یو این آئی
نئی دہلی//وزیر اعظم نریندر مودی نے اتوار کو کہا کہ دہلی میں تبدیلی کی بہار آ گئی ہے اور جھاڑو کے تنکے بکھرنے لگے ہیں۔ یہ واضح ہو گیا ہے کہ’آپ دا‘دہلی چھوڑنے جا رہی ہے اور غریب اور متوسط طبقے کی زندگی کو خوشحال بنانے والی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی)کی حکومت آنے والی ہے۔دہلی اسمبلی انتخابات کیلئے جنوبی دہلی کے آر کے پورم میں ایک بڑی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ بسنت پنچمی کے ساتھ ہی موسم بدلنا شروع ہو جاتا ہے۔ تین دن کے بعد 5فروری کو دہلی میں ترقی کی نئی بہار آنے والی ہے۔ اس بار دہلی میں بی جے پی کی حکومت بننے جا رہی ہے۔ اس بار پوری دہلی کہہ رہی ہے، اب کی بار بی جے پی حکومت ۔وزیر اعظم نے کہا’’دہلی کی عام آدمی پارٹی نے یہاں 11سال ضائع کئے ہیں۔ میں دہلی کے ہر کنبہ سے درخواست کرتا ہوں کہ ہمیں ریاست میں آپ سب کی، دہلی کے لوگوں کی خدمت کرنے کا موقع دیں۔ میں ضمانت دیتا ہوں کہ میں آپ کی ہر مشکل اور پریشانی کو حل کرنے کی ہر ممکن کوشش کروں گا۔ غریب ہو یا متوسط طبقہ۔ہر کنبہ کی زندگی خوشحال ہو، دہلی کو ایسی ڈبل انجن والی حکومت ملے گی‘‘۔انہوں نے کہا’’ہمیں ایسی ڈبل انجن والی حکومت بنانی ہے جو لڑائی جھگڑے کی بجائے دہلی کے لوگوں کی خدمت کرے، جو بہانے بنانے کے بجائے دہلی کی تعمیر اور خوبصورتی میں اپنی توانائی لگائے‘‘۔انہوں نے کہا کہ آپ نے اگلے پانچ برسوں کے لئے مرکز میں بی جے پی کی ایک ٹھوس حکومت بنائی ہے، اب غلطی سے بھی یہاں آپ ۔دا کی حکومت نہیں آنی چاہئے جو دہلی کے مزید پانچ سال برباد کر دے۔ مودی نے کہا کہ آپ۔دا کے لیڈر پارٹی چھوڑ رہے ہیں کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ لوگ آپ۔دا پارٹی سے نفرت کرتے ہیں۔ اس آفت نے انہیں اس قدر چونکا دیا ہے کہ وہ جھوٹے اعلانات کا سہارا لے رہے ہیں۔ دہلی کے سامنے آپ۔دا آ کا پردہ فاش ہوگیا ہے۔انہوں نے کہا کہ دہلی میں ووٹنگ سے پہلے ہی جھاڑو کے تنکے بکھر رہے ہیں۔ اے اے پی کے لیڈر اسے چھوڑ رہے ہیں، انہیں اندازہ ہو گیا ہے کہ زمین پر عوام آپ ۔دا سے کتنے ناراض ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ میں نے ملک کو ترقی یافتہ ہندوستان کی تعمیر کے چار ستونوں کو مضبوط کرنے کی ضمانت دی تھی۔ یہ ستون ہیں غریب، کسان، نوجوان اور خواتین کی طاقت۔ کل جو بجٹ آیا وہ مودی کی انہی ضمانتوں کو پورا کرنے کی ضمانت ہے۔انہوں نے کہا کہ آپ بھی جانتے ہیں کہ 10 برسوں میں ہندوستان کی معیشت 10ویں پوزیشن سے 5ویں نمبر پر آگئی ہے، یعنی ملک کی معاشی طاقت بڑھ رہی ہے، معیشت کا سائز بڑھ رہا ہے اور شہریوں کی آمدنی بھی بڑھ رہی ہے۔ اگر حالات پہلے جیسے ہوتے تو ملک کی یہ بڑھتی ہوئی آمدنی گھپلوں میں ضائع ہو جاتی اور کرپشن کا شکار ہو جاتی۔ لیکن بی جے پی کی دیانت دار حکومت ملک کی بھلائی اور اہل وطن کی بھلائی کے لیے ہم وطنوں کا ایک ایک پیسہ لگا رہی ہے۔ مودی نے کہا کہ کل جب سے بجٹ پیش کیا گیا ہے، پورا متوسط طبقہ کہہ رہا ہے کہ یہ بجٹ ہندوستان کی تاریخ میں متوسط طبقے کے لیے سب سے زیادہ سازگار بجٹ ہے۔ ہماری حکومت نے 12 لاکھ روپے تک کی آمدنی پر انکم ٹیکس کو مکمل طور پر صفر کر دیا ہے۔ اس سے متوسط طبقے کے لوگوں کے ہزاروں روپے بچیں گے۔وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان کی ترقی میں ہمارے متوسط طبقے کا بہت بڑا تعاون ہے۔ یہ صرف بی جے پی ہے جو متوسط طبقے کا احترام کرتی ہے اور ایماندار ٹیکس دہندگان کو انعام دیتی ہے۔ مودی نے کہا، “اگر آپ نہرو جی کے دور میں 12 لاکھ روپے کماتے، تو حکومت 12 لاکھ روپے کی ہر آمدنی پر آپ کی تنخواہ کا ایک چوتھائی واپس لے لیتی۔ اگر اندرا جی کا وقت ہوتا تو آپ کی 12 لاکھ تک کی آمدنی میں سے 10 لاکھ روپے ٹیکس میں خرچ چلے جاتے۔ 10-12 سال پہلے تک، کانگریس کی حکومت میں، اگر آپ 12 لاکھ روپے کماتے تھے، تو آپ کو 2 لاکھ 60 ہزار روپے ٹیکس دینا پڑتا ۔ بی جے پی حکومت کے کل کے بجٹ کے بعد سال میں 12 لاکھ روپے کمانے والے کو ایک روپیہ بھی ٹیکس ادا نہیں کرنا پڑے گا۔انہوں نے کہا، ‘یہ ‘آپ دا’ کے لوگ آپ کے علاج، آپ کے اسپتال اور آپ کی دوائیوں میں بھی فراڈ کرتے ہیں۔ میں دہلی کے لوگوں سے وعدہ کرتا ہوں، جنہوں نے دہلی کو لوٹا ہے انہیں اسے واپس کرنا پڑے گا۔وزیر اعظم نے کہا کہ بی جے پی حکومت پہلے ہی جن اوشدھی مراکز پر 80 فیصد رعایت پر دوائیں فراہم کر رہی ہے۔ اب کل کے بجٹ کے بعد کینسر اور سنگین امراض کی 30 سے زائد ادویات سستی ہو جائیں گی۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت کی یہ ترجیح ہے کہ ہمارے نوجوانوں کو زیادہ سے زیادہ مواقع اور جدید سہولیات میسر ہوں۔ اس بجٹ میں کھیلوں کے بجٹ کو بڑھا کر تقریبا 3800 کروڑ روپے کر دیا گیا ہے، ‘کھیلو انڈیا ابھیان’ کے لیے 1000 کروڑ روپے دیے گئے ہیں۔ مودی نے کہا کہ دہلی کے لوگ کبھی نہیں بھول سکتے کہ کس طرح عام آدمی پارٹی اور کانگریس نے کھیلوں کے نام پر دہلی کے لوگوں کو دھوکہ دیا ہے۔ دولت مشترکہ گھپلے کا داغ اتنا گہرا ہے کہ کانگریس کبھی بھی اس سے خود کو آزاد نہیں کر سکتی۔ دہلی میں اسپورٹس یونیورسٹی کے نام پر اے اے پی پارٹی نے جو کھیل کھیلا ہے اس سے دہلی کے عوام اور دہلی کے نوجوان بخوبی واقف ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ آج ہندوستان کا نوجوان بی جے پی پر بھروسہ کرتا ہے اور بی جے پی کے ساتھ ہے۔
پرینکا گاندھی کا بھاجپا اور عآپ پر سخت حملہ | عوامی جدوجہد کو تسلیم کرنے کی اپیل
عظمیٰ نیوز ڈیسک
