Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
جمعہ ایڈیشن

دُنیا امتحان گاہ ہے اور سامانِ دُنیا آزمائش !

Mir Ajaz
Last updated: March 8, 2024 12:57 am
Mir Ajaz
Share
11 Min Read
SHARE

 فکر انگیز

مولانا محمد عبدالحفیظ اسلامی

’’اے ایمان لانے والو! جانتے بوجھتے اللہ اور اس کے رسولؐ کے ساتھ خیانت نہ کروڈ، اپنی امانتوں میں غداری کے مرتکب نہ ہو ، اور جان رکھو کہ تمہارے مال اور تمہاری اولاد حقیقت میں سامان آزمائش ہیںاور اللہ کے پاس اجر دینے کیلئے بہت کچھ ہے۔‘‘(سورہ انفال ،آیات 27 تا 28)
جب کوئی شخص مذہب اسلام کو دین حق سمجھتے ہوئے قبول کرتا ہے اور توحید، رسالت آخرت پر ایمان لاتے ہوئے کلمہ طیبہ کا اقرار اپنی زبان سے کرتا ہے تو اس نے اپنے مالک (اللہ تعالیٰ) سے اس بات کا عہد کرتا ہے کہ اپنی پوری زندگی بندگی رب میں گزاروں گا۔ یعنی اللہ تعالیٰ جو بھی حکم دیتے ہیں اور اس کے رسولؐ جو بھی ارشاد فرماتے ہیں ان میں خیانت نہ کروں گا۔ اس طرح ایک مسلمان کی پوری زندگی اللہ تعالیٰ اور رسولؐ کے ساتھ عہد سے جڑی ہوئی ہے۔ لہٰذا اس کا تقاضا یہ ہے کہ آدمی اللہ و رسولؐ سے ’’سمعنا و اطعنا‘‘ کا اقرار کر کے بے وفائی اور غداری کا مرتکب نہ ہو بلکہ ہر حال میں اس عہد کو پورا کیا جائے۔
عہد کی خلاف ورزی خیانت ہے۔لعلکم تشکرون میں جس شکر گزاری کا حق یاد دلایا گیا ہے اس کے منافی رویہ سے اس میں باز رہنے کی تاکید ہے۔شکر کی اصلی حقیقت خدا کا حق پہچاننا ، اس کا اعتراف کرنا اور خلوص کے ساتھ اس کو ادا کرنا ہے۔ اس کا بد یہی تقاضا یہ ہے کہ آدمی اللہ و رسول سے ’’سمعنا و اطعنا کا اقرار کر کے بے وفائی اور غداری نہ کرے بلکہ ہر حال میں اس عہد کو پورا کرے۔ ہر عہد ایک امانت ہوتا ہے اس وجہ سے اس کی خلاف ورزی خفیہ ہو یا علانیہ خیات ہے۔ (تدبر قرآن)
غداری کے مرتکب نہ ہو :اور فرمایا ’’وَتَخُونُواْ أَمَانَاتِکُمْ ‘‘ اور خیانت نہ کرو، آپس کی امانت میں اس تاکیدی جملہ میں بہت وسیع مفہوم ہے جو کہ انسان کی ساری زندگی سے بحث کی گئی ہے۔ ا س سلسلہ میں مفتی اعظم پاکستان تحریر فرماتے ہیں کہ ’’مسلمانوں کو یہ حکم دیا گیا ہے کہ اللہ تعالیٰ کے حقوق میں یا آپس میں بندوں کے حقوق میں خیانت نہ کریں یا اس میں کوئی اور کوتاہی کر کے ادا کریں۔ آخر آیت میں وَأَنتُمْ تَعْلَمُونَ فرماکر یہ بتلادیا کہ تم تو خیانت کی برائی اور اس کے وبال کو جانتے ہی ہو پھر اس پر اقدام کرنا قرین دانشمندی نہیں۔( معارف القرآن )
اپنی امانتوں سے مراد : مولانا مودودی نے اس کی تشریح یوں فرمائی ہے۔ ’’اپنی امانتوں‘‘ سے مراد وہ تمام ذمہ داریاں ہیںجو کسی پر اعتبار Trust کر کے اس کے سپرد کی جائیں ،خواہ وہ عہد وفا کی ذمہ داریاں ہوں ، یا اجتماعی معاہدات کی ، یا جماعت کے رازوں کی ، یا شخصی و جماعتی اموال کی ، یا کسی ایسے عہدہ و منصب کی جو کسی شخص پر بھروسہ کرتے ہوئے جماعت اس کے حوالے کرے۔ (تفہیم القرآن )
مال اور اولاد ایک آزمائش : آیت مبارکہ کے آغاز میں مسلمانوں کو خطاب کرتے ہوئے یہ تاکید فرمائی گئی تھی کہ ائے وہ لوگوں جو ایمان لائے ہو، اللہ اور اس کے رسولؐ کے ساتھ جانتے ہوئے بھی (حق کیا ہے باطل کیا ہے) خیانت نہ کرو، غداری کے مرتکب نہ ہو ، یہ فرمانے کے بعد خطاب کا رخ ایک دوسری طرف پھیر دیا گیا کہ :
’’وَاعْلَمُواْ أَنَّمَا أَمْوَالُکُمْ وَأَوْلاَدُکُمْ فِتْنَۃٌ‘‘ اور جان رکھو کہ تمہارے مال اور تمہاری اولاد حقیقت میں سامان آزمائش ہیں۔ بظاہر ہمیں یہ بات تعجب معلوم ہوتی ہے کہ بیان ہورہا تھا اللہ اور اس کے رسول ؐکے ساتھ خیانت نہ کرنے کا لیکن اس کے اختتام پر فرمایا جارہا ہے کہ تمہارے مال اور اولاد فتنہ ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ اللہ اور اس کے رسولؐ سے خیانت اور انسان کی اپنی اولاد اور اس کے مال کا گہرا ربط و تعلق ہے کیونکہ مال اور اولاد یہ دو عنصر ایسے ہیںکہ آدمی ان کی محبت میں جب غلو کر جاتے ہیں تو حدود و قیود ، عہد و پیمان میں کوتاہی ہونے لگتی ہے۔
