مسافروں کی باریک بینی سے چیکنگ ،اضافی چیک پوائنٹس قائم
عظمیٰ نیوزسروس
جموں //جموں ریلوے سٹیشن پرپیر کی صبح سے سیکورٹی فورسز کی جانب سے سخت اور غیر معمولی تلاشی کارروائیاں کی گئیں۔ خطے میں ممکنہ سیکورٹی خدشات اور حساس صورتحال کے پیشِ نظر فورسز نے سٹیشن کے اندر اور باہر حفاظتی دائرہ مزید مضبوط کر دیا ہے، جبکہ ہر آنے جانے والے مسافر کو سخت جانچ پڑتال سے گزرنا پڑ رہا ہے۔ذرائع کے مطابق ریلوے سٹیشن کی تمام داخلی و خارجی گزرگاہوں پر جموں پولیس، ریلوے پروٹیکشن فورس اور سینٹرل ریزرو پولیس فورس کے اہلکار تعینات کر دیے گئے ہیں۔ مسافروں کے سفری بیگ، سوٹ کیس، ہینڈ بیگ اور دیگر سامان کو جدید ایکس رے اسکینرز اور دستی میٹل ڈیٹیکٹر کی مدد سے باریک بینی سے چیک کیا جا رہا ہے۔ کئی مقامات پر خصوصی تلاشی ٹیمیں بھی تعینات ہیں جو رینڈم چیکنگ کے ذریعے مشکوک مسافروں کی شناخت کر رہی ہیں۔عینی شاہدین کے مطابق سٹیشن پر لوگوں کی نقل و حرکت کو منظم رکھنے کے لیے خصوصی لائنیں، رکاوٹیں اور چیک پوائنٹس قائم کیے گئے ہیں۔ مسافروں کو داخلی دروازوں پر لمبی قطاروں میں اپنی باری کا انتظار کرنا پڑا، تاہم انہوں نے سیکورٹی سخت کرنے کے اس اقدام کا خیر مقدم کیا ہے۔ذرائع نے بتایا کہ تلاشی مہم کے دوران پولیس نے پلیٹ فارم، ویٹنگ ہال، بکنگ ایریا، ٹکٹ کاؤنٹر، ٹوائلٹس اور پارکنگ زون تک کو کھنگال ڈالا۔ اس کے علاوہ اسٹیشن کے آس پاس کے علاقوں میں بھی ڈاگ اسکواڈ اور بم ڈسپوزل یونٹ کو تعینات کیا گیا ہے تاکہ کسی بھی مشکوک شے یا سرگرمی کا بروقت پتہ لگایا جا سکے۔سیکورٹی حکام کا کہنا ہے کہ یہ اقدامات ایک عمومی الرٹ کا حصہ ہیں اور کسی بھی ممکنہ خطرے کو روکنے کا بنیادی مقصد رکھتے ہیں۔ایک پولیس افسر نے بتایا’’جموں ریلوے سٹیشن خطے کے اہم ترین ٹرانزٹ پوائنٹس میں سے ہے۔ ہمیں یقین دہانی کرانی ہے کہ یہاں سے گزرتا ہر فرد محفوظ رہے اور کوئی بھی مشکوک سرگرمی فوراً ہمارے ریڈار پر آجائے‘‘۔پولیس نے شہریوں اور مسافروں سے گزارش کی ہے کہ وہ سیکورٹی چیک میں مکمل تعاون کریں اور اگر انہیں کسی جگہ کوئی مشکوک شخص یا مشکوک سامان نظر آئے تو فوراً 100 نمبر یا قریبی پولیس چوکی کے ذریعے اطلاع دیں۔ حکام نے کہا کہ عوام کی بروقت اطلاع کئی بار بڑے سانحات کو روکنے میں فیصلہ کن کردار ادا کرتی ہے۔فورسز نے واضح کیا ہے کہ مسافروں کی سہولت کے پیشِ نظر چیکنگ تیز رفتار مگر مؤثر انداز میں کی جا رہی ہے اور اس بات کو یقینی بنایا جا رہا ہے کہ کسی کو غیر ضروری تکلیف نہ ہو۔