سرینگر/// آرپار مزید راہداری پوائنٹ کھولنے کی وکالت کرتے ہوئے ریاستی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ تشدد سے صرف تباہی اور بربادی ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر ریاست کواس مصیبت سے نکالنا ہے تو ہمیں آر پار مزید راستے کھولنے ہوں گے اور اسکے لئے ہندوپاک کو دوستی کا ہاتھ بڑھانا ہو گا ۔وزیر اعلیٰ منگل کو ٹنگڈار کرناہ میں عوامی اجتماع سے خطاب کررہی تھی۔
بندوق
وزیر اعلیٰ نے کہا ’’ ہمیں دوچیزوں نے مارا ایک بندوق اور دوسرا پتھر نے‘‘۔محبوبہ نے کہا ’’ اگر آپ دیکھیں گے پوری دنیا میں بندق بنانے والے ایک دولوگ ہیں، لیکن خریدنے والے ہم مسلمان ،استعمال کرنے والے ہم مسلمان ، مارنے والے اور مرنے والے ہم مسلمان ،جہاںپر دیکھیں گولی چلتی ہے تو مارنے والے بھی ہم(مسلمان) ہی ہوتے ہیں اور مرنے والے بھی ہم۔ اس وجہ سے پچھلے 25برسوں میں کشمیر وادی میں حالات خراب رہے ہیں اس سے ہم لوگ بہت پچھلے چلے گئے، ہماری کوشش ہو گی کہ حالات کو بہتر بنائیں ۔
آرپار راستے
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہندوپاک کی دشمنی سے سب سے زیاہ متاثر ریاست جموں وکشمیر ہوئی ہے اور ہمیں اس دشمنی سے باہر نکلنا ہو گا ۔انہوں نے ایک مرتبہ پھر کہا میرے والد مرحوم مفتی محمد سعید کا یہ وژن تھا کہ اگر جموں وکشمیر کو اس مصیبت سے نکالنا ہے تو ہمیں حدمتارکہ کے آر پار مزید راستے کھولنے ہوں گے ۔محبوبہ مفتی نے ہندوپاک سے کہا کہ ہمیں سرحدوں پر گولہ باری بند کر کے دوستی کرنی چاہئے کیونکہ گولہ باری سے اُس پار بھی لوگ مرتے ہیں اور یہاں بھی لوگوں کا نقصان ہوتا ہے اور اس لئے ہمارے پاس دوستی کے سواء اور کوئی چارہ نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہند وپاک کی دشمنی سے اگر سب سے زیادہ کوئی ریاست شکار ہوئی ہے وہ جموں وکشمیر ہے ۔اس لئے ہماری سرکار کی یہ کوشش ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان دوستی ہو۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہمارے وزیر اعظم نے پہل کی اور دوستی کرنے کیلئے اس طرف پاکستان چلے گئے، جیسے ایک ہمسایہ دوسرے ہمسائے کے یہاں جاتا ہے، لیکن بدقسمتی سے اُس کے بعد پہلے پٹھان کوٹ اورپھر اوڑی میں جنگجویانہ حملے ہوئے جس سے دونوں ممالک کے تعلقات خراب ہو گئے ۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہمارا ملک ایک بہت بڑا ملک ہے اور مجھے اُمید ہے کہ ہم پھر سے ایک دوسرے کے ساتھ تعلقات بہتر بنا کر دوستی کا ہاتھ بڑھائیں گے ۔
ٹنگڈار کی ترقی
وزیر اعلیٰ نے ٹاڈ اور گبرہ کیلئے 32کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر ہو رہے سڑک پروجیکٹوں کا بھی سنگ بنیاد رکھا ۔محبوبہ مفتی نے اس دورا ن ٹنگڈار کیلئے دو چھوٹی فائر سروس گاڑیوں کی فراہمی ،منی سپورٹس سٹیڈیم کی تعمیرکا بھی یقین دلایا اس کے علاوہ 12میگاواٹ بجلی پروجیکٹ پر بہت جلد کام کام شروع کرنے کا یقین دلایا ۔انہوں نے کہا کہ کرناہ کے لوگوں کی دیرانہ مانگ سادھنا ٹاپ ٹنل کی تعمیر ہے اور اسکے لئے مرکزی سرکار سے بات چیت ہو رہی ہے اور سرکار دوبارہ اس دیرینہ مانگ کو مرکز کے ساتھ اٹھائے گی۔بیکن کے تحت آنے والی سڑکوں کی مرمت کے حوالے سے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بیکن کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ سڑکوں کی مرمت کا کام جلد از جلد مکمل کریں ۔انہوں نے سرما کے دوران ہوائی سروس فراہم کرنے کا یقین دلایا ۔وزیر اعلیٰ نے ٹیٹوال کو باڈر ٹورزم کا درجہ دینے کے علاوہ ،ٹیٹوال گبرہ اور نہچیاں سکولوں کو اپ گریٹ کرنے کا بھی یقین دلایا ۔وزیر اعلیٰ نے مقامی نوجوانوں کیلئے ڈی جی بھرتی متعلق کہا کہ وہ ڈی جی پولیس سے رابطہ کر کے ممکن ہو سکا تو یہاں ایک بھری مہم بھی شروع کرانے کی کوشش کی جائے گی ۔اس دوران 20کے قریب نئے لوگوں نے پارٹی میں شمولیت اختیار کی ۔