عاصف بٹ
کشتواڑ//پولیس نے ضلع کشتواڑ کے دچھن علاقے میں اسی ماہ جموں کشمیر بینک کی دچھن برانچ میں ہوئی چوری کا معاملہ حل کرکےدوافراد کو گرفتار کیا جن سے مسروقہ رقم برآمد کی گئی۔ ایس ایس پی کشتواڑ جاوید اقبال میر نے تفصیلات دیتے ہوے کہا کہ اس ماہ کی 3تاریخ کو برانچ منیجر سوید دچھن کی جانب سے ایک شکایت موصول ہوئی جس میں 19,51,600روپے کی چوری کی اطلاع دی گئی جس پر فوری کارروائی کرتے ہوئے قانون کی متعلقہ دفعات کے تحت ایف آئی آر زیرنمبر 1/2025زیردفعہ 305,331(4)،238,326-F,3(5) بی این ایس کےتحت پولیس سٹیشن دچھن میں درج کر کے تفتیش شروع کر دی گئی۔ اے ایس پی آپریشن نثار خواجہ کی نگرانی میں ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی گئی۔ پولیس کی ایس آئی ٹی جس کی قیادت ڈی ایس پی پی سی دچھن سمیت بھگت کررہے تھے ، ایس ایچ او دچھن ہرجیت سنگھ اور دیگر پولیس اہلکاروں کی ٹیم نے باریک بینی سے شواہد اکٹھے کیے اورسی سی ٹی وی فوٹیج کا تجزیہ کیا اور پتہ چلا کہ جے اینڈ کے بینک سوید دچھن میں چوری یکم اور 2فروری کی درمیانی رات میں ہوئی۔تفتیش کے دوران متعدد مشتبہ افراد کو پوچھ گچھ کے لیے گرفتار کیا گیا۔ مسلسل کوششوں و تکنیکی تجزیہ کی بنیاد پر ٹیم نےبالآخر ملزمان کی نشاندہی کی اور انہیں گرفتار کرلیا۔دونوں ملزمان کی شناخت محمد یاسین ولد غلام نبی ساکن کروسا سوندرا وربلال احمد ولد محمد رمضان ساکن لدھری دچھن کے طور ہوئی۔مسلسل پوچھ گچھ پر دونوں ملزمان نے بینک چوری کیس میں ملوث ہونے کا اعتراف کیا۔ ان کے انکشاف پر ایگزیکٹیو مجسٹریٹ کے ساتھ پولیس کی ایس آئی ٹی ٹیم نے 14لاکھ پچاس ہزار کی مسروقہ رقم ان دونوں افراد کے گھروں سے برآمد کی جبکہ باقی رقم کی وصولی کے لیے مزید تفتیش جاری ہے۔ پولیس نے بتایا کہ دونوں ملزمان نے اہم شوائد کو ضائع کرنے کی نیت سے اپنے کپڑے ،جوتے اور بینک کی نقدی پر مشتمل بیگ کو جلا دیا لیکن پولیس کی ایس آئی ٹی نے تیزی سے کام کیا اور تمام ثبوت برآمد کر لیے۔ چوری میں پولیس کو ملی ٹینسی کا کوئی تعلق نہیں ملا۔ ایس ایس پی کشتواڑ نے اس بات کی تصدیق کی کہ کشتواڑ پولیس ضلع میں انصاف کو یقینی بنانے اور امن و امان کو برقرار رکھنے کے لیے پرعزم ہے۔انھوں نے بتایا کہ آنے والے دنوں میں مزید گرفتاریوں اور بازیابیوں کی توقع ہے۔چوروں نے 19لاکھ پچاس ہزار روپے کی رقم بینک سے چوری کرلی تھی جسکے بعد بینک میں آگ لگانے کی کوشش کی تھی جس میں وہ ناکام ہوئے تھے۔ایس ایس پی نے بتایا کہ ماسٹر مائنڈ یاسین کا مقصد چوری کرکے بڑا آدمی بننا تھا تاکہ وہ اپنا سارا قرضہ ختم کرتا اور عیش و آرام سے زندگی بسرکرتا۔