Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
مضامین

دُنیا کی اسٹاک مارکیٹوں میں ہُوکا عالم؟ کڑواسچ

Towseef
Last updated: April 10, 2025 1:36 am
Towseef
Share
12 Min Read
SHARE

ایڈوکیٹ کشن سنمکھ داس
حال ہی میں امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی جانب سے دنیا کے کئی ممالک پر عائد کردہ محصولات سے خوف و ہراس پھیل گیا ہے اور دنیا بھر کی اسٹاک مارکیٹوں میں افرا تفری کا عالم اور تشویشناک صورت حال پیدا ہوگئی ہے۔چنانچہ خلیجی ممالک یا ترقی یافتہ ممالک کے درمیان عرصہ دراز سے تنازعات چل رہے ہیں ہے جس کی وجہ سے تیل کی قیمتوں میں اضافے، کسی سیاسی اتھل پتھل کےخدشے یا کسی قانون کی وجہ سے غیر ملکی ادارہ جاتی سرمایہ کاروں کی جانب سے شیئرز بیچنے سے اسٹاک مارکیٹ گرنے یا کسی وبا کی وجہ سے صحت اور خوراک کے شعبے میں زوال آنے، وغیرہ کے بارے میںہم بچپن میں بھی کچھ ن کچھ سُنتے آرہے ہیں،جبکہ کاغذی اسکینڈلز نے بلند ترین سطح کو بھی ہلا کر رکھ دیا ہے۔ آج ہم اس موضوع پر اس لیے بات کر رہے ہیں کہ امریکی صدر ڈونالڈٹرمپ کے امریکہ فرسٹ کے وژن کی وجہ سے غیر ملکی ادارہ جاتی سرمایہ کار ہندوستان سے مسلسل حصص بیچ کر پیسہ نکال رہے ہیں، شاید وہ امریکہ میں سرمایہ کاری کرنے کا سوچ رہے ہیں۔ ہم ذیل کے پیراگراف میں ایسی بہت سی ممکنہ وجوہات پر بات کریں گے۔ چونکہ گذشتہ روز یعنی 7 اپریل 2025 کو اسٹاک مارکیٹ میں زبردست گراوٹ انتہائی تشویشناک رہی ہے، اس لیے این ایس ای نفٹی کے ہفتہ وار ماہانہ ایکسپائری ڈے کو منگل سے تبدیل کر دیا گیا ہے جو کہ 4 اپریل 2025 سے نافذ العمل ہو چکا ہے، اس لئے آج ہم میڈیا میں دستیاب معلومات کی مدد سے اس مضمون کے ذریعے بات کررہے ہیں۔ پوری دنیا کی اسٹاک مارکیٹیں خون کے آنسوبہا رہی ہیں،گویاپوری دنیا کی اسٹاک مارکیٹ افراتفری کا شکار ہوگئی ہے۔7 اپریل کے دن ہندوستانی اسٹاک مارکیٹ میں چند منٹوں کے دوران 19 لاکھ کروڑ کا کارنقصان ہوا اور ہندوستانی اسٹاک مارکیٹ میں زبردست گراو ٹ دیکھنے کو ملی ہے۔

