دھرم شالہ//ہندوستانی کرکٹ کنٹرول بورڈ (بی سی سی آئی) کے سابق صدر انوراگ ٹھاکر کے گھر میں پہلی بار ٹیسٹ میچ کا انعقاد کیا جائے گا جہاں ہندوستان اور آسٹریلیا کے درمیان گواسکر-بارڈر ٹرافی کا فیصلہ ہوگا۔ رانچی میں تیسرا ٹیسٹ ڈرا ہونے کے بعد اب چوتھا اور آخری ٹیسٹ دھرم شالہ میں 25 مارچ سے کھیلا جائے گا۔اس سیریز کے چار ٹسٹ میچوں میں سے تین ٹیسٹ ایسے مقامات پر منعقد کئے گئے جنہیں پہلی بار ٹیسٹ کا درجہ ملا۔ پہلا ٹیسٹ پونے میں اور تیسرا ٹیسٹ رانچی میں ہوا۔ ان دونوں مقامات پر پہلی بار ٹیسٹ میچ کا انعقاد ہوا اور اب اس ترتیب میں دھرم شالہ کا نام جڑنے جا رہا ہے ۔دھرم شالہ کو نو نومبر 2015 کو ٹیسٹ کا درجہ دیا گیا تھا اور اس وقت ٹھاکر بی سی سی آئی کے سیکرٹری تھے ۔ اب جب اس خوبصورت میدان میں پہلے ٹیسٹ میچ کا انعقاد ہو رہا ہے تو ٹھاکر کے ہاتھوں سے بی سی سی آئی کا اقتدار جا چکا ہے ۔ ٹھاکر کو لوڈھا پینل کی سفارشات کو نافذ نہ کرنے کو لے کر سپریم کورٹ نے صدر کے عہدے سے برخاست کر دیا تھا۔ہماچل پردیش کرکٹ ایسوسی ایشن کے اس میدان پر اب تک تین ون ڈے اور آٹھ ٹوئنٹی 20 بین الاقوامی میچوں کا انعقاد ہوا ہے ۔ ان میں سے سات ٹوئنٹی 20 میچ تو گزشتہ سال ہوئے ٹوئنٹی 20 ورلڈ کپ کے ہی تھے ۔ ہندوستان نے تین ون ڈے میں ویسٹ انڈیز اور نیوزی لینڈ کے خلاف بالترتیب 2014 اور 2016 میں کامیابی حاصل کی تھی جبکہ 2013 میں اسے انگلینڈ کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔جہاں تک ٹوئنٹی 20 میچوں کی بات ہے تو ہندوستان نے اس میدان پر ایک ٹوئنٹی 20 میچ دو اکتوبر 2015 کو جنوبی افریقہ کے خلاف کھیلا تھا جس میں مہمان ٹیم نے سات وکٹوں سے کامیابی حاصل کی تھی۔ دھرم شالہ میں اب ہندوستان اور آسٹریلیا کے درمیان فیصلہ کن میچ ہوگا ۔آسٹریلیا پونے اور ہندوستان بنگلور میں ٹیسٹ جیت چکا ہے جبکہ رانچی کا مقابلہ ڈرا رہا تھا۔ اگر ہندوستان اس ٹیسٹ کو جیت جائے تو گواسکر ۔بارڈر ٹرافی اس کے قبضے میں آ جائے گی لیکن اگر آسٹریلیا اس میچ میں جیت حاصل کرتا ہے یا ڈرا کرا لیتا ہے تو گواسکر-بارڈر ٹرافی اس کے قبضے میں برقرار رہے گی۔یہ دیکھنا کافی دلچسپ رہے گا کہ بی سی سی آئی سے برخاست کئے گئے ٹھاکر اپنے گھر میں اس میچ کو دیکھنے کے لیے پہنچتے ہیں یا نہیں۔ ٹھاکر بی جے پی ممبر پارلیمنٹ ہیں اور ہماچل پردیش اولمپک ایسوسی ایشن کے صدر بھی ہیں۔ ٹھاکر کو کرکٹ سرگرمیوں سے دور تو کر دیا گیا ہے اور وہ ایچ پی سی اے کے عہدیدار کی حیثیت سے اس میچ کو نہیں دیکھ سکتے ہیں لیکن ایک رہنما یا ریاست اولمپک ایسوسی ایشن کے صدر کے طور پر میچ دیکھنے آ سکتے ہیں۔اگر ٹھاکر اس میچ میں پہنچتے ہیں تو انہیں لے کر کیا ردعمل رہے گا یہ ایک دلچسپ معاملہ ہو گا۔یواین آئی۔