Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
افسانے

دَستار افسانہ

Mir Ajaz
Last updated: August 17, 2024 11:49 pm
Mir Ajaz
Share
7 Min Read
SHARE

ایف آزاد ؔ دلنوی

دستار۔۔۔۔۔۔ جس کو ہرایک امیدوار خود کے ہی سر پر دیکھنا چاہتا تھا۔آپسی مفاہمت سے یا زبر دستی۔کمیٹی کے ممبربدستور تذبذب کا شکار تھے۔کریں تو کیا۔ ان کے سامنے اس معاملے کا حل سمندر میں صدف ڈھوندنے جیسا تھا۔کئی مہینوں سے’ اِس‘’اُس‘’تمہیں‘’مجھے‘ بہ حیثیت نمائندہ منتخب کرنے کی سوچ رہے تھے۔مگر کسی ایک نام پر اتفاق رائے قائم نہیں ہو پا رہا تھا۔ایک کا نام لیتے تو دوسرے امیدوار کمیٹی ممبران کو ٹُکر ٹُکر دیکھنے لگتے اوران کی آنکھیں لال ہوکر ان کے اندر کی کیفیت کی الارم بجا دیتیں۔کسی کے ماتھے پر غصے سے جھریاںتو کسی کے چہرے پر شرارت۔ کوئی قمیض کے آستین چڑھاتا رہتا۔جب صورت حال میدان جنگ سی ہو جاتی توکمیٹی کے صدر کی نظروں میںفلسطین اور اسرائیل کے معرکے کے منظر پھر نے لگتے جہاں بسی بسائی بستیوں کو راکھ کے ڈھیر میں بدلتے اور انسان کے اعضاء کوبارود کی چنگاریوں میںبھسم ہوتے ہوئے دیکھا، جہاں خون سے سیراب ریت کو اچھلتے دیکھا۔ سنا تھا کربلا ہوا ہے۔ آج بھی ہوتا ہے کہیں زمین کے ٹکڑے کی خاطر ‘کہیں تیل تو کہیں دولت کی خاطر ۔مگر یہاں ایک مرکزی بہبود ادارے کے لئے نمائندہ ہی تو بھیجنا تھا ۔ محلہ کمیٹی کے صدر با ر بار ممبران سے کہتے رہے۔
’’ہمیں ایک مخلص‘ ایماندار‘مذہب پرست اور تعلیم یافتہ امیدوار کا انتخاب کرنا چاہئے۔ جوہمارے دستار کی عزت رکھے ۔‘‘
اس پر کمیٹی ممبران اور محلے کے بڑے بزرگ بھی متفق ہوئے۔ ویسے بھی ان امیدواروں میں ایک آدھ کو چھوڑ کر باقی سبھی ادارے کے ممبر بننے کے لائق نہیں تھے۔ ان میں کوئی ان پڑھ تو کوئی جاہل‘زبان دراز تو کوئی غصیلا تھا۔ محلہ کمیٹی کے ممبران پر روز بروز دبائو بڑھ رہاتھا۔ایک طرف امید وار کہہ رہے تھے ۔’’جلدی فیصلہ کیجئے‘‘ دوسری طرف ادارے سے بھی چھٹیاں موصول ہو رہی تھیں ۔’’جلدی ممبر بھیج دیجئے۔‘‘
ایک روز صدرو ممبران عبادت گاہ کے احاطے میں بیٹھے صلح مشورہ کر رہے تھے۔ سبھی متفکر لگ رہے تھے کہ اچانک محلے کا ایک نو جوان سر فرازؔ وہاں سے گزراجو بہت عرصے سے ذہنی دبائو میں مبتلا تھا۔ان کے پاس جاکر بولا۔
’’مجھے پتہ ہے کہ آپ کیا سوچ رہے ہیں۔‘‘
وہ سبھی اس کو حیرت زدہ دیکھتے رہے۔کچھ دیر بعد وہ سر گھماتے ہوئے بولا
’’اس محلے میں ایک ہی اچھا آدمی ہے وہ۔۔۔۔۔وہ۔۔۔۔۔احمد کمال۔۔۔۔۔۔اور یہ کہہ کر چل دیا۔کمیٹی کے صدر ممبران سے مخاطب ہوتے ہوئے بولے
’’اس نے توپتے کی بات کہہ دی ہے احمد کمال ؔ ہی ادارے کے لئے موزون ممبر ہے ہمیں ان سے بات کر نی چاہیے۔‘‘
اگلے دن سب کمیٹی ممبران احمد کمال کے گھر پہنچے۔ احمد کمال نے ان کی خاطر تواضع کے بعد جب آنے کا سبب پوچھاتو صدر صاحب بولے
’’احمد کمال صاحب آپ اس بات سے بخوبی واقف ہیںکہ ہمیں مرکزی بہبود ادارے کے لئے اپنے محلے کی طرف سے ایک ممبر بھیجنا ہے اور ہم سب کی متفقہ رائے ہے کہ آپ ہمارے محلے کی نمائندگی کریں۔‘‘
یہ سن کر احمد کمال متعجب ہوکر بولے
’’ارے جناب میری دنیا تو قلم کتاب تک محدود ہے، مجھے کتابوں سے فر صت ہی کہاں ملتی ہے۔ آپ کسی اور کا انتخاب کیجئے ۔‘‘
