عظمیٰ نیوز ڈیسک
نئی دہلی//دہلی اسمبلی انتخابات 2025 کے لیے ووٹنگ آج ہوگی جس کے پیش نظر دہلی پولیس نے شہر بھر میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے ہیں۔ پولیس ہائی الرٹ پر ہے تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچا جا سکے۔جنوبی ضلع پولیس نے ڈی سی پی انکت چوہان کی قیادت میں رات بھر گشت کیا۔ انکت چوہان نے بتایا کہ ہمارے ضلع میں تقریبا 15 کمپنیوں پر مشتمل بیرونی سکیورٹی فورسز تعینات کی گئی ہیں۔اس کے علاوہ، ہوم گارڈز اور دیگر سکیورٹی اہلکار بھی تعینات ہیں، جس سے کل 3800پولیس اہلکار، 15 کمپنیاں اور 1500 ہوم گارڈز موجود ہیں۔انتخابی ماحول کو پرامن رکھنے اور ووٹنگ کے عمل کو محفوظ بنانے کے لیے فعال گشت اور اضافی سکیورٹی فورسز تعینات کی گئی ہیں۔ 3 فروری شام 5 بجے انتخابی مہم ختم ہو گئی جس کے دوران عام آدمی پارٹی، بی جے پی اور کانگریس نے ووٹرز کی حمایت حاصل کرنے کی بھرپور کوششیں کیں۔تینوں جماعتوں نے اپنے انتخابی منشور میں متعدد گارنٹیاں پیش کی ہیں۔ اسمبلی انتخابات میں عام آدمی پارٹی، بی جے پی اور کانگریس کے درمیان سہ رخی مقابلہ متوقع ہے۔ نتائج 8 فروری کو ظاہر کریں گے کہ دہلی میں کس کی حکومت بنے گی۔ عام آدمی پارٹی کے قومی کنوینر اور دہلی کے سابق وزیر اعلی اروند کیجریوال مسلسل چوتھی بار نئی دہلی اسمبلی حلقے سے جیتنے کی امید رکھتے ہیں۔ جبکہ کانگریس کا دعوی ہے دہلی کے عوام شیلا دکشت کے 15 سالہ دور اقتدار کو مدنطر رکھتے ہوئے اس کے حق میں ووٹ کریں گے۔
ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی | ایس ٹی ایف نے کپڑوں کا ذخیرہ ضبط کیا
یو این آئی
نئی دہلی//دہلی میں الیکشن کمیشن کی ایک خصوصی ٹاسک فورس (ایس ٹی ایف)نے انتخابات کے دوران مثالی ضابطہ اخلاق (ایم سی سی)کی تعمیل کے تحت کارروائی کرتے ہوئے اندرپوری علاقے میں ایک گاڑی کو پکڑا اور اس میں موجود کپڑوں (سوٹ) کا ذخیرہ ضبط کیا ہے، جو ممکنہ طور پر ووٹروں میں تقسیم کر کے انتخابات کو متاثر کرنے کے لیے لے جایا جا رہا تھا۔ یہ معلومات کمیشن نے منگل کو ایک بیان میں فراہم کی۔کمیشن نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں کہا کہ یہ کارروائی پولیس کی اطلاع پر کی گئی۔ پکڑے گئے مال کی تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔پولیس کوایک گاڑی میں مشکوک کپڑے لے جانے کی اطلاع ملی تھی۔ اس پر کارروائی کرتے ہوئے ایس ٹی ایف کی ٹیم فورا مقام پر پہنچی۔ گاڑی کو پی ایس اندرپوری لے جایا گیا اور ضابطیکے مطابق کارروائی شروع کی گئی۔کمیشن نے کہا ہے کہ اس معاملے میں عوامی نمائندگی (آر پی)ایکٹ اور انڈین جسٹس کوڈ (بی این ایس)کی متعلقہ دفعات کے تحت ایک باضابطہ شکایت بھی درج کرائی گئی ہے۔کمیشن نے مزید کہا کہ مثالی ضابطہ اخلاق (ایم سی سی) کا سختی سے پابندی کویقینی بنانے کے لیے انتخابی مشینری چوکس رہتی ہے۔ شہری سِیوِل ایپ کا استعمال کرتے ہوئے ریئل ٹائم میں ایم سی سی کی خلاف ورزی کی رپورٹ بھی کر سکتے ہیں۔کمیشن نے کہا ہے کہ عوام کی چوکسی جمہوریت کو مضبوط بناتی ہے
رمیش بدھوڑی کا بیٹا لوگوں کو دھمکا رہا ہے | آتشی کا بی جے پی امیدوار پر الزام
عظمیٰ نیوز ڈیسک
نئی دہلی//دہلی میں اسمبلی انتخابات کیلئے انتخابی مہم پیر 3فروری کو ختم ہو گئی۔ اب 5فروری یعنی آج ووٹنگ ہوگی جبکہ نتائج 8 فروری کو سامنے آئیں گے۔ ووٹنگ سے ایک دن قبل دہلی کی وزیر اعلی آتشی نے بی جے پی امیدوار رمیش بدھوڑی کے بیٹے منیش بدھوڑی پر سنگین الزام عائد کیا ہے۔ آتشی کے مطابق منیش بدھوڑی اپنے 3-4 ساتھیوں کے ساتھ جے جے کیمپ اور گری نگر کے علاقوں میں لوگوں کو دھمکا رہے تھے۔ شکایت درج کرانے کے بعد پولیس نے انہیں حراست میں لے لیا ہے۔آتشی نے کہا، پیر کو انتخابی مہم ختم ہو چکی ہے اور شام 6 بجے کے بعد سائلنس پیریڈ کے دوران کسی بھی باہر کے شخص کو علاقے میں جانے کی اجازت نہیں ہے۔ ہمیں اطلاع ملی کہ رمیش بدھوڑی کی ٹیم کا ایک فرد جے جے کیمپ اور گری نگر میں لوگوں کو دھمکا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پولیس سے شکایت کے بعد کارروائی کی گئی ہے اور امید ہے کہ سخت قدم اٹھایا جائے گا۔دوسری جانب رمیش بدھوڑی نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا، “آتشی شکست کے خوف میں ایسی بے بنیاد باتیں کر رہی ہیں۔ میرے دو بیٹے ہیں، ایک دہلی ہائی کورٹ میں وکیل ہے اور دوسرا بیرون ملک ایک کمپنی میں وائس پریزیڈنٹ کے طور پر کام کر رہا ہے۔ آتشی کسی بھی شخص کو میرا بیٹا قرار دے کر عوام کو گمراہ نہ کریں۔” انہوں نے مزید کہا کہ عوام اب اپنا فیصلہ خود کرے گی۔واضح رہے کہ کالکا جی اسمبلی سیٹ پر آتشی کے خلاف بی جے پی کی طرف سے رمیش بدھوڑی اور کانگریس کی جانب سے الکا لامبا میدان میں ہیں۔ عام آدمی پارٹی اپنی جیت کے لیے پر اعتماد ہے۔ رمیش بدھوڑی پہلے دہلی کے رکن پارلیمنٹ بھی رہ چکے ہیں لیکن 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں انہیں ٹکٹ نہیں دیا گیا تھا جس کے بعد انہیں اسمبلی انتخابات میں امیدوار بنایا گیا ہے۔