عظمیٰ نیوز ڈیسک
نئی دہلی//دہلی میں دیوالی کے دوسرے دن آلودگی کی سطح میں کافی اضافہ درج کیا گیا ہے۔ حکومت کی تمام کوششوں کے باوجود بڑے پیمانے پر ہوئی آتش بازی کے سبب راجدھانی میں دوسرے دن بھی فضائی آلودگی انتہائی خطرناک زمرے میں رہی۔ اشوک وِہار اور آر کے پورم سب سے زیادہ متاثر علاقے رہے۔ اشوک وہار میں پی ایم 2.5کی سطح 1450سے پار کر گئی۔ یہ صحت کیلئے انتہائی نقصان دہ ہے۔تہوار کے دوسرے دن سب سے زیادہ متاثر رہے شمالی دہلی کے اشوک وہار میں پی ایم 10کی سطح رات 11بجے 1951مائیکروگرام تک پہنچ گئی۔ وہیں آر کے پورم میں بھی بڑے پیمانے پر آلودگی میں اضافہ دیکھا گیا۔ یہاں پی ایم 2.5کی سطح اسٹینڈرڈ حد سے 9گنا زیادہ ہو گئی۔ جبکہ لاجپت نگر میں پی ایم 2.5 کی سطح 604مائیکروگرام تک پہنچ گئی جو محفوظ مانے جانے والی سطح سے 10گنا زیادہ ہے۔ وویک وہار میں پی ایم 2.5 کی سطح 836 مائیکروگرام درج کی گئی جو اسٹینڈرڈ حد سے تقریباً 14گنا زیادہ ہے۔درج کیے گئے ان نمبرات سے ظاہر ہوتا ہے کہ دہلی میں فضائی آلودگی کا مسئلہ کتنا سنگین ہو چکا ہے۔ دہلی کے دیگر علاقوں جیسے مندر مارگ، پٹپڑگنج اور جہانگیر پوری میں بھی آلودگی کی سطح عام حالت سے کئی گنا زیادہ ریکارڈ ہوئی ہے۔اس مرتبہ دیوالی کا تہوار الگ الگ تاریخ پر منائے جانے کے سبب بھی آلودگی میں زیادہ اضافہ دیکھنے کو ملا ہے۔ کچھ لوگوں نے 31 اکتوبر کو تو کچھ نے یکم نومبر کو اس تہوار کا جشن منایا۔ حالانکہ دہلی میں اچھی رفتار سے چل رہی ہوا کی وجہ سے کئی علاقوں میں آلودگی کی سطح کم بھی رہی ہے۔دوسری طرف آلودگی کنٹرول بورڈ (سی پی سی بی) کے مطابق دیوالی کے بعد جمعہ کو بہار کے کئی علاقوں میں بھی اے کیو آئی ‘خراب’ زمرے میں درج کیا گیا۔ حاجی پور میں 332 کے ساتھ ‘انتہائی خراب’ اے کیو آئی درج کیا گیا۔ وہیں دیگر اضلاع کی بات کی جائے تو ارریہ اور مظفرپور میں 286، بیگوسرائے میں 258، سارن/چھپرہ میں254، پورنیہ میں 247، سہرسہ میں 232، پٹنہ اور سمستی پور میں230 اور کشن گنج میں اے کیو آئی 201 درج کیا گیا جو ‘خراب’ زمرے میں آتا ہے۔