موبائل سب کے پاس، لیکن چارجنگ سہولیات نہیں، ٹی وی اور فرج سب گھروں میں موجود لیکن صرف نمائش کیلئے
عاصف بٹ
کشتواڑ // جموں کشمیر کے ضلع کشتواڑ کا سب سے بڑا سب ڈویڑن مڑواہ ،جسکی آبادی 50,000 سے زائد ہے، آج کل کے جدید دورمیں بھی بنیادی سہولیات سے محروم ہے اور یہاں کی عوام آج بھی قدیم طرز کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد بھی 6 سال کا عرصہ گزر گیا لیکن سب ڈویڑن مڑواہ میں