اگر ہم 7 اپریل 2025 کو اسٹاک مارکیٹ میں ایسی تشویشناک گراوٹ کی بات کریں تو امریکہ کی جانب سے دنیا کے 180 ممالک پر ٹیرف لگانے کے اثرات اب واضح طور پر نظر آنے لگے ہیں۔ دنیا بھر کے بازاروں میں گراوٹ کے بعد اب بھارتی اسٹاک مارکیٹ بھی بُری طرح متاثر ہوا ہے۔چنانچہ 7 اپریل 2025 کو دونوں بڑے انڈیکس سرخ نشان پر کُھلے اورکھُلتے ہی اسٹاک مارکیٹ میں کھلبلی مچ گئی۔ سینسیکس ابتدائی تجارت میں بڑے پیمانے پر 3,939.68 پوائنٹس کی گراوٹ کے ساتھ 71,425.01 پر بند ہوا، جبکہ نفٹی 1,160.8 پوائنٹس پھسل کر 21,743.65 پر بند ہوا۔ اس روز دنیا بھر کے بازار اس قدر گرے کہ ایسا لگ رہا تھا کہ سیدھا جہنم میں جائیں گے۔ امریکی صدر کی جانب سے لگائے گئے بڑے پیمانے پر محصولات اور چین کی جانب سے شدید جوابی کارروائیوں نے دنیا بھر کی اسٹاک مارکیٹوں کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ چین نے امریکا سے آنے والی تمام اشیا پر 34 فیصد ٹیکس عائد کرنے کا اعلان کیا ہے جس کا اطلاق 10 اپریل سے ہوگا۔اس کے اثرات اتنے زبردست تھے کہ صرف دو دن میں دنیا بھر کی 9 ٹریلین ڈالر کی مارکیٹ ویلیو ختم ہوگئی۔

اگر ہم ٹرمپ کے ٹیرف کے اعلان کے بعد دنیا بھر کی اسٹاک مارکیٹوں میں افراتفری کی بات کریں تو امریکی صدر کے ٹیرف کے اعلان کے بعد دنیا بھر کی اسٹاک مارکیٹوں میں افراتفری مچ گئی ہے۔ 7 اپریل 2025 کا دن کئی ممالک کے لیے یوم سیاہ ثابت ہوا۔ ٹرمپ کے محصولات نے عالمی تجارتی جنگ کا خدشہ پیدا کر دیا۔ اس سے سرمایہ کاروں میں خوف و ہراس اور غیر یقینی کی فضا پیدا ہوئی ،جس کے نتیجے میں دنیا بھر کی اسٹاک مارکیٹوں میں بڑے پیمانے پر فروختگی ہوئی ۔ ہانگ کانگ ، اس روز سب سے زیادہ نقصانات درج کرنے والا سرفہرست ملک تھا، ہینگ سینگ انڈیکس 7 اپریل 2025 کو 13.12 فیصد سے 13.60 فیصد تک گر گیا، جسے حالیہ برسوں میں انٹرا ڈے کی سب سے بڑی کمی کہا جاتا ہے۔ آج 1997 کے ایشیائی مالیاتی بحران کے بعد ایک دن میں سب سے بڑی کمی ریکارڈ کی گئی۔ ہانگ کانگ میں بڑی کمی کے پیچھے چین پر عائد 34 فیصد ٹیرف ہے۔ ہانگ کانگ کی معیشت چین پر منحصر ہے اور بینکنگ اور ٹیکنالوجی کے شعبوں کو بہت زیادہ نقصان ہوا ہے۔ ہینگ سینگ 23,000 کے قریب پھسل گیا۔ یہی نہیں کئی کمپنیوں کے حصص 20 فیصد سے زیادہ کمزور ہوگئے۔ Taiex انڈیکس پیر کو 9.7 فیصد اور 10 فیصد کے درمیان گر گیا۔ یہاں سرمایہ کاروں کے لیے بھی یہ دن سیاہ ترین ثابت ہوا۔ مارکیٹ کی صورتحال کو کنٹرول کرنے کے لیے ٹریڈنگ کو عارضی طور پر روکنا پڑا، یعنی سرکٹ بریکر لاگو کیا گیا۔ جنوبی کوریا کا کوسپی انڈیکس 3٪ اور 5٪ کے درمیان گر گیا، مختصر طور پر ایک لوئر سرکٹ کو مارا۔ ہنڈائی اور سام سنگ جیسی کمپنیوں کے شیئرز میں زبردست فروخت ہوئی۔ سینسیکس 2,227 پوائنٹس کے ساتھ