اخلاص ایمانی میں خلل ڈالنے والی چیزیں : انسان کے اخلاص ایمان میں جو چیز بالعموم خلل ڈالتی ہے اور جس کی وجہ سے انسان اکثر منافقت ،غداری اور خیانت میں مبتلا ہوتا ہے ،وہ اپنے مالی مفاد اور اپنی اولاد کے مفاد سے اس کی حد سے بڑی ہوئی دلچسپی ہوتی ہے۔ اسی لئے فرمایا کہ یہ مال اور اولاد، جن کی محبت میں گرفتار ہوکر تم عموماً ! راستی سے ہٹ جاتے ہو، دراصل یہ دنیا کی امتحان گاہ میں تمہارے لئے سامان آزمائش ہیں۔ جسے تم بیٹی یا بیٹا کہتے ہو حقیقت کی زبان میں وہ دراصل امتحان کا ایک پرچہ ہے اور جسے تم جائیداد یا کاروبار کہتے ہو وہ بھی درحقیقت ایک دوسرا پرچہ امتحان ہے۔ یہ چیزیں تمہارے حوالہ کی ہی اس لئے گئی ہیں کہ ان کے ذریعہ سے تمہیں جانچ کر دیکھا جائے کہ تم کہاں تک حقوق اور حدود کا لحاظ کرتے ہو ، کہاں تک ذمہ داریوں کا بوجھ لادے ہوئے ،جذبات کی کشش کے باوجود راہ راست پر چلتے ہو اور کہا ںتک اپنے نفس کو جو ان دنیوی چیزوں کی محبت میں اسیر ہوتا ہے ،اس طرح قابو میں رکھتے ہو کہ پوری طرح بندہ حق بھی بنے رہو اور ان چیز ںکے حقوق اس حد تک ادا بھی کرتے رہو جس حد تک ’’حضرت حق‘‘ نے خود ان کا استحقاق مقرر کیا ہے۔ (تفہیم القرآن )
اس سلسلہ میں علامہ ابن کثیرؒ کی تحریر ملاحظہ فرمائیے۔’’فتنہ سے آزمائش اور امتحان مراد ہے کہ اولاد دے کر آزماتے ہیں کہ تم شکر کرتے ہو یا نہیںاور اولاد کی ذمہ داریاں بجالاتے ہو یا نہیں ، یا یہ کہ ان کی محبت میں خدا سے غافل ہوجاتے ہو ، اگر اس امتحان میں پورے اتروگے تو اللہ کے پاس اجر عظیم ہے اور فرمایا کہ شر اور خیر کے ذریعہ ہم تم کو آزمائیں گے اور فرمایا کہ اے مومنو! تمہاری اولاد اور تمہارے اموال خدا کی یاد سے تم کو غافل نہ بنادیں اگر ایسا ہوگا تو تم بڑے گھاٹے میں رہوگے اور فرمایا کہ تمہاری بیویاں اور تمہاری اولاد دشمن ہیں اس لئے احتیاط کو پیش نظر رکھو۔ ( تفسیر ابن کثیر)
حاصل کلام :مختصر یہ کہ اللہ تبارک و تعالیٰ ، مسلمانو ںپر جن فرائض کو عائد فرمائے ہیں اور جن حدود و قیود کو مقرر کردیئے ہیں ، انہیں اور محسن انسانیت، رحمت عالم ،ہادی اعظم محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشادات گرامی اور آپؐ کے عمل اور منشاء کے خلاف کرنا یا کمی بیشی کا ارتکاب کرنا اللہ رسول کو دغا دینا ہے اور مسلمان (اہل ایمان) کی یہ شان ہے کہ وہ جانتے بوجھتے کسی قسم کی دغا اور خیانت کا مرتکب نہیں ہوتا۔ اگر انجانے میں کبھی بھول جائے تو فوراً اسے اللہ یاد آجاتا ہے اور اس کے رسول سامنے ہوتے ہیں یعنی اللہ تعالیٰ کے اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشادات اس کے سامنے آجاتے ہیں اور فوری طور پر اپنے رب کے حضور اپنے آپ کو پیش کرتے ہوئے توبہ کی د رخواست کرتا ہے اس طرح کے مخلص اہل ایمان کی اللہ تبارک تعالیٰ توبہ قبول فرمالیتے ہیں جو گناہ کے احساس کے ساتھ اس کی طرف رجوع ہوتا ہے۔
مضمون کے آغاز میں جو آیت کریمہ پیش کی گئی اس کا شان نزول بھی اسی طرح کے ایک واقعہ کا سبب ہوا کہ ایک صحابی رسول حضرت ابو لبابہؓ سے ایک معاملہ میں اللہ کے رسول کے ساتھ خیانت ہوئی لیکن حضرت ابولبابہؓ کو فوری طور پر اس کا احساس ہوگیا کہ ان سے خیانت واقع ہوئی ،لہٰذا انہو ںنے اپنے آپ کو مسجد کے ایک ستون سے بندھوالیا ، اس کے بعد اللہ تعالیٰ نے ان کی توبہ قبول فرمالی۔ لہٰذا یہ آیت کریمہ ہمیں یہ درس دے رہی ہے اور اس کا حاصل کلام یہ ہے کہ ہم مسلمان اس بات کی کوششیں کریں کہ جانتے بوجھتے اللہ اور رسولؐ سے خیانت اور غداری کا ارتکاب ہم سے نہ ہو۔گناہ اور نافرمانی کی طرف لے جانے والی چیزوں میں مال اور اولاد کا بڑا دخل ہے اسی کی خاطر انسان غداری و خیانت کا مرتکب ہوتا ہے۔ لہٰذا مال اور اولاد کے متعلق (اہل ایمان) مسلمانوں کو چوکنا و ہوشیار رہنا چاہئے کہ مال کی غیر ضروری اور اولاد کی بے جا محبت میں گرفتار ہوکر جہنم کے اسیر نہ بنے۔ بہر حال اس مختصر دنیاوی زندگی ناپ تول کر گزاری جائے ،ابدی اخروی زندگی میں اللہ تبارک تعالیٰ بغیر ناپے تولے بے حساب اجر عطا فرمائیں گے۔
(رابطہ ۔8247567753)

