نئی دہلی// ہندستان اور اسرائیل نے 25سال پرانے اپنے سفارتی رشتوں کو دونوں ملکوں کے عوام کے روشن مستقبل کو ذہن میں رکھتے ہوئے آگے بڑھانے کینئے عزم کے ساتھ باہمی تعاون کے 9معاہدوں پر دستخط کئے جن میں سائبرسیکورٹی ،خلائی ٹکنالوجی ،فضائی خدمات سے لیکر ہومیوپیتھک علاج اور قابل تجدید توانائی کو محفوظ کرنے کے شعبہ میں تعاون کے معاہدے شامل ہیں۔وزیر اعظم نریندر مودی اور اسرائیل کے وزیر اعظم بنیامن نیتن یاہو کے مابین یہاں حیدرآباد ہاوس میں ہوئی دوطرفہ میٹنگ میں یہ فیصلے کئے گئے۔میٹنگ میں وزیرخارجہ سشما سوراج ، وزیر دفاع نرملاسیتا رمن ،زراعت وکسانوں کی بہبود کے وزیر رادھاموہن سنگھ،قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھالہ ،جارجہ سکریٹری ایس جے شنکر ،وزارت خارجہ میں سکریٹری (اقتصادی تعلقات )وجے گوکھلے ،ہندستان میں اسرائیل کے سفیر ڈینئل کارمین موجود تھے۔ میٹنگ کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس میں مسٹر مودی نے ہبروزبان میں مسٹر نیتن یاہو کااستقبال کیا۔ انھوں نے کہ ’’میرے عزیز دوست ، آپکا ہندستان میں خیر مقدم ہے۔‘‘آپ کے دورے کے ساتھ ہمارے نئے سال کے کیلنڈر میں خصوصی تہوارشروع ہوگئے ہیں۔ مکرسنکرانتی ،پونگل ،بیہو وغیرہ۔‘‘ مودی نے کہا کہ دونوں ملکوں نے اپنے رشتوں میں پیش رفت کا جائزہ لیاہے اورانھیں آگے لے جانے والے مواقع کے سہارے آگے بڑھانے کا عزم کیا ہے۔انھوں نے کہا کہ ہم نے اپنے پرانے فیصلوں پر عمل درآمد کے تعلق سے بھی بات کی۔اس کے نتائج زمین پر نظر آنے لگے ہیں۔انھوں نے کہا کہ آج کی بات چیت میں رشتوں کو مضبوط کرنے اور شراکت داری میں وسعت پیداکرنے پر اتفاق ہوا۔مسٹر مودی نے کہا کہ گزشتہ سال جولائی میں سواارب ہندستانیوں کی دوستی کے پیغام کو لیکر اسرائیل کے یادگاردورے پر گیا تھا۔اس کے عوض میرے دوست بی بی (بنیامن نیتن یاہو)کی قیادت میں اسرائیلی عوام نے جو پیار دیا اس سے میں بہت زیادہ مغلوب ہوں۔