73,138 پر بند ہوا، جبکہ نفٹی 3 فیصد سے زیادہ گر کر 22,200 کے نیچے بند ہوا۔ ہندوستان 26فیصدٹیرف سے متاثر ہوا تھا، لیکن فارما، اسٹیل اور آٹو سیکٹر کو دی گئی کچھ چھوٹ کی وجہ سے نقصان اتنا گہرا نہیں تھا جتنا دوسرے ممالک میں ہے۔ امریکا، چین، یورپ کی برطانیہ، جرمنی اور فرانس کی مارکیٹوں میں بھی شدید کمی ریکارڈ کی گئی۔

ہندوستان سمیت پوری دنیا میں شیئر کریش کے اثرات کی بات کریں تو ہندوستانی شیئر مارکیٹ بھی اس سے اچھوت نہیں ہے۔ ہفتے کے پہلے دن جیسے ہی بازار کھلا، سینسیکس میں تقریباً 4000 پوائنٹس کی کمی واقع ہوئی جبکہ نفٹی بھی 900 پوائنٹس سے زیادہ گر گیا۔ اس گراوٹ کی وجہ سے سرمایہ کاروں کو 19.4 لاکھ کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔ ہندوستان کے ساتھ ساتھ دیگر ایشیائی منڈیوں میں بھی گراوٹ دیکھی گئی ہے۔ ٹاٹا گروپ کے حصص کو عام طور پر ایک محفوظ شرط سمجھا جاتا ہے۔ لیکن ٹاٹا گروپ کے حصص میں زبردست گراوٹ آئی اور گروپ کے بہت سے شیئرز 52 ہفتے کی کم ترین سطح پر پہنچ گئے۔ اس وجہ سے سرمایہ کاروں کو صرف چند گھنٹوں میں 1.49 لاکھ کروڑ روپے کا نقصان اٹھانا پڑا۔ جاپان کا نکی 225 انڈیکس 7.8 فیصد گر کر 1.5 سال کی کم ترین سطح پر آگیا۔ اُدھر ٹرمپ نے اپنی پالیسی کا یہ کہہ کر دفاع کیا ہے کہ تجارتی عدم توازن کو درست کرنا ضروری ہے لیکن کساد بازاری اور مہنگائی کی وجہ سے پوری دنیا کی مارکیٹوں میں خوف و ہراس ہے۔ یورپ میں بھی ابتدائی تجارت میں زبردست کمی دیکھی جا رہی ہے۔ پیر کو بازار کھلتے ہی اسٹاک مارکیٹ 16 ماہ کی کم ترین سطح پر پہنچ گئی۔ جرمنی میں DOCS انڈیکس تقریباً 10 فیصد گر گیا ہے، جبکہ لندن کا FTSE 100 تقریباً 6 فیصد کی کمی کے ساتھ ٹریڈ کر رہا ہے۔ امریکی صدر کے ٹیرف کے
بعد کساد بازاری کے خوف نے پوری دنیا کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ چین کی جوابی کارروائی کے باوجود ٹرمپ نے اپنے منصوبے سے پیچھے ہٹنے کا کوئی اشارہ نہیں دیا۔

