عظمیٰ نیوز سروس
نئی دہلی// اسرائیل کی ایک رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کا دسمبر میں ہونے والا ہندوستان کا دورہ ملتوی کر دیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق پی ایم نیتن یاہو کا دسمبر میں دورہ بھارت دو ہفتے قبل دہلی میں ہونے والے دھماکے کے بعد سکیورٹی خدشات کے باعث ملتوی کر دیا گیا ہے۔اس ہلاکت خیز دھماکے کے بعد اسرائیلی وزیر اعظم نے دہشت گردی کے مقابلے میں دونوں ممالک کے اٹوٹ جذبے پر زور دیتے ہوئے کہا تھا کہ دہشت گردی شہروں کو نشانہ بنا سکتی ہے لیکن یہ مضبوط قوموں کے جذبے کو کبھی نہیں توڑ سکتی۔ان کے بیان میں لکھا گیا’’ہمارے پیارے دوست نریندر مودی اور ہندوستان کے بہادر لوگوں کے لیے: سارہ اور میں اور اسرائیل کے عوام، متاثرین کے اہل خانہ سے اپنی گہری تعزیت کا اظہار کرتے ہیں۔ اسرائیل اس وقت غم اور طاقت میں آپ کے ساتھ مضبوطی سے کھڑا ہے‘‘۔اسرائیلی وزیر اعظم کا ہندوستان کا آخری سرکاری دورہ 14 سے 19 جنوری 2018 تک چھ دن تک جاری رہا۔ یہ کسی اسرائیلی وزیر اعظم کا ہندوستان کا دوسرا دورہ تھا اور یہ وزیر اعظم نریندر مودی کے 2017 میں اسرائیل کے تاریخی دورے کے تقریبا چھ ماہ بعد ہوا تھا۔حال ہی میں، مرکزی تجارت اور صنعت کے وزیر پیوش گوئل نے اتوار کو اسرائیل کے تین روزہ کامیاب دورے کا اختتام کیا، جہاں انہوں نے وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو اور دیگر اہم رہنماں سے ملاقات کی۔گوئل نے وزیر اعظم نریندر مودی کی نیتن یاہو کو نیک خواہشات سے آگاہ کیا اور وزیر نیر برکت کے ساتھ اپنی بات چیت اور بزنس فورم اور سی ای اوز فورم کے نتائج کے بارے میں انہیں اپ ڈیٹ کیا۔ایکس پر ایک پوسٹ میں، گوئل نے فری ٹریڈ ایگریمنٹ (FTA) مذاکرات شروع کرنے کے لیے ٹرمز آف ریفرنس پر دستخط کرنے پر زور دیا۔ اس سے تجارت، سرمایہ کاری اور ٹیکنالوجی کے تعاون کو فروغ دینے کی توقع ہے۔ انہوں نے اسرائیل کی ہائی ٹیک طاقتوں کو ہندوستان کے پیمانے اور ہنر کے ساتھ ملا کر اختراعی تعلقات کو مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال کیا۔گوئل نے نیتن یاہو سے زراعت، پانی، دفاع، سائنس، ٹیکنالوجی اور اختراع جیسے شعبوں میں اقتصادی اور اسٹریٹجک مشغولیت کو گہرا کرنے کے لیے رہنمائی طلب کی۔ یہ میٹنگ ہندوستان اور اسرائیل کے درمیان اقتصادی، تکنیکی اور اسٹریٹجک شعبوں میں بڑھتے ہوئے تعاون کو ظاہر کرتی ہے، جو آنے والے سالوں میں مزید تعاون کی راہ ہموار کرتی ہے۔