نئی دہلی// دہلی اسمبلی انتخابات میں کانگریس امیدوار راجیش للوٹھیا کے حق میں تشہیر کرنے پہنچیں کانگریس لیڈر پرینکا گاندھی نے دہلی کے سیماپوری علاقے میں ایک انتخابی جلسے سے خطاب کیا۔ اس دوران انہوں نے بی جے پی اور وزیر اعظم نریندر مودی پر کڑی تنقید کی، ساتھ ہی عآپ حکومت اور اروند کیجریوال کو بھی نشانہ بنایا۔پرینکا گاندھی نے کہا کہ دہلی ملک کا مرکز رہی ہے اور یہاں مختلف ریاستوں سے لوگ روزگار اور بہتر زندگی کے خواب کے ساتھ آتے ہیں۔ دہلی میں رہنے والوں کی جدوجہد کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہاں کی عوام کی زندگی میں مسائل کا انبار ہے اور ان کے دکھوں کو سمجھنے کی کوشش کسی حکومت نے نہیں کی۔ پرینکا نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ ملک کی راجدھانی میں ہر روز مختلف ریاستوں سے لوگ آتے ہیں، اپنے خوابوں کو حقیقت میں بدلنے کے لئے یہاں محنت کرتے ہیں لیکن ان کی جدوجہد کو نظر انداز کیا جا رہا ہے۔پرینکا گاندھی نے کہا کہ ملک کی آزادی میں ہمارے اور آپ کے بزرگوں نے حصہ لیا تھا اور آج بھی اس ملک کو کسان چلاتے ہیں۔
اور اس کی حفاظت بھی کسان کے بیٹے کرتے ہیں۔ اگر ملک کو آگے بڑھانا ہے تو عوام کے ہاتھوں کو مضبوط کرنا ہوگا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بی جے پی اور عآپ کے لیڈر اپنی باتیں تو کرتے ہیں لیکن آپ کی بات کون کرتا ہے؟ کوئی آپ کی بات نہیں کرتا۔انہوں نے دہلی کے علاقے میں کام کرنے والے لوگوں کی زندگی کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ یہاں کے لوگ چھوٹے کاروبار کرتے ہیں، مزدوری کرتے ہیں، اوبر یا اولا چلانے والے ہیں، یا کسی کے گھر میں کام کرتے ہیں، ان سب کی زندگی میں مشکلات کا سامنا ہے، لیکن حکومت نے کبھی ان کی بات نہیں سنی۔ پرینکا گاندھی نے اس بات پر زور دیا کہ ہر چیز پر جی ایس ٹی عائد کی گئی ہے، جس کی وجہ سے مہنگائی میں بے پناہ اضافہ ہو چکا ہے۔ بچوں کی وردی، جوتے، صابن، کتابیں، پینسب پر جی ایس ٹی عائد ہے اور ہر چیز مہنگی ہو چکی ہے۔پرینکا نے کہا کہ حالیہ بجٹ میں مہنگائی پر کوئی بات نہیں کی گئی اور حکومت نے اس بارے میں ایک لفظ بھی نہیں بولا کہ مہنگائی کس طرح کم ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کا فرض ہے کہ وہ عوام کے درمیان آئیں اور ان کی حالت کو بہتر بنانے کی کوشش کریں۔ پرینکا گاندھی نے وزیر اعظم کے سابقہ دور حکومت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جب راجیو گاندھی وزیر اعظم تھے، تو انہوں نے سیماپوری کا دودہ کیا تھا۔ وہ عوام سے بات کرتے تھے اور ان کی خدمت کے لئے ان کے درمیان آتے تھے۔پرینکا نے یوپی کی ایک حالیہ واقعہ کا ذکر کیا، جس میں کچھ خاتون شکشا متروں نے اپنی تنخواہوں کے لیے وزیر اعظم مودی کے قافلے کے سامنے احتجاج کیا تھا اور انہیں پولیس کے ذریعے زدوکوب کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ یہ واقعہ اس بات کا ثبوت ہے کہ آج کے حکمران عوام کی حالت اور ان کی جدوجہد کو سمجھنے سے قاصر ہیں۔