عظمیٰ نیوز سروس
نئی دہلی //ملک کے کئی حصوں میں سردی نے پوری شدت کے ساتھ اپنے تیوردکھانے شروع کردیئے ہیں اور شمالی ہندوستان اس وقت شدید سرد لہر، کہرے اور ٹھٹھرتی ہوئی ہواؤں کے اثر میں ہے۔ نومبر کے تیسرے ہفتے میں داخل ہوتے ہی موسم نے اچانک کروٹ لی اور درجہ حرارت میں واضح کمی درجکی گئی۔ دہلی-این سی آر، اتر پردیش، بہار اور جھارکھنڈ میں سردی کی شدت بڑھ گئی ہے، جبکہ پہاڑی علاقوں میں برفباری اور جنوب میں بارش نے صورتحال مزید پیچیدہ کر دی ہے۔ہندوستانی محکمہ موسمیات کے مطابق 18 نومبر(منگل) کو دہلی- این سی آر میں سردی کی لہر کا سلسلہ برقرار رہے گا۔ صبح اور رات کے اوقات میں چلنے والی تیز اور خشک ہوائیں لوگوں کے لیے مشکلات بڑھا رہی ہیں۔ راجدھانی دہلی میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت تقریباً 26 ڈگری اور کم سے کم درجہ حرارت 10 ڈگری سینٹی گریڈ رہنے کا امکان ہے، جبکہ متعدد علاقوں میں صبح کے وقت کہرا چھایا رہا جس سے ٹریفک کی رفتار بھی متاثر ہوئی۔اسی طرح اتر پردیش میں تیزی سے سردی میں اضافہ ہورہا ہے۔ پیر کی صبح پریاگ راج میں اس موسم کا پہلا گھنا کہرا ریکارڈ کیا گیا، جس کی وجہ سے حد بصارت میں نمایاں کمی آئی۔ محکمہ موسمیات کے مطابق صوبے کے زیادہ تر حصوں میں آسمان صاف رہے گا، تاہم سردی کی لہر کا اثر جاری رہے گا۔ لکھنؤ میں 18 نومبر کو زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 28 ڈگری جبکہ کم سے کم 14 ڈگری سینٹی گریڈ رہنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔جھارکھنڈ کے گڑھوا، پلامو، چترا، لاتہہار، لوہر دگا، گملا اور سِمدیگا میں سردی کی لہر کو مدنظر رکھتے ہوئے یلو الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔ کئی علاقوں میں کم سے کم درجہ حرارت 10 ڈگری سے بھی نیچے پہنچ گیا ہے، جس کے بعد ریاست کے پہاڑی اور کھلے علاقوں میں سردی کی شدت میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔بہار میں بھی درجہ حرارت میں اچانک گراوٹ ریکارڈ کی گئی ہے۔ آئی ایم ڈی کا کہنا ہے کہ 18 نومبر کو صبح کے وقت سرد ہواؤں کا دباؤ بڑھ گیا جس کی وجہ سے متعدد علاقوں میں سردی کی لہر کے آثار موجود رہیں گے۔ اسی کے ساتھ محکمہ موسمیات نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ یہ موسم آنے والے دنوں تک برقرار رہ سکتا ہے۔دوسری جانب جنوبی ہندوستان میں بارش کا سلسلہ شدت کے ساتھ جاری ہے۔ تمل ناڈو، کیرالہ، آندھرا پردیش اور کرناٹک کے کئی علاقوں میں مسلسل بارش کے باعث سڑکوں پر پانی جمع ہو گیا اور معمولاتِ زندگی متاثر ہوئے۔ آئی ایم ڈی نے متعدد اضلاع میں الرٹ جاری کر کے شہریوں کو احتیاط برتنے کی ہدایت دی ہے۔