پھر ایک کے بعد ایک ممبر نے زور ڈالااور بلاآ خر احمد کمال را ضی ہوئے۔ کمیٹی کے صدر کو یقین تھا کہ احمد کمال کا نام سنتے ہی سب چپ ہوجائیں گےاور معاملہ خوشی خوشی نپٹ جا ئے گا پھر میٹنگ بلا ئی گئی۔ اتوار کا دن تھا عبادت گاہ کے احا طے میں فرش بچھا یا گیا، کرسیاں لگائی گئیں اور ٹھیک کرسیوں کے بیچ میں ایک ٹیبل سجایا گیااور ٹیبل پر دستار رکھا گیا ۔ محلے والے اس دستار کو عزت کی علامت سمجھتے تھے اور منتخب امید وار کو سب کے سامنے دستار پہنا یا جاتا تھا۔ محلے کے بڑے بزرگ ‘جوان امید وار اور کمیٹی ممبران سب جمع ہوئے۔ لوگ امید واروں کو دیکھ کر خسر پھسر کرتے رہے کوئی کہتا یہ ممبر ٹھیک نہیں رہے گا کوئی کہتا وہ ٹھیک نہیں رہے گا اسی بیچ کسی نے آ واز دی۔
’’صدر صاحب اب آپ کس کا انتظار کر رہے ہیں اپنا فیصلہ سنا دیجئے۔‘‘
یہ سن کر صدر کھڑے ہو کر مخا طب ہوئے
’’ دوستو ‘بزر گو محلہ کمیٹی کے ممبران نے ایک متفق فیصلہ لیا ہے اور مجھے امید ہے کہ یہ فیصلہ آ پ سب کو منظور ہو گا۔‘‘
اسی بیچ احمد کمالؔ صاحب تشریف آور ہوئے ان کو دیکھ کر لوگ آپسمیں سر گوشیاں کرنے لگے اور اندر ہی اندر خوش بھی ہو رہے تھے۔
’’ ہاں یہ موزون امید وار ہیں۔‘‘
اُدھر دوسرے امید وار احمد کمالؔ کو دیکھ کر ہکا بکا ہوئے ایک دوسرے سے کہتے رہے۔
’’یہ کیسے‘‘
صدر نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا
’’دوستو ‘ بزرگو ہم سب ممبران نے یہ متفقہ فیصلہ لیاہے کہ مرکزی بہبود ادارے کے لئے اس بار۔۔۔۔ لوگوں نے آواز دی
’’احمد کمال ۔۔۔۔۔۔۔احمد کمال ۔۔۔‘‘
’’ ہاں دوستو اس بار احمد کمال صاحب ہمارے محلے کی نمائندگی کریں گے ۔‘‘
یہ سنتے ہی لوگ خوشی سے جھوم اُ ٹھے ۔ آپسمیں گلے ملے۔کچھ دیر تک جشن سا رہا۔ احمد کمال صاحب کئی کتابوں کے مصنف تھے اور بہت عرصے سے اخبارات کے لئے کالم بھی لکھتے رہے تھے۔ اسی بیچ ایک امید وار کھڑے ہو کر بولے
’’ احمد کمال صاحب ہم سب آپ کی عزت کرتے ہیں۔آپ مخلص ہیں ایماندار ہیں۔ مگر ماحول کیا ہے آ پ جانتے ہیں آپ وہاں فٹ نہیں بیٹھتے ہیںوہاں مجھ جیسے ممبر کی ضرورت ہے۔‘‘سینے پر ہاتھ مارتے ہوئے۔پھر سب امید وار دستار کی طرف دوڑتے ہوئے ایک دوسرے پر جھپٹ پڑے۔ احمدکمال کچھ دیر تک سب کو حیرت زدہ دیکھتے رہے پھر بے ساختہ ان کی زبان پر اکبر الہ آبادی کی نظم کا یہ مصرعہ آیا
’’خدا حافظ مسلمانوں کا اکبر ‘‘
اور تیز تیز ڈگ بھرتے ہوئے چل دئیے
���
دلنہ بارہمولہ، کشمیر
موبائل نمبر؛6005196878

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
وانگت کنگن میں میاں نظام الدین کیانوی کا سالانہ عرس کا اغاز، بھاجپا کے رویندر رینہ بھی پہنچے بابا نگری، سجادہ نشین میاں الطاف احمد کو مبارک باد دی
تازہ ترین
سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر غلط معلومات پھیلانے والوں کے خلاف قانونی کارروائی ہوگی: سائبر پولیس کشمیر
تازہ ترین
پی ڈی پی نے یوتھ ونگ تشکیل دی، ایڈوکیٹ آدتیہ گپتا صدر مقرر
تازہ ترین
ہندوستان میں کورونا کے فعال کیسز کی تعداد 6000 سے تجاوز کر گئی
تازہ ترین

Related

ادب نامافسانے

افسانچے

May 31, 2025
ادب نامافسانے

بے موسم محبت افسانہ

May 31, 2025
ادب نامافسانے

قربانی افسانہ

May 31, 2025
ادب نامافسانے

آئینہ اور ہاشم افسانچہ

May 31, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?