تروننت پورم، 08 نومبر (یواین آئی) ہندوستانی کپتان وراٹ کوہلی نے سابق کپتان اور موجودہ وقت میں ٹیم کے وکٹ کیپر بلے باز مہندر سنگھ دھونی کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہر طریقے سے ٹیم میں اپنا تعاون دے رہے ہیں۔۳۶ سالہ دھونی نے راجکوٹ میں نیوزی لینڈ کے خلاف دوسرے ٹوئنٹی -20 بین الاقوامی میچ میں 37 گیندوں پر 49 رنز کی اننگز کھیلی تھی۔ ہندوستان کو اس میچ میں 40 رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔اس کے بعد دھونی نکتہ چینی کرنے والوں کے نشانے پر آ گئے تھے ۔ وراٹ نے یہاں نیوزی لینڈ کے خلاف پہلی ٹوئنٹی -20 سیریز کے بعد کہا، "سب سے پہلے تو میں یہ نہیں سمجھ پا رہا ہوں کہ لوگ دھونی پر تنقید کیوں کررہے ہیں؟ اگر میں تین بار فیل ہو جاؤں گا، تو فی الحال مجھ پر کوئی انگلي نہیں اٹھائے گا کیونکہ میری عمر ابھی ۳۵ سے زیادہ نہیں ہوئی ہے ۔دھونی مکمل طور پر فٹ ہیں اور تمام طرح کے فٹنس ٹیسٹ کو پاس کر رہے ہیں۔ وہ ہر طرح سے ٹیم میں اپنا تعاون دے رہے ہیں ۔ "دھونی نے نیوزی لینڈ کے خلاف بارش سے متاثرہ تیسرے اور فیصلہ کن ٹوئنٹی -20 میچ میں بہترین کردار ادا کیا تھا۔ ہندوستان نے اس میچ کو چھ رنز سے جیت کر نیوزی لینڈ کے خلاف پہلی ٹوئنٹی -20 سیریز دو ۔ایک سے اپنے نام کی۔ کپتان نے کہا، "وہ مکمل فٹ ہیں اور وکٹ کے پیچھے بھی شاندار کام کررہے ہیں۔ اگر آپ سری لنکا اور آسٹریلیا کے خلاف سیریز کو دیکھیں تو انہوں نے بلے اور وکٹ کے پیچھے شاندار کام کیا ہے ۔اس سیریز میں انہیں بلے بازی کرنے کا زیادہ موقع نہیں ملا۔"دھونی جس نمبر پر بلے بازی کرنے آتے ہیں اس پر نکتہ چینی کرنے والے اکثر سوال کرتے ہیں ۔ وہ زیادہ تر پانچ اور چھٹے نمبر پر بلے بازی کرنے آتے ہیں ، اس سے انہیں پچ پر جمنے کے لیے کم وقت ملتا ہے ۔ وراٹ کا خیال ہے دھونی پر نکتہ چینی کرنا صحیح نہیں ہے ۔وراْٹ نے کہا کہ آپ کو یہ سمجھنا ہوگا کہ جس آرڈر پر بلے بازی کے لئے وہ آتے ہیں وہاں رن بنانا آسان نہیں ہوتا۔ یہاں تک کہ اس سیریز میں ہاردک پانڈیا بھی اپنی فارم حاصل نہیں کرسکے ہیں۔تو ہم صرف ایک ہی آدمی کو تنقید کا نشانہ کیوں بنا رہے ہیں۔ آپ کو سمجھنا چاہیے کہ جب نئی گیند سے گیندبازی ہورہی ہو اور آپ کے شروع کے چار کھلاڑی آوٹ ہوچکے ہوں تو بلے بازی میں الگ طرح کا دباؤ ہوتا ہے ۔ اس دوران رن بنانا آسان نہیں ہوتا ہے ۔کپتان کوہلی نے مزید کہا کہ ''دہلی میں جب انہوں نے چھکا لگایا تھا تو میچ کے بعد اسے پانچ مرتبہ دکھایا گیا تھا۔ ہر کوئی خوش تھا۔ لیکن جب انہوں نے ایک میچ میں اسکور نہیں کیا تو لوگ ان کی تنقید کرنے لگے ۔ میرے خیال سے لوگوں کو صبروتحمل کا مظاہرہ کرنا چاہیے ۔دھونی ایک شاندار اور اسمارٹ کرکٹر ہیں''۔دوسری جانب ہندوستانی کپتان اور رن مشین وراٹ کوہلی بین الاقوامی کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کی طرف سے جاری کردہ ٹوئنٹی -20 رینکنگ میں بلے بازوں کی فہرست میں چوٹی پر برقرار ہیں جبکہ سلامی بلے باز روہت شرما نے تین اور شکھر دھون نے لمبی چھلانگ لگائی ہے ۔ 29 سالہ وراٹ نے نیوزی لینڈ کے خلاف تین میچوں کی ٹوئنٹی 20 سیریز میں 104 رنز بنائے تھے ۔ وراٹ کو اس شاندار کارکردگی سے 13 پوائنٹس ملے اور اب وہ دوسرے مقام پر قابض آسٹریلیا کے سلامی بلے باز آرون فنچ سے 40 پوائنٹس آگے ہیں۔
وراٹ کے 824 ریٹنگ پوائنٹس ہیں جبکہ فنچ کے 784 ریٹنگ پوائنٹ ہیں۔ روہت اور شکھر نے نیوزی لینڈ کے خلاف ٹوئنٹی -20 سیریز میں بالترتیب 93 اور 87 رنز بنائے تھے ۔ روہت تین پائیدان کے فائدے کے ساتھ ۲۱ ویں نمبر پر جبکہ شکھر ۲۰ پائیدان کی لمبی چھلانگ لگا کر ۴۵ ویں نمبر پر آگئے ہیں۔ روہٹ کے 569 ریٹنگ پوائنٹس ہیں جبکہ شکھر کے 469 ریٹنگ پوائنٹس ہیں۔ گیند بازوں میں نیوزی لینڈ کے خلاف تین میچوں کی ٹوئنٹی -20 سیریز میں مین آف دی سیریز رہے تیز گیند باز جسپریت بمراہ 724 ریٹنگ پوائنٹس کے ساتھ چوٹی پر ہیں ۔تیز گیند باز بھونیشور کمار دو پائیدان چڑھ کر 26 ویں نمبر پر پہنچ گئے ہیں جبکہ اسپنر یجویندر چہل 22 پائیدان اوپر اٹھ کر 30 ویں پوزیشن پر آ گئے ہیں۔ لیفٹ آرم اسپنر اکشر پٹیل 17 پائیدان کی لمبی چھلانگ لگا کر 62 ویں نمبر پر ہیں۔ٹیم رینکنگ میں ہندوستان کو تین پوائنٹس کا فائدہ ملا ہے لیکن ہندسوں کے بعد کے حساب کی بنیاد پر وہ انگلینڈ کے بعد پانچویں نمبر پر ہیں۔ہندوستان سے تین ٹوئنٹی 20 سیریز ایک۔دو سے ہارنے کے بعد نیوزی لینڈ نے اپنی چوٹی کی پوزیشن گنوا دی ہے اور اب پاکستان ایک نمبر پرپہنچ گیا ہے ۔اب نیوزی لینڈ کے 125 میں سے 120 پوائنٹس ہوگئے ہیں جبکہ پاکستان نے 124 پوائنٹس حاصل کیے ہیں۔یواین آئی