سرینگر//ہائی کور ٹ بار ایسوسی ایشن نے جموں میں گزربسر کرنے والے روہیگیاں مسلمانوں اور بنگلہ دیشیوں کو چیمبر آف انڈسٹریز اینڈ کامرس جموں کے جانب سے دی گئی دھکمیوں کی مذمت کرتے ہوئے ان دھمکیوں کو بے اعتدال ،بے رحم اوروحشیانہ قرار دیا ہے۔ بار ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ جب مینمار نیشنل آرمی اور بودھ مہذہب کے غنڈوں نے روہینگیا ں مسلمانوں کا قتل عام شروع کیا تو ہزاروں کی تعداد میں روہینگیا ں مسلمانوں نے سمندر کے کنارے کشتیوں میں سوار ہوکر مختلف ممالک میں پناہ لی اور یہ سب آنگ سانگ شوچی کی جمہوری حکومت کے دوران ہورہا تھا اور مینمار حکومت اس قتل عام کی مذمت کرنے کو بھی تیار نہیں تھی۔ انہوں نے کہا کہ جموں میں چیمبر آف اینڈسٹریز اینڈ کامرس کی جانب سے روہینگیاں مسلمانوں کو مجرم اور خونی قرار دیکر جموں سے صاف کرنے کیلئے ’’ پہچانو اور قتل کرو‘‘ مہم کی شروعات کرنے کی دھمکی افسوسناک اور خوفناک ہے۔ بار ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ جموں میں مغربی پاکستان سے آئے دس لاکھ پناہ گزین جو غیر قانونی طور پر جموں و کشمیر میں 1947 سے رہ رہے ہیں اسکے علاوہ ہزاروں پنجابی ، بہاری ، نیپالی اور تبت سے تعلق رکھنے والے لوگوں کو جموں و کشمیر میں غیر قانونی طور پر
رہنے کی اجازت دی گئی ہے بلکہ ان کے حق میں پشتینی باشندہ ہونے کی سند بھی جاری کی گئی ہے اور چند ہزار روہینگیاں مسلمانوں کو جموں سے جانے کی دھمکی دینے کا کیامطلب ہے؟ اور انہیں ہلاک کرنے کی دھمکی فرقہ وارانہ منصوبے کے علاوہ کچھ بھی نہیں ہے۔ بار ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ پی ڈی پی اور نیشنل کانفرنس میں کوئی فرق نہیں ہے کیونکہ دونوں جماعتوں نے لوگوں کو مشکلات کے علاوہ کچھ بھی نہیں دیا ہے۔