یو این آئی
نئی دہلی//نئی دہلی//دہلی اسمبلی کی 70نشستوں کے لیے ووٹنگ کا عمل انجام پا گیا۔ووٹنگ کا عمل بدھ کوصبح 7بجے شروع ہوا جو شام 6بجے تک جاری رہا۔ ووٹروں کی بڑی تعداد اپنے حق رائے دہی کا استعمال کرتی ہوئی دیکھی گئی۔ ووٹنگ کا وقت شام 6بجے ختم ہو گیا تھا لیکن قطار بند لوگوں کو وقت ختم ہونے کے بعد بھی حق رائے دہی کا موقع فراہم کیا گیا۔ الیکشن کمیشن کے ذریعہ جاری اعدادوشمار کے مطابق ووٹنگ کے اختتام تک اوسطاً 57.86فیصد رائے دہندگان نے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔مجموعی طور پر قومی راجدھانی میں صبح سے ہی پرامن طور پر ووٹنگ ہوئی۔ووٹنگ کے دوران کالکاجی اسمبلی حلقہ کے ماڑی پور میں ایک پولنگ بوتھ پر وی وی پیٹ میں خرابی کی وجہ سے ووٹنگ کا عمل تقریبا ً15منٹ تک روک دیا گیا۔ کالکاجی اسمبلی سیٹ سے کانگریس امیدوار الکا لامبا نے اس پولنگ بوتھ پر اپنا ووٹ ڈالا۔ بھارتیہ جنتا پارٹی نے سیلم پور میں مسلم خواتین پر برقعہ پہن کر جعلی ووٹ ڈالنے کا الزام لگایا ہے۔ اس پر بی جے پی کارکنوں نے ہنگامہ کھڑا کردیا۔ اس کے علاوہ کہیں سے بھی کسی ناخوشگوار واقعے کی اطلاع نہیں ہے۔دہلی پولیس نے عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے اور اوکھلا اسمبلی سے امیدوار امانت اللہ خان کے خلاف جامعہ نگر پولیس اسٹیشن میں ماڈل ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا مقدمہ درج کیا ہے۔الیکشن کمیشن کی طرف سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق شام بجے ووٹنگ ختم ہونے تک، سب سے زیادہ ضلع ووٹر ٹرن آئوٹ شمال مشرقی دہلی میں 63.83فیصد رہا جبکہ جنوبی دہلی میں 53.77فیصد ووٹروں نے ووٹ ڈالا۔ مصطفی آباد سیٹ پر سب سے زیادہ ٹرن آٹ 66.68 فیصد جبکہ قرول باغ سیٹ پر سب سے کم 47.40 فیصد ٹرن آٹ ہوا۔دہلی اسمبلی انتخابات میں بی جے پی، اے اے پی اور کانگریس کے درمیان سہ رخی مقابلہ ہے۔منصفانہ اور ہموار ووٹنگ کے عمل کو یقینی بنانے کے لیے 30,000 سے زیادہ پولیس اہلکار اور نیم فوجی دستوں کی 220 کمپنیاں دہلی بھر میں تعینات کی گئی ہیں۔دہلی اسمبلی انتخابات کے ساتھ ہی ملک کی دو ریاستوں میں دو اسمبلی سیٹوں پر ضمنی انتخابات کے لیے آج ووٹنگ ہوئی۔ 17.00 بجے تک تمل ناڈو کی ایروڈ(مشرقی)اسمبلی سیٹ کیلئے 64.02فیصد اور اتر پردیش کی ملکی پور اسمبلی سیٹ کیلئے 65.35فیصد ووٹنگ ریکارڈ کی گئی۔