سرینگر//عالمی سطح پر 21ستمبر کو’یومِ امن‘ کے طور پر منائے جانے کی نسبت سے حریت(گ) چیئرمین سید علی گیلانی نے عالمی برادری کے نام اپنے ایک پیغام میں اپیل کی ہے کہ دنیا میں پوری انسانی آبادی کو اس وقت حقیقی امن کی ضرورت کو شدّت کے ساتھ محسوس کرنا چاہئے اور دنیائے انسانیت کو اس نعمت عظمیٰ سے تب تک مستفید نہیں کیا جاسکتا جب تک نہ جملہ انسانی حقوق کے حوالے سے مساوات اور عدل وانصاف سے کام لیا جاتا۔موصولہ بیان میں بزرگ رہنما نے پوری انسانی برادری کو درپیش قتل وغارت اور ظلم وبربریت کی موجودہ حالتِ زار پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دورِ جدید میں انسان سائنسی ترقی کے نئے اور ناقابل تصور منازل طے کرکے اتنا متکبر اور مغرور ہوچکا ہے کہ اس کے ظالمانہ اور جابرانہ ہاتھوں سے نہ صرف ہر طرف انسانی خون کے دریا بہائے جارہے ہیں، بلکہ کم وبیش ہر ملک میں انسان عیش وعشرت کے تمام وسائل فراہم ہونے کے باوجود امن وسکون کی زندگی کے چند لمحات گزارنے کیلئے ترس رہا ہے۔گیلانی نے اقوامِ متحدہ کے سبھی ممبر ممالک سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ 21ستمبر کو یوم عالمی امن کو رسمی طور پر منانے سے کیا حاصل ہوگا، جب تک نہ اقوامِ متحدہ کے چارٹر میں درج قواعد وضوابط کو عملانے میں دوہرا معیار اپنانے سے گریز کیا جاتا۔انسانیت کے اعلیٰ اصولوں کے حوالے سے عالمی رہنماؤں کے قول وفعل کی یکسانیت پر زور دیتے ہوئے حریت رہنما نے کہا کہ حاکم اور محکوم، ظالم اور مظلوم، جابر اور مجبور، قاہر اور مقہور کے درمیان تفاوت کے فاصلوں کو مٹانا عالمی امن کی ضمانت فراہم کرنے کے لیے ناگزیر بن گیا ہے اور اقوامِ متحدہ کے سامنے کشمیر اور فلسطین سمیت جتنے بھی حل طلب تنازعات موجود ہیں انہیں تاریخی حقائق کی روشنی میں حل کرکے امن کے مفہوم اور روح کو عملی جامہ پہنایا جانا چاہئے۔ حریت رہنما نے اسلامی ممالک کی تنظیم او آئی سی کے ارکان ممالک سے بھی مطالبہ کیا کہ انہیں اپنی صفوں کو درست اور چست کرکے عالمی امن کو بحال کرنے میں ایک فعال کردار ادا کرنے کے لیے آگے بڑھنا چاہیے۔