Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
اداریہ

!دور دراز علاقوں میں صحت عامہ کی زبوں حالی

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: November 3, 2017 1:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
5 Min Read
SHARE
کافی عرصہ سے دہی علاقوں میں نامکتفی طبی خدمات کی شکایات بار بار اخبارات کی سرخیوں میں جگہ پاتی رہی ہی مگر کسی بھی حکومت نے ان شکایات پر توجہ دے کر وجوہات تلاش کرکے لوگوں کو درپیش مشکلات کو حل کرنے کی سنجیدہ کوشش نہیں کی  ہے۔ وجہ ظاہر ہے کہ ڈاکٹروں کی ایک اچھی خاصی تعداد، جنہیں ان علاقوں میں تعینات کیا جا تا ہے، اپنے مقام تعیناتی پر جوائن کرنے کی بجائے خو د کو شہروں میں منسلک کرواتے ہیں ۔کشمیر اور جموں کے نظامت صحت میں یہ ایک عام عمل ہے اور صاحب اثر و رسوخ ڈاکٹر صاحبان دور دراز دیہات اور پہاڑی علاقوں میں اپنی خدمات انجام دینے سے کتراتے ہیں جس کی وجہ سے ان دور افتادہ خطوں میں عام لوگوں کو بنیای طبی سہولیات میسر نہ ہونے کی بنا پر پھر سرینگر اور جموں کے ہسپتالوں یا پھر پرائیوٹ کلنکوں کا رُخ کرنے پر مجبور ہونا پڑتا ہے۔ میڈیا رپورٹوں کے مطابق فی الوقت کشمیر میں دیہی علاقوں میں قائم طبی مراکزکےلئے1481ڈاکٹروں کی اسامیاں منظور ہیں لیکن افسوس کا مقام ہے کہ ان میں سے570ڈاکٹر ایسے ہیں ، جو سرینگر کے مختلف ہیلتھ سینٹروں اور اسپتالوں میں کام کر رہے ہیں اور ان میں سے ایک بڑی تعداد ایسی ہے جنہوں نے خود کو نظامت صحت کے دفتر کے ساتھ منسلک کرواکے رکھا ہے، جہاں سے انہیں مختلف پرائمری ہیلتھ سنٹروں، سب ڈسٹرکٹ ہسپتالوں اور ضلع ہسپتالوں میں تعینات کیا گیا ہے۔ حیرت کا مقام ہے کہ ان میں میڈیکل آفسروں اور کنسلٹنٹوں کی ایک اچھی خاصی تعداد بھی  شامل ہے۔ ظاہر بات ہے کہ اس ساری کاروائی کی پشت پر سیاسی و دیگر نوعیتوں کا اثر و رسوخ کا ر فرماء ہوتا ہے اور متعدد حضرات ایسے ہوتے ہیں، جو شہروں میں اپنی پرائیوٹ پریکٹس متاثر ہوتے ہوئے نہیں دیکھنا چاہتے کیونکہ ان کی زندگی کا مدعا و مقصد پیسے کا حصول ہوتا ہے ۔ جموں صوبہ کے پیر پنچال اور چناب خطوں کا بھی ایسا ہی حال ہے اور انہی کالموں کے ذریعہ متعدد مرتبہ حکومت کو آگاہ کرنے کی کوشش کی گئی ہے، مگر معاملہ وہیں کا وہیں ہے کہ سنے کون اور کرے کون۔ آج بھی ان خطوں میں مریض سینکڑوں  کلو میٹر کا خطرناک سفر طے کرنے پر مجبور ہو کر جموں شہر آنے پر مجبور ہوتے ہیں۔ یہی حال وادی میں کپواڑہ اور کرناہ کے علاقوں کا ہے، جہاں بار بار کے عوامی مطالبات کے باوجود اُن اسامیوں پر تعیناتیاں نہیں کی جاتیں جو منسلک کئے جانے کی اس پالیسی کے بہ سبب خالی پڑی ہوئی ہیں۔ یہ حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ کشمیر اورجموں کی صحت نظامتوں کے اندر پیدا شدہ اس سقم، جو ایک متوازی پالیسی کی صورت اختیار کر چکا ہے، کا سنجیدگی کے ساتھ جائزہ لیکر اس عمل پر روک لگادے، جس سے نہ صر ف متعلقہ محکمہ کے بنیادی مقاصد متاثر ہوئے ہیں بلکہ اس سے انتظامیہ کے اندر ذاتی، سیاسی و دیگر اقسام کے اثر و رسوخ کو شہ ملتی ہے، جو بالآخر حقداروں کی حق تلفی کا سبب بن جاتا ہے۔ آج ہمار ےحکام اکیسویں صدی کے ترقی یافتہ دور کے حاصل شدہ عروج کو چھونے کی کوشش کے دعوے تو ضرور کر رہے ہیں مگر جب اس نوعیت کے معاملات ، وہ بھی انسانی صحت کے ساتھ،  سامنے آتے ہیں تو ان  دعوئوں پر سے یقین اُٹھ جاتا ہے۔ فی الوقت دیہی و پہاڑی علاقوں کے اندر لوگوں کو علاج و معالجہ کے حوالے سے جن مشکلات اور مصائب کا سامنا کرناپڑ رہا ہے، وہ حکومت کی آنکھیں کھولنے کےلئے کافی ہونا چاہئے اور اسکا ازالہ کرنا اسکی اولین ترجیحات میں جگہ پانا چاہئے۔ اگر واقعی سرکار کو صحت عامہ کے شعبہ میں ماہرین کی کمی کا سامنا ہے تو اس کےلئے نئی بھرتی عمل میں لانے کے لئے کوئی مضائقہ نہیں ہونا چاہئے۔
 
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

ڈوڈہ ضلع کی تحصیل کاہرہ کے جوڑا خورد گاؤں سے کمسن بچی کی نعش برآمد
تازہ ترین
ملیشیائی وزیر اعظم کی برکس سربراہی اجلاس دوران وزیر اعظم مودی سے ملاقات ،مسئلہ کشمیر پر ہوئی بات
برصغیر
کشمیر میں سیاحتی شعبے کی بحالی حکومت ہند کی اولین ترجیح: گجیندر سنگھ شیخاوت
برصغیر
نیشنل کانفرنس کے تمام انتخابی دعوے کھوکھلے ثابت ہو رہے ہیں: الطاف بخاری
تازہ ترین

Related

اداریہ

نوجوان طلاب سنبھل جائیں

July 4, 2025
اداریہ

مٹھی بھر رقم سے کیسے بنیں گے گھر ؟

July 3, 2025
اداریہ

قومی تعلیمی پالیسی! | دستاویز بہت اچھی ، عملدرآمد بھی ہو توبات بنے

July 2, 2025
اداریہ

! سگانِ شہر سے انسانوں کو بچائیں

July 1, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?