نئی دہلی// کپتانی چھوڑنے کے بعد اپنی کارکردگی کو لے کر سوالوں کے گھیرے میں آئے وکٹ کیپر بلے باز مہندر سنگھ دھونی نے اس سال اپنے کردار میں اس قدر سدھار کر لیا ہے کہ وہ ٹیم انڈیا کے 'ماسٹر مائنڈ' بن چکے ہیں ۔ دھونی نے اس سال 89.57 کے زبردست اوسط سے 19 میچوں میں 627 رن بنائے ہیں اور سری لنکا کے خلاف محدود اوورز کی سیریز اور آسٹریلیا کے خلاف پہلے ون ڈے میں ہندستان کی فتوحات میں ان کا اہم کردار رہا تھا۔ دھونی کی کارکردگی میں آئی تبدیلی نے سبھی کو متاثر کیا ہے اور ٹیم انڈیا کے کوچ روی شاستری اور سابق دھماکہ خیز بلے باز وریندر سہواگ نے بھی کہا ہے کہ دھونی کو 2019 کے عالمی کپ میں کھیلنا چاہیے ۔ ہندستان کے سب سے زیادہ کامیاب ٹیسٹ اور ون ڈے کپتان دھونی کو سری لنکا کے خلاف سریز سے پہلے چیف سلیکٹر ایم ایس کے پرساد کی تنقید کا بھی شکار ہونا پڑا تھا کہ انہیں اپنی کارکردگی کوبہتر بنانا ہوگا۔لیکن دھونی نے آخری میچ میں نہ صرف بیٹنگ بلکہ وکٹ کے پیچھے بھی اپنی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے ۔ وہ مسلسل ٹیم کے نوجوان بولرز کو آگے بڑھانے کے لئے حوصلہ افزائی کررہے ہیں، جہاں وہ وکٹ کے پیچھے سے انہیں بتاتے رہتے ہیں کہ کہاں گیند ڈالنی ہے اور بلے باز کو کس طرح آؤٹ کرنا ہے ۔ دھونی نے اپنے 300 میچ مکمل کرنے کے بعد آسٹریلیا کے خلاف پہلے ون ڈے میں 88 گیندوں میں 79 رنز بنائے تھے ۔ یہ رن انہوں نے ایسے وقت میں بنائے تھے جب ٹیم کے پانچ سرفہرست بلے باز محض 87 رن پر آؤٹ ہو چکے تھے ۔انہوں نے نوجوان آل راؤنڈر ہاردک پانڈیا کے ساتھ سنچری شراکت کی۔دھونی کی اننگز اس طرح تھی کہ ان کے پہلے 45 رنز کی کوئی باؤنڈری نہیں تھی۔لیکن اس کے بعد انہوں نے چار چوکے اور دو چھکے لگائے ۔ دوسرے اینڈ پر، دھونی نے پانڈیا کو کھل کر کھیلنے کا موقع دیا ۔ انہوں نے اسٹڑائک کو روٹیٹ کے دوران پانڈیا کو اپنے شاٹ کھیلنے دئے ۔ پانڈیا کے آؤٹ ہونے کے بعد، بھونیشور کمار کے ساتھ مفید شراکت کی ۔ اگر 2017 کی کارکردگی پر نظر ڈالی جائے تو دھونی نے 134، 63، 78، 54، 45، ناٹ آؤٹ 67 رنز، 49 اور 79 رنز بنائے ۔اس کارکردگی سے واضح ہے کہ وہ نچلے مڈل آرڈر کو سنبھالنے میں اس طرح سے کام کررہے ہیں کہ ایک وقت وی وی ایس لکشمن سنبھالا کرتے تھے ۔