سرینگر// وزیر برائے مال ، امداد ، باز آباد کاری و تعمیر نو اور ڈیزاسٹر منیجمنٹ عبدالرحما ن ویری نے کہا کہ ہر ضلع میں آفاتِ سماوی سے نمٹنے کے لئے 300رضا کاروں کو تربیت دی جائے گی۔ وزیر دو روزہ انسیڈنٹ ریسپارنس سسٹم تربیتی پروگرام کا افتتاح کرنے کے بعد اپنے خیالات کا اظہار کررہے تھے، جو ڈسٹرکٹ ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی سرینگر نے نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی اور سٹیٹ ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کے اشتراک سے سرینگر میں منعقد کیا ہے۔ورکشاپ میں فائنانشل کمشنر مال ،سی ای او جہلم اینڈ توی فلڈ ریکوری پروجیکٹ ، ڈویژنل کمشنر کشمیر ، ڈپٹی کمشنر سرینگر ، چیف انجینئر سسٹم اینڈ اوپریشن محکمہ بجلی، ڈائریکٹر فائر سروسز ، کمانڈنٹ ایس ڈی آر ایف ، ڈائریکٹر ایس ڈی ایم اے ،ایس ایس پی ٹریفک سرینگر، این ڈی ایم اے ماہر ، مال ، پولیس او ردیگر متعلقہ محکموں کے افسران نے بھی شرکت کی۔ویری نے کہا کہ ہنگامی حالات سے نمٹنے کے لئے ہر ضلع میں رضاکاروں کی تربیت لازمی ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ آج کی جدید ٹیکنالوجی کے دور میں بھی ہم آفات سماوی جیسے زلزلہ، بادل پھٹنے وغیرہ کی پیشن گوئی نہیں کرسکتے ۔ ایسے حالات میں اس نوعیت کے ہنگامی حالات سے نمٹنے کے لئے ہمیں تیار رہنا ہوگا ۔2014ء کے سیلاب کے دوران رضاکاروں کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے وزیر نے کہا کہ ہمسایہ و دوست اور احباب ایسے حالات میں مدد کے لئے پہلے پہنچتے ہیں ۔ اس لئے ہر بستی میں رضاکاروں کو تربیت دینا اہم ہے۔اُنہوں نے افسران پر زور دیا کہ وہ اس نوعیت کے ورکشاپ ہر ضلع میں منعقد کریں تاکہ متعلقین کو تربیت فراہم کی جاسکیں۔اُنہوں نے کہا کہ ریاست میں سیلاب اور زلزلہ جیسے سماوی آفات کے خطرے کے پیش نظر بنیادی ڈھانچے کی توسیع کے لئے لچکدار پالیسی اختیار کی جارہی ہے جس میں مستقبل قریب کے ہنگامی حالات کے لئے ہنگامی منصوبہ بندی بھی شامل ہیں۔