شوکت حمید
سرینگر// وادی کے شمال و جنوب میں آج کل دھان کے کھیتوں میں خاصی چہل پہل دکھائی دے رہی ہے ۔شمال و جنوب میںکسان دھان کی فصل کاٹنے، فصل کی کٹائی کے بعد چھٹکا نے ، کٹائی کے بعد ایک جگہ اکھٹا کرکے اسکے گٹھے بنانے اور دیگر کاموں میں مصروف ہیں۔تاہم اس پُر مشقت کام میں کھیتوں میں زیادہ تر خیر مقامی مزدور ہی دکھائی دیتے ہیں۔کشمیر میںسکڑتی زرعی زمین کی وجہ سے اب یہاں بیرون ریاستوں سے درآمد چاول پر ہی انحصار کیا جارہا ہے ۔ایک وقت تھا جب وادی کشمیر دھان کی فصل اْگانے میں خود کفیل تھی، تاہم گزشتہ دہائیوں سے زرعی زمین کا رقبہ کم ہوتا جارہا ہے جس سے چاول کی پیداوار میں کافی کمی آئی ہے۔شہر و دیہات میں اب زمیندار بھی بیرونی ریاستوں سے برآمد کئے گئے چاول پر گزارا کر رہے ہیں۔اعداد و شمار کے مطابق 1997 میں کشمیر میں 163 ہزار ہیکٹر اراضی پر چاول کاشت کی جاتی تھی لیکن 2021 تک اس کا رقبہ کم ہوکر 141 ہزار ہیکٹر درج کیا گیااور اس طرح 16 برسوں میں 22000 ہیکٹر رقبہ کم ہوگیا ہے۔ 2015 میں وادی میں زرعی زمین کا رقبہ پانچ لاکھ ہیکٹر کے قریب تھا لیکن سنہ 2019 میں اس کا رقبہ کم ہو کر چار لاکھ ہیکٹر کے قریب رہ گیا ہے۔سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، صرف ایک دہائی کے دوران خطرناک حد تک 6.5 لاکھ کنال (تقریباً 33,309 ہیکٹر) دھان کے کھیتوں کو تبدیل کر دیا گیا ہے۔گذشتہ کئی برسوں سے وادی میں اب ہائی ڈینسٹی سیب کے درخت لگانے کا رجحان بڑھ رہا ہے اوردوسری طرف بڑے پیمانے پر تعمیرات کی وجہ سے دن بہ دن دھان کے کھیت سکڑتے جارہے ہیں۔شہر و دیہات میں قانون کی پاسداری نہ کرتے ہوئے حکومت، عمارتیں و دفاتر تعمیر کرتی ہیں۔ وہیں عام لوگ مکان اور تجارتی عمارات بنانے میں مشغول ہیں۔ماہرین زراعت اسے ایک تشویش ناک صورتحال سے گردانتے ہیں اور اس میں محکمہ مال،زراعت اور دیگر محکموں کی کوتاہی سمجھ رہے ہیں۔ماہرین کے مطابق زرعی اور دھان کی اراضی میں ہر گزرتے سال کمی ہونے کے باعث وادی میں چاول کی درآمدات میں اضافہ ہوگا جس سے لوگوں میں مالی بحران پیدا ہونے کے بڑے امکانات ہیں۔ چاول کشمیریوںکی پسندیدہ خوراک ہے مگر اس کی کاشت دن بہ دن کم ہوتی جارہی ہے۔کسان ایڈوائزری بورڈ کے ممبر ارشاد احمدکا کہناہے کہ زرعی زمین دن بدن کم ہورہی ہے۔ اب لوگ زمین کو باغبانی میں تبدیل کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آبپاشی کی ناقص سہولیات اور کم معیار کے بیج علاقے میں کم زرعی پیداوار کی بڑی وجہ ہیں۔ انہوں نے زراعت کے شعبے سے وابستہ کسان اپنی زمین کو تبدیل نہ کریں اور اس شعبے سے اچھی خاصی رقم کما سکیںگے۔عدالت کی طرف سے زرعی زمین کو تبدیل کرنے پر پابندی ہے جبکہ قانون کے مطابق بھی اس پر پابندی ہے، تاہم قانون کو بالائے طاق رکھا جارہا ہے۔