راجوری//راجوری پولیس نے دھنور گورسیاں علاقے سے تعلق رکھنے والے ایک نوجوان کی پراسرار ہلاکت کا معاملہ حل کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہاہے کہ موت منشیات کے زیادہ استعمال کرنے کی وجہ سے ہوئی ۔پولیس نے اس سلسلے میں دو نوجوانوںکو گرفتار کرکے سلاخوں کے پیچھے دھکیل دیاہے ۔واضح رہے کہ 14مارچ کو شام کے وقت 21سالہ یاسر چوہدری ولد محمد ایوب ساکن دھنور گورسیاں کو خراب حالت میں ضلع ہسپتال راجوری کے سامنے اپنی کار میںپایاگیاجسے اٹھاکر ہسپتال لایاگیاجہاں سے ڈاکٹروں نے اسے گورنمنٹ میڈیکل کالج و ہسپتال جموں منتقل کردیاتاہم راستے میں ہی اس کی موت واقع ہوگئی ۔بعد میں اس کی لاش کو ضلع ہسپتال لایاگیااور 15مارچ کو اس کاپوسٹ مارٹم کیاگیا جبکہ اس سلسلے میں مقامی لوگوں نے زبردست احتجاج کیا ۔اس دوران ایس ایس پی راجوری محمد سلیمان کی طرف سے تحقیقات کیلئے ڈی ایس پی ہیڈ کوارٹر جسونت سنگھ کی قیادت میں ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی گئی جس نے اپنی رپورٹ پیش کردی ہے جس کے مطابق موت منشیات کی وجہ سے ہوئی ہے ۔ اس سلسلے میں تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے راجوری میں ایک پریس کانفرنس کے دوران ایس ایس پی راجوری محمد سلیمان نے بتایاکہ دوران تحقیقات ٹیم کو پتہ چلاکہ 14مارچ کو یاسر چوہدری اپنے دوست شاہد محمود ولد تصدق حسین ساکن کھیورہ سے ملنے گیا اور پھر بعد میں اس نے رمیز ملک ولد محمد نصیر ساکن ایتی سے بھی ملاقات کی ۔ایس ایس پی نے بتایاکہ تینوں نوجوان شاہد کی گاڑی پر سوار ہوکر دھنور جرالاں گئے جہاں انہوںنے منشیات کا استعمال کیا جس کی مقدار زیادہ ہوجانے کی وجہ سے یاسر کی حالت بگڑنے لگی جس کو دیکھتے ہوئے وہ اسے کسی قریبی علاقے میں لے گئے اور اس پر چہرے پر پانی چھڑکا لیکن حالت میں کوئی بہتر ی نہ آنے پر اسے کھیورہ میں ایک میڈیکل دکان پرلے جایاگیا جہاں دکاندار نے انہیں یاسر کو ضلع ہسپتال منتقل کرنے کا مشورہ دیا۔ایس ایس پی کے مطابق یاسر کے ساتھی اسے گاڑی میں چھوڑ کر اس کے باپ کو فون پر اس کی حالت سے آگاہ کرکے فرار ہوگئے ،اس دوران والدین یاسر کے بارے میں خبر سن کر دوڑ کر موقعہ پر پہنچے اور انہوںنے اسے ضلع ہسپتال لایاجہاںسے ڈاکٹروں نے گورنمنٹ میڈیکل کالج و ہسپتال لیجانے کامشورہ دیا تاہم یاسر کی موت اکھنور کے مقام پرہوگئی ۔ایس ایس پی نے مزید بتایاکہ پولیس نے شواہد کی بنیاد پر شاہد محمود ولد تصدق حسین ساکن کھیورہ اور رمیز ملک ولد محمد نصیر ساکن ایتی کے خلاف پولیس تھانہ راجوری میں ایف آئی آر زیر نمبر131/2017زیردفعہ 304کاکیس درج کیاہے اوردونوںمجرمان کو گرفتار بھی کرلیاگیاہے ۔اس دوران ذرائع ابلاغ کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے ایس ایس پی نے کہاکہ تحقیقات سے پتہ چلاہے کہ موت کی واحد وجہ منشیات کا زیادہ استعمال تھا ۔انہوںنے کہاکہ پولیس راجوری میں اسی نوعیت کے ماضی میں رونما ہوئے واقعات کی تحقیقات بھی کرنے جارہی ہے جس میںپراسرار طور پر ہلاکتیں ہوئیں ۔ اس موقعہ پر ایڈیشنل ایس پی راجوری محمد یوسف ، ڈی ایس پی ہیڈ کوارٹر جسونت سنگھ ، آئی پی ایس سدھانشو ورما، ایس ایچ ا و راجوری اجے چب اور سب انسپکٹر فرید احمد بھی موجود تھے۔