بھارت میں شیئر مارکیٹ کے سیاہ دنوں کی تاریخ کی بات کریں تو چند منٹوں میں 19 لاکھ کروڑ کا نقصان، بھارتی شیئر مارکیٹ میں افراتفری، جانیں کب سنسیکس میں زبردست گراوٹ دیکھنے میں آئی۔ ہندوستانی اسٹاک مارکیٹ نے بہت سے سنہری لمحات دیکھے ہیں، لیکن اس کی تاریخ نے کچھ ایسے سیاہ دن بھی درج کیے ہیں جب سینسیکس بہت زیادہ گرا۔ عالمی بحران سے لے کر ملکی غیر یقینی صورتحال تک کے ایسے واقعات نے سرمایہ کاروں کو صدمے کی کیفیت میں ڈال دیا۔ کئی بار صورتحال ایسی بن گئی کہ بازار میں ٹرینڈنگ کو کچھ وقت کے لیے روکنا پڑا۔ (1) 4جون 2024کو ایک بڑی گراوٹ آئی: انتخابی نتائج کے دن اسٹاک مارکیٹ میں تجارت شروع ہوتے ہی شروع ہونے والی گراوٹ میں اضافہ ہوتا چلا گیا۔ 30اسٹاکس پر مشتمل بی ایس ای سینسیکس نے اس دن 1700 پوائنٹس کی گراوٹ کے ساتھ تجارت شروع کی اور 12.20 بجے تک یہ 6094 پوائنٹس کی کمی سے 70,374کی سطح پر پہنچ گیا۔ (2) 23 مارچ 2020 – COVID-19 وبائی امراض کی وجہ سے، سینسیکس 3,935 پوائنٹس کریش کر گیا، لاک ڈاؤن کے خدشے کی وجہ سے مارکیٹیں کریش ہوئیں اور سرمایہ کاروں کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا۔ (3).12مارچ 2020 – سینسیکس 2,919 پوائنٹس کی گرا۔کورونا کے عالمی پھیلاؤ اور یس بینک کے بحران نے سینسیکس کو 2,919 پوائنٹس تک نیچے کھینچ لیا۔ 10 فیصد لوئر سرکٹ ہٹ، ٹریڈنگ روک دی گئی (4) 9 مارچ 2020 – سینسیکس 1,941پوائنٹ گرا۔تیل کی گرتی قیمتوں اور COVID-19 کے خدشات کے درمیان سینسیکس 1,941 پوائنٹس کریش کر گیا۔ (5) 27فروری 2020– سینسیکس میں بڑھتے ہوئے COVID-19 کیسز نے مارکیٹ کو ہلا کر رکھ دیا۔ سینسیکس میں 1,448 پوائنٹس کی کمی ہوئی، جس سے سرمایہ کاروں کا اعتماد متزلزل ہوا۔ (6) 24 فروری 2020 – سینسیکس میں 806 پوائنٹس کی کمی۔کورونا کے عالمی اثرات کے آغاز میں، سینسیکس 806 پوائنٹس تک گر گیا۔ یہ وبائی مرض سے متعلق پہلی بڑی کمی تھی۔ (7) 6 فروری 2020 – سینسیکس میں 1,000 پوائنٹس کی کمی: بجٹ کے بعد کی غیر یقینی صورتحال اور عالمی اشارے کی وجہ سے سینسیکس میں تقریباً 1,000 پوائنٹس کی کمی واقع ہوئی۔ مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ میں اضافہ ہوا (8) فروری 2020 – سینسیکس میں 2,100 پوائنٹس کی کمی: بجٹ کی مایوسی اور معاشی سست روی کے خدشات پر سینسیکس تقریباً 2,100 پوائنٹس گر گیا، سرمایہ کاروں میں بے چینی پھیل گئی۔
رابطہ۔9284141425

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
انڈیگو پرواز پرندے سے ٹکراؤ، انجن میں خرابی کے باعث پٹنہ میں ہنگامی لینڈنگ
تازہ ترین
سری نگر میں این ڈی پی ایس ایکٹ کے تحت لاکھوں روپیے مالیت کی غیر منقولہ جائیداد ضبط:پولیس
تازہ ترین
ہسپتالوں میں طبی عملے کی کمی سنگین مسئلہ، راتوں رات حل نہیں ہو سکتا : سکینہ ایتو
تازہ ترین
موسم میں بہتری اور عوامی رائے کے پیش نظر اسکولوں کے اوقات کار میں تبدیلی ممکن:سکینہ ایتو
تازہ ترین

Related

کالممضامین

! موسمیاتی تبدیلیوں سے معاشیات کا نقصان

July 9, 2025
کالممضامین

دیہی جموں و کشمیر میں راستے کا حق | آسانی کے قوانین کی زوال پذیر صورت حال معلومات

July 9, 2025
کالممضامین

گندم کی کاشتکاری۔ہماری اہم ترین ضرورت

July 9, 2025
کالممضامین

چھرنبل ۔ نظروں سے اوجھل دلکش سیاحتی مقام سیاحت

July 9, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?