پرینکا گاندھی نے عوام کو یاد دلایا کہ ہندوستان کی آزادی کی تحریک میں سب نے حصہ لیا تھا، چاہے وہ ہندو، مسلمان، سکھ، عیسائی، مرد یا عورت ہو۔ ان سب نے مل کر اس ملک کی آزادی حاصل کی۔ انہوں نے وزیر اعظم مودی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مودی جی کے نظریہ کے حامل لوگ اس وقت انگریزوں کے سامنے جھک کر جیل سے رہائی کے لئے درخواستیں لکھ رہے تھے۔پرینکا گاندھی نے آئین کے نسخے کو ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہ آئین نہیں، بلکہ آپ کی عزت ہے۔ آئین نے ہر شہری کو یکساں حقوق فراہم کیے ہیں اور اس کے تحت عوام کا ووٹ اور ان کی آواز برابر ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوئی وزیر اعظم آپ کے گھر آ کر احسان نہیں کرتا، بلکہ عوام انہیں اس منصب تک پہنچاتی ہیں۔ اگر کوئی وزیر اعظم یا لیڈر عوام کی خدمت میں ناکام رہتا ہے، تو اس کا حساب عوام کو لینا چاہئے۔
بی جے پی کے بہکاوے میں نہ آئیں | پیسوں کے عوض اپنی انگلی پر سیاہی نہ لگوائیں:کیجریوال
یو این آئی
نئی دہلی//عام آدمی پارٹی کے قومی کنوینر اروند کیجریوال نے جھگیوں میں رہنے والوں کو خبردار کہا ہے کہ وہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے بہکاوے میں آکر پیسوں کے بدلے اپنی انگلیوں پر کالی سیاہی نہ لگوائیں ورنہ جیل ہوسکتی ہے۔ کیجریوال نے اتوار کو ایک ویڈیو پیغام جاری کرکے دہلی کے کچی آبادیوں کو خبردار کیا۔ انہوں نے اپیل کی کہ لوگ بی جے پی کے بہکاوے میں نہ آئیں اور پیسوں کے عوض اپنی انگلیوں پر کالی سیاہی نہیں لگوائیں۔ بی جے پی کے کارکن کچی بستیوں میں گھر گھر جا رہے ہیں اور کہہ رہے ہیں کہ تین ہزار روپے لے لو الیکشن کمیشن آپ کے گھر آکر آپ کا ووٹ ڈلوا دے گا۔ یہ بہت بڑی سازش ہے۔
اگر آپ نے بوتھ پر گئے بغیر اپنی انگلی پر سیاہی لگوا لی تو یہ لوگ جعلی ووٹ ڈالنے کے جرم میں آپ کو ہی گرفتار کروادیں گے۔انہوں نے کہا کہ مجھے کچی آبادی کے بہت سے لوگوں کے فون آ رہے ہیں۔ ان کی پارٹی والے گھر گھر جا کر کہہ رہے ہیں کہ 3000 روپے لے لو الیکشن کمیشن آپ کے گھر آکر ووٹ ڈلوا دے گا۔ وہ لوگوں سے کہہ رہے ہیں کہ آپ لوگ گھر پر ووٹ ڈال دینا اور بدلے میں اپنی انگلی پر سیاہی لگوا لینا۔ یہ سن کر میرے رونگٹے کھڑے ہوگئے کیونکہ یہ آپ کو پھنسانے کی بہت بڑی سازش ہے۔اے اے پی کے لیڈر نے کہا کہ جو لوگ آج آپ کو پیسے دے رہے ہیں وہی کل آپ کو گرفتار کروائیں گے۔ یہ بہت بڑا فراڈ ہے اور آپ دفعہ 420 کے تحت جیل جائیں گے۔ اس مصیبت میں مت پڑنا۔ اگر وہ آپ کو مفت پیسے دے رہے ہیں تو لے لیں لیکن اگر پیسے کے بدلے انگلی پر نشان لگوا رہے ہیں تو بالکل نہیں لگوانا۔