واشنگٹن //امریکی قومی سلامتی کے مشیر ایچ آر مکسمسٹر نے کہا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا آئندہ ہفتے مشرق وسطیٰ کا دورہ نہایت اہمیت کا حامل ہوگا۔ اپنے اس دورے کے دوران وہ علاقائی اقوام کو باہم متحد کرانے اور تمام مذاہب کے پیروکاروں کو خطے میں دیر پا قیام امن کی حمایت اور تشدد کے خلاف جنگ پرآمادہ کریں گے۔اپنے ایک بیان میں امریکی قومی سلامتی کے مشیر کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ اپنے دورہ سعودی عرب کے دوران امریکا اور اس کے اتحادیوں کو قیام امن کی حمایت کرنے کی کوشش کریں گے۔ اس کے ساتھ ساتھ وہ تشدد اور افراتفری پھیلانے والے عناصر کے خلاف پوری قوت سے لڑنے کی حوصلہ افزائی کریں گے۔انہوں نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ اپنے دورہ اسرائیل کے دوران اسرائیل امریکا تعلقات کو مستحکم کریں گے۔ اسرائیلی قیادت کے ساتھ ساتھ وہ فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس سے بھی ملاقات کریں گے۔ اس ملاقات میں ٹرمپ فلسطینیوں کے حق خود ارادیت کی حمایت کریں گے۔ادھر وائیٹ ہاؤس کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ آئندہ جمعہ کو اپنے پہلے غیرملکی دورے پر روانہ ہوں گے۔ وہ سعودی عرب، اسرائیل اور اٹلی کا دورہ کریں گے۔ ان تین ملکوں کے دورے کے دوران ٹرمپ مسلمانوں، یہودیوں اور عیسائیوں کو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں متحد کریں گے۔دریں اثناء امریکہ اور سعودی عرب کے مابین ہتھیاروں اور ان کی دیکھ بھال سے متعلق 100 ارب ڈالر سے زیادہ کے کئی سودوں کا عمل آخری مرحلے میں ہے ۔وائٹ ہاؤس کے ایک اہلکار نے اس بات کی اطلاع دی۔ صدر ڈونالڈ ٹرمپ ایک ہفتے کے اندر سعودی عرب کا دورہ کریں گے ۔ اہلکار کے مطابق ان سودوں کے تحت امریکہ سعودی عرب کو جدید ہتھیاروں فراہم کرے گا۔شناخت ظاہر نہ کئے جانے کی شرط پر افسر نے رائٹر کو بتایا کہ ہتھیاروں اور ان کی دیکھ بھال سے متعلق یہ سودے 300 ارب ڈالر سے زیادہ کے بھی ہو سکتے ہیں۔ امریکی اتحادی اسرائیل کی فوج کی برتری کو برقرار رکھتے ہوئے یہ سودے سعودی عرب کی دفاعی صلاحیت کو ایک دہائی سے بھی زیادہ وقت تک مضبوطی فراہم کرے گا۔افسر نے بتایا کہ اب ان سودوں کا عمل آخری مرحلے میں ہے ۔ واضح ر ہے کہ اپنے پہلے بیرون ملک دورے کے تحت مسٹر ٹرمپ اگلے ہفتے کئی ممالک کے دورے پر جائیں گے ۔ مسٹر ٹرمپ اپنے دورے کا آغاز 19 مئی کو برطانیہ کے دورے سے کریں گے ۔