عاصف بٹ
کشتواڑ// ضلع کشتواڑ کے بالائی و میدانی علاقوں میں دوسرے روز بھی بارشوں نے بڑے پیمانے پر تباہی مچائی ۔ تفصیلات کے مطابق دوسرے روز بھی بالائی و میدانی علاقوں میں موسلادھار بارشیں ہوئی جسے ندی نالوں میں طغیانی آگئی۔۔شبانہ مسلسل ہورہی بارشوں نے بڑے پیمانے پر تباہی مچائی ہوئی ہے جہاں سڑکیں زیرآب آئیں وہیں میوہ باغات و زرعی زمینوں کو بھی نقصان پہنچا۔ ضلع کے مختلف علاقوں جن میں پاڈر ،چھاترو، مغل میدان ،دچھن ، مڑواہ، سگدی، درابشالہ، کنتواڑہ، بونجواہ، کیشوان سے لوگوں نے بتایا کہ جہاں میوہ باغات کو بھاری نقصان پہنچاوہیںسڑکیں بھی تباہ ہوئی ہیں جسکے سبب لوگ گھروں میں محصور ہوکررہ گئے ہیں۔واڑون میں ا یک انچ تازہ برفباری درج کی گئی جسکے سبب درجہ حرارت میں نمایاں کمی دیکھنے کو ملی۔ ادھر سنتھن شاہراہ مسلسل تیسرے روزبھی آمدورفت کیلئے بند رہی ۔ حکام نے موسم میں بہتری کے ساتھ ہی برف ہٹانےکاعمل شروع کردیا۔ کشتواڑ چھاترو سڑک تلہارن کے مقام پر ایتوار کی صبح پسی کی زدمیں آنے کے سبب آمدورفت کیلئے بند ہوئی تھی جسے چار گھنٹوں بعد دوبارہ آمدورفت کیلئے بحال کردیاگیا جسکے بعد دونوں طرف سے گاڑیوں کو چلنے کی اجازت دی گئی۔اس دوران میدانی علاقوں میں بھی مسلسل بارشوں سے سڑکیں و گلی کوچے زیرآب آئے جسکے سبب عوام کو سخت مشکل درپیش ہیں۔دوروز قبل پتھرنکی کے مقام پر زمین دھنسے کے بعد ایتوار کی صبح دوبارہ پہاڑی کا بڑا حصہ دھنس گیا ۔ اس واقعے میں اپنے مکانات کھونے والے متاثرین ٹھٹھرتی سردی میں ٹینٹوں تلے رہنے پر مجبور ہیں۔انھوں نے کہاکہ انتظامیہ ہماری طرف توجہ نہیں دےرہی ہے، ہمارےساتھ عورتیں و بچے کھلے ٹینٹوں میں رہنے پرمجبور ہیں۔ اگرہمیںکچھ ہوا تو اسکی ذمہ دار انتظامیہ ہوگی۔ انھوں نے سرکار سے انھیں فوری طورمحفوظ مقام پر منتقل کرنے کی اپیل کی ۔