سرینگر//وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے دُور افتادہ اور دیہی علاقوں میں ماہر ڈاکٹروں کی عدم دستیابی سے متعلق رپورٹس کا سنجیدہ نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ محکمہ سے انتہائی ضرورت والے مقامات پر معقول عملے کی تعیناتی کے بارے میں ایک ہفتہ کے اندر سٹیٹس رپورٹ طلب کی ہے۔وزیر اعلیٰ نے یہ ہدایات کل یہاں ایک میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے دی۔محبوبہ مفتی نے حال ہی میں رام بن، کرگل، کپواڑہ، پلوامہ اور بڈگام اضلاع کا دورہ کیا تھا جہاں لوگوں نے دُور افتادہ علاقوں لے صحت مراکز میں ڈاکٹروں کی عدم دستیابی کی شکائت کی تھی۔وزیر خزانہ ڈاکٹر حسیب درابو، صحت و طبی تعلیم کے وزیر بالی بھگت اور اسی محکمہ کی وزیر مملکت آسیہ نقاش بھی میٹنگ میں موجود تھیں۔وزیر اعلیٰ نے اُن ڈاکٹروں کے خلاف سخت کاروائی کرنے کی ہدایات دیں جو ان علاقوں میں تعیناتی کے باوجود ڈیوٹی پر حاضر نہیں ہوتے۔ انہوں نے طبی مراکز کو جدید آلات، ایمبولنس گاڑیوں اور ٹسٹنگ سہولیات سے لیس کرانے کی بھی ہدایات دیں۔محبوبہ مفتی نے ضلع ہسپتالوں کو ماہر ڈاکٹروں سے مستحکم کرنے اور خاص طور سے وہاں گائناکالوجسٹ، انیستھٹسٹ اور بچوں کے ڈاکٹروں کی تعیناتی کو یقینی بنانے پر زور دیا۔انہوں نے کہا کہ ضلع ہسپتالوں میں طبی سہولیات میں اضافہ کرنے سے ضلع کے تمام لوگوں کو ایک ہی جگہ طبی سہولیات فراہم کرنے کو یقینی بنایا جاسکتا ہے۔وزیر اعلیٰ نے ضلع و سب ضلع سطح پر قائم ہسپتالوں میں کام کر رہے ڈاکٹروں کے لئے رہائشی کوارٹروں کی تعمیر کی ہدایت جاری کیں جن میں بہتر سہولیات فراہم ہوں۔ انہوں نے کہا کہ جب تک ان کوارٹروں کی تعمیر مکمل ہوتی ہے تب تک ڈاکٹروں کو مناسب کرایہ فراہم کیا جانا چاہئے۔چیف سیکرٹری بی بی ویاس، وزیر اعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری روہت کنسل، پرنسپل سیکرٹری صحت و طبی تعلیم پون کوتوال اور کئی دیگر افسران بھی میٹنگ میں موجود تھے۔ دو روز قبل رام بن اور بانہال میں عوامی ملاقات کے پروگرام کے دوران وزیر اعلیٰ نے وزیر تعلیم کو رام بن ضلع کے محکمہ تعلیم میں خالی پڑی اسامیوں کو پُر کرنے کی ہدایات دیں۔