Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
مضامین

دہلی اقلیتی کمیشن

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: July 31, 2019 12:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
5 Min Read
SHARE
مختلف  اخبارات اور الیکٹرانک میڈیا یہ رپورٹ چھاپ رہے ہیں کہ حکومت دہلی اقلیتوں یا صرف مسلمانوں کے بارے میں سروے کرارہی ہے یا یہ کہ اس نے دہلی اقلیتی کمیشن کو اس طرح کا سروے کرنے کا حکم دیا ہے کیونکہ صوبائی الیکشن جلد ہی آنے والا ہے۔اس مسئلے کی وضاحت کرتے ہوئےراقم السطور نے بہ حیثیت  چیئر مین دہلی اقلیتی کمیشن ایک بیان میں کہا کہ مجھے اس بات کا علم نہیں ہے کہ حکومت دہلی اس قسم کا کوئی سروے کرا رہی ہے لیکن حکومت دہلی نے دہلی اقلیتی کمیشن سے اس طرح کا کوئی سروے کرانے کو بھی نہیں کہا ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ دہلی اقلیتی کمیشن اپنے ۱۹۹۹کے ایکٹ کے مطابق اقلیتوں کے مسائل کے حل کرنے، اقلیتوں کے حق میں اقدامات کرنے اور اس سلسلے میں حکومت دہلی کو مشورے دینے کا پوری طرح مجاز ہے تاکہ اقلیتوں کے ساتھ عادلانہ معاملہ کیا جائے۔ اس قانونی ضرورت کے تحت کمیشن ہر سال دہلی حکومت کے مختلف اداروں اور پبلک سیکٹر کمپنیوں سے ان میں کام کرنے والے اقلیتی افراد کے اعدادوشمار حاصل کرتا ہے اور ان کو اپنی سالانہ رپورٹ میں شائع کرتا ہے ۔ یہ رپورٹ حکومت دہلی کو پیش کی جاتی ہے اور دہلی اسمبلی میں بھی پیش ہوتی ہے۔پہلے ہم پندرہ ،سولہ اداروں سے اعداد وشمار حاصل کرکے بطور نمونہ ان کو پیش کرتے تھے لیکن اس سال ہم نے حکومت دہلی کے تمام اداروں اور صوبۂ دہلی میں کام کرنے والی تمام پبلک سیکٹر کمپنیوں کو خط لکھا کہ وہ اپنے یہاں کام کرنے والے اقلیتی افراد کے اعداد وشمار ہم کو روانہ کریں۔ کچھ اداروں کے الگ الگ شعبے یا ذیلی ادارے بھی ہیں۔ ایسے بعض اداروں نے اپنے ذیلی شعبوں اور اداروں سے اعداد وشمار حاصل کرکے ہمیں ایک مکمل لسٹ بھیجنے کے بجائے ان ذیلی شعبوں کو خط لکھ دیا کہ آپ بطور خود ہمارے کمیشن کو اس بابت مطلع کردیں۔اس بات سے یہ نتیجہ نکال لیا گیا ہے کہ دہلی سرکار ایسا سروے کرا رہی ہے یا یہ کہ کمیشن دہلی سرکار کے حکم پر ایسا کر رہا ہے۔ حق یہ ہے کہ ایسے اعدادوشمار جمع کرنا کمیشن کا دیر ینہ کام ہے جوکمیشن پوری آزادی کے ساتھ ہر سال کرتا ہے ،اس میں حکومت دہلی کا کوئی آرڈر یا دباؤ شامل نہیں ہے۔ واضح رہے کہ کمیشن ایک آئینی اور خود مختار ادارہ ہے جو صرف اپنے ایکٹ کی روشنی میں کام کرتا ہے۔  ۔۔۔۔
 اپنے کرم فرما نیتاؤں سے!
تو ادھر ادھر کی نہ بات کر، یہ بتا کہ قافلہ کیوں لٹا
مجھے رہزنوں سے گلہ نہیں، تری رہبری کا سوال ہے
پارلیمنٹ میں یہ شعر پڑھنے سے اعظم خان ، ایم پی رام پور، کی نیت اور منشا کے خلاف ایک بحث چھڑ گئی ہے۔ شہاب جعفری کا یہ شعر تقریباً ساٹھ سال پہلے مولانا ابوالکلام آزاد نے اس وقت کے وزیر اعظم جواہر لال نہرو کو مخاطب کرتے ہوئے پارلیمنٹ میں پڑھا تھا۔ اس کے بعد سے نہ جانے کتنی دفعہ اس شعر کو پارلیمنٹ اور اس کے باہر دہرایا گیاہے۔ اس شعر کا سیدھا سا مطلب یہ ہے کہ اِدھر، اُدھر کی بات کرنے کے بجائے سیدھے سیدھے بتاؤ کہ ہماری بربادی کا سبب کیا ہے ، ہم چوروں کو الزام نہیں دیتے بلکہ چوکیداروں کو ملزم گردانتے ہیں۔لیکن آج کتنے شرم کی بات ہے کہ ہمارے نیتاؤں کی نئی نسل، جو ہندوستان کی سیاسی قیادت وخدمت کا دم بھر تی ہے، گنگا جمنی تہذیب سے اتنی دور ہے کہ اردو کے ایک بہترین شعر کو سمجھنے اور اس کا لطف لینے سے عاری ہے۔ اسی لئے اعظم خان کے پارلیمنٹ میں اس شعر کو پڑھنے کے بعد ایک بوال شروع ہوگیا جو نہ صرف بالکل غیر ضروری تھا بلکہ ہماری ثقافتی گراوٹ
 کا بھی غماز بھی ہے۔
 
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

جموں و کشمیر کا مستقبل نوجوان سائنسدانوں کے ہاتھوں میں : وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ
تازہ ترین
امرناتھ یاترا: جموں بیس کیمپ سے 6 ہزار سے زیادہ یاتریوں کا تیسرا قافلہ روانہ
تازہ ترین
وادی میں شدید گرمی کی لہر: ماہرینِ صحت نے احتیاطی تدابیر اپنانے کی اپیل کی
تازہ ترین
صوبائی کمشنر، آئی جی پی، ڈی سی، ایس ایس پی سرینگر نے لال چوک میں محرم جلوس میں شرکت کی، عزاداروں کو پانی پیش کیا
تازہ ترین

Related

مضامین

محرم الحرام اور سانحۂ کربلا سبق آموز

July 3, 2025
مضامین

محرم ایک عظمت والامہینہ فضیلت

July 3, 2025
مضامین

کربلا جرأت و عزیمت کا ابدی مظہر پیغام

July 3, 2025
مضامین

سیدنا حسین ؓ کی مہاجرت اور شہادت تجلیات ادراک

July 3, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?