ترال//مندورہ ترال میں برہان وانی کے نام سے منسوب دیواروں پر لکھے گئے نعروںکو مٹانے کے دوران فوج نے حافظ قرآن اور صدراوقاف کی شدید مارپیٹ کی جس کے بعد مقامی لوگوں نے گھروں سے باہر نکل کر واقعے کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرے کئے ۔ قصبہ ترال سے 5 کلومیٹر دور پنیر جاگیرفوجی کیمپ سے وابستہ ایک گشتی پارٹی نے سنیچر بعد دوپہر مندورہ گائوں سے گزر رہی تھی جس کے دوران انکی نظر ایک دکان کے شٹر پر پڑی جس پر سال 2016کے دوران نوجوانوں نے برہان وانی کے حق’’برہان ہمارا زندہ ہے ‘‘ کا نعرے ایک دکان پر لکھا گیا تھا۔ مقامی لوگوں کے مطابق گشتی پارٹی میں شامل ایک افسر نے وہاں موجود حافظ قرآن ر یاض احمد بٹ ولد علی محمد بٹ ساکن مندورہ ،جو مقامی اوقاف کمیٹی کا صدر ربھی ہے، کو مزکورہ نعرہ مٹانے کا حکم دیا جس پرریاض احمد نے فوجی افسر کو بتایا کہ وہ اسے بعد میں مٹائے گا۔ جس پر فوجی افسر کو غصہ آیا تو انہوں نے ریاض احمدکو گالی دی ۔ ریاض احمد نے افسرکو گالی نہ دینے کے لئے کہا جس کے ساتھ ہی اہلکار ان پر ٹوٹ پڑے اور اسکی شدید مارپیٹ کی۔واقعہ کے دوران نوجوانوں نے مسجد میںداخل ہو کر صدر اوقاف کے مارپیٹ کا اعلان کیا جسکے ساتھ ہی مقامی آبادی گھروں سے باہر آئی اور فوج کی اس کارروائی کے خلاف زبردست احتجاج کیا ۔فوجی اہلکاروں نے گاوں سے نکلتے نکلتے شہر سری نگر سے تعلق رکھنے والے ایک کپڑے فروش کی ماروتی گاڑی زیر نمبر3783/JK01Dکی مکمل توڑ پھوڑ کی، جس کے وجہ سے گاڑی ناقابل استعمال ہوئی ، جو مذکورہ گائوں میں ہی خراب پڑی ہے۔ علاقے کے لوگ مذکورہ افسر کی تبدیلی اور سابق افسر کی تعیناتی کا مطالبہ کر رہے تھے ۔ بعد میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ترال ریاض احمد ملک اورترال پولیس کی یقین دہانی پر لوگ منتشر ہوئے۔