عظمیٰ نیوز سروس
نئی دہلی// دہلی این سی آرمیں بدھ کو دھول بھری آندھی کے بعد ہوا کا معیار شدید متاثر ہوا ہے۔ جمعہ کی صبح 7 بجے تک دہلی کا ایئر کیوالٹی انڈیکس (اے کیو آئی) 305 ریکارڈ کیا گیا، جو کہ خطرناک حد کے قریب ہے۔ مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ(سی پی سی بی)نے ہوا کی حالت کے بارے میں تفصیلات جاری کی ہیں۔سی پی سی بی کے مطابق، دہلی کے منڈکا علاقے میں سب سے زیادہ اے کیو آئی 419 اور وزیر پور میں 422 ریکارڈ ہوا، جبکہ دیگر 21 علاقوں میں اے کیو آئی کی سطح 300 سے 400 کے درمیان رہی۔ اس کے علاوہ، دہلی کے 12 علاقوں میں اے کیو آئی 200 سے 300 کے درمیان ہے، جو کہ بھی ہوا کی آلودگی کی تشویشناک صورتحال کی عکاسی کرتا ہے۔دہلی کے دیگر علاقوں میں علی پور میں 352، آنند وہار میں 362، اشوک وہار میں 328، ڈی ٹی یو میں 365، دوارکا سیکٹر 8 میں 388، دلشاد گارڈن میں 334، جہانگیر پوری میں 353، اور سونیہ وہار میں 302 اے کیو آئی ریکارڈ کیا گیا۔ این سی آر کے دیگر شہروں جیسے گروگرام، فریدآباد، غازی آباد، نوئیڈا اور گریٹر نوئیڈا میں بھی ہوا کا معیار خراب دیکھا گیا۔ماحولیاتی ماہرین کے مطابق، یہ صورتحال پریشر گریڈینٹ یعنی ہوا کے دبا میں فرق کی وجہ سے پیدا ہوئی ہے۔ خاص طور پر راجستھان میں بلند درجہ حرارت کی وجہ سے ہوا کا دبا کم ہو گیا ہے، جبکہ ارد گرد کے علاقوں میں دبا زیادہ ہے، جس کی وجہ سے دھول بھری ہوائیں دہلی-این سی آر تک پہنچی ہیں۔ محکمہ موسمیات نے بتایا ہے کہ راجستھان کے مغربی علاقوں میں دھول بھری آندھی کی توقع ہے، جبکہ پنجاب اور ہریانہ میں اس کا اثر کم ہو سکتا ہے۔یہ صورتحال عوام کے لیے خطرناک ہے کیونکہ خراب ہوا کی کوالٹی صحت پر منفی اثرات مرتب کرتی ہے، خاص طور پر بچوں، بوڑھوں اور سانس کی بیماریوں سے متاثر افراد کے لیے۔ محکمہ صحت نے شہریوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ غیر ضروری طور پر باہر نکلنے سے گریز کریں اور اگر ممکن ہو تو ماسک کا استعمال کریں۔ اس کے علاوہ، ہوا کی کوالٹی میں بہتری کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے تاکہ شہریوں کی صحت محفوظ رہ سکے۔
پنجاب اور ہریانہ میں گرمی کی لہر | پارہ 43ڈگری سے اوپر، محکمہ موسمیات کا انتباہ
عظمیٰ نیوز سروس
چندی گڑھ//پنجاب اور ہریانہ میں گرمی کا زور جاری ہے ۔ محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی)کے مطابق بھٹنڈہ کا درجہ حرارت 43.5 ڈگری سیلسیئس تک پہنچ گیا جو ریاست پنجاب میں سب سے زیادہ رہا۔ اسی طرح ہریانہ کے روہتک میں بھی پارہ 43 ڈگری کو چھو گیا، جس کے بعد محکمہ موسمیات نے دونوں ریاستوں میں شدید گرمی اور لو کے امکانات کے پیش نظر انتباہ جاری کیا ہے۔پنجاب کے دیگر علاقوں میں بھی درجہ حرارت میں اضافہ دیکھا گیا۔ امرتسر میں پارہ 41.2، لدھیانہ میں 41.8 اور پٹیالہ میں 41.4 ڈگری سیلسیئس تک پہنچا۔ گرداس پور میں درجہ حرارت 41 ڈگری جبکہ موہالی میں 40.2 ڈگری سیلسیئس ریکارڈ کیا گیا۔ہریانہ کی صورتحال بھی کچھ مختلف نہیں رہی۔ روہتک کے علاوہ حصار اور نارنول میں درجہ حرارت 42.5 ڈگری سیلسیئس ریکارڈ ہوا۔ بھوانی میں پارہ 42.7 اور امبالہ میں 42.2 ڈگری رہا۔ کرنال میں بھی گرمی کا زور دیکھا گیا جہاں درجہ حرارت 40.6 ڈگری تک جا پہنچا۔پنجاب اور ہریانہ کی مشترکہ دارالحکومت چنڈی گڑھ میں بھی شدید گرمی محسوس کی گئی اور درجہ حرارت 41.7 ڈگری سیلسیئس ریکارڈ کیا گیا۔ موسم کا یہ حال لوگوں کے لیے پریشانی کا باعث بن گیا ہے، خاص طور پر وہ افراد جو کھلی دھوپ میں کام کرتے ہیں یا باہر نکلنے پر مجبور ہوتے ہیں۔محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ آئندہ چند دنوں میں درجہ حرارت میں مزید اضافہ ممکن ہے۔ عوام کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ دوپہر کے وقت دھوپ میں نکلنے سے گریز کریں، پانی کا وافر استعمال کریں اور لو سے بچا کے اقدامات اختیار کریں۔محکمہ صحت کی جانب سے بھی لو سے بچا کے لیے گائیڈ لائنز جاری کی گئی ہیں، جن میں ہلکے کپڑے پہننے، دھوپ سے بچا کے لیے سر ڈھانپنے اور جسم کو ہائیڈریٹ رکھنے پر زور دیا گیا ہے۔ کسانوں، تعمیراتی مزدوروں اور دیگر محنت کش طبقے کو خاص احتیاط برتنے کی تاکید کی گئی ہے۔شدید گرمی کی لہر کے پیش نظر تعلیمی اداروں کے اوقات میں ممکنہ تبدیلیوں پر غور کیا جا رہا ہے۔ محکمہ تعلیم کی جانب سے اسکولوں کو ہدایات دی گئی ہیں کہ وہ طلبہ کی صحت کو مدنظر رکھتے ہوئے وقت میں کمی یا دیگر متبادل انتظامات پر غور کریں۔فی الحال علاقے میں بارش کی کوئی پیش گوئی نہیں کی گئی، جس کی وجہ سے آنے والے دنوں میں گرمی کی شدت میں کمی کی امید بہت کم ہے۔ عوام سے کہا گیا ہے کہ وہ محتاط رہیں اور حکومتی ہدایات پر عمل کریں تاکہ شدید موسم کے اثرات سے محفوظ رہ سکیں۔