نئی دہلی//بھارت نے پاکستان کے دو مگ طیاروں کو مار گرا نے کے دعویٰ کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اگر وزیر اعظم عمران خان ’نئی سوچ والے ’نئے پاکستان‘ کا دعوی کرتے ہیں تو پھر وہ دہشت گردی کے خلاف تازہ کارروائی اور ٹھوس اقدامات کریں۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اگر پاکستان کے پاس طیارے کے گرتے ہوئے ویڈیو یا کوئی ثبوت ہے تو اسے عام کرنا چاہئے اور یہ بتانا چاہیے کہ دوسرے جہاز کا پائلٹ کہاں ہے۔ وزارت خارجہ ترجمان رویش کمار نے نئی دہلی میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا ہے کہ پاکستان اپنی عادت سے باز نہیں آرہا ہے اور مسلسل جھوٹ بولتے ہوئے پروپیگنڈہ کر رہا ہے۔وہ دہشت گردوں کے خلاف ٹھوس کارروائی کرنے کے بجائے، پلوامہ حملے کی ذمہ داری قبول کرنے والی جیش محمد کے دعوی کو بھی مسترد کررہا ہے۔ رویش کمار نے کہا کہ نیا پاکستان ہے، نئی حکومت ہے تو دہشت گردوں کے خلاف اقدامات بھی نئے ہونے چاہییں جو نا صرف نظر آئیں بلکہ ان کی تصدیق بھی کی جا سکے۔انہوں نے وزارت خارجہ پاکستان کے جذبہ خیر سگالی کے تحت پائلٹ کی رہائی اور کالعدم تنظیموں کے خلاف کارروائی کو یکسر نظر انداز کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی طیارے کو تباہ کرنے میں ایف سولہ کا استعمال کیا۔انہوں نے کہا کہ ابھی نندن پاک فضائیہ کی بھارتی تنصیب کو نشانہ بنانے کی کوشش کو ناکام بناتے ہوئے لاپتہ ہوا جب کہ بھارتی فضائیہ کے حملے میں جیش محمد کا مدرسہ تباہ ہوا جہاں پاکستان عالمی میڈیا کو جانے کی اجازت نہیں دے رہا۔ انہوں نے واضح کیا کہ بھارت کا صرف ایک21 مگ طیارہ گرا تھا۔ترجمان نے کہا کہ پاکستان مسلسل جھوٹ بول رہاہے کہ اس نے 27 فروری کو ہندوستان کے خلاف F16 طیارے کا استعمال نہیں کیا لیکن ہندوستان کے پاس اس کے ثبوت ہیں کہ پاکستان نے ایف16 طیاروں کا استعمال کیا ہے اور پائلٹ ونگ کمانڈر ابھی نندن ورتمان نے پاکستان کے ایف 16 ہوائی جہاز کو مار گرایا تھا۔