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
پی ایم او کے مشیر ترون کپور کا لالچوک دورہ | تاجروں اور مقامی لوگوں سے ملاقات
صنعت، تجارت و مالیات
چیمبر آف کامرس کاپیوش گوئل کو میمورنڈم پیش | مرکزی وزیرکاکشمیر میں آئی ٹی سیکٹر کو ترقی دینے پر اتفاق
صنعت، تجارت و مالیات
ڈیجیٹل سکلنگ پلیٹ فارموں کا فروغ ناگزیر:ستیش شرما
صنعت، تجارت و مالیات
سرینگر میںٹی آئی آئی ٹریڈرس کنکلیو ۔2025 | جموں و کشمیر کی روایتی صنعتوں کیلئے ٹیکس میں چھوٹ زیر غور:پیوش گوئل
صنعت، تجارت و مالیات

Related

جمعہ ایڈیشن

کتاب و سنت کے حوالے سے مسائل کا حل مفتی نذیر احمد قاسمی

July 3, 2025
جمعہ ایڈیشن

کتاب و سنت کے حوالے سے مسائل کا حل مفتی نذیر احمد قاسمی

June 26, 2025
جمعہ ایڈیشن

کتاب و سنت کے حوالے سے مسائل کا حل

June 19, 2025
جمعہ ایڈیشن

کتاب و سنت کے حوالے سے مسائل کا حل مفتی نذیر احمد قاسمی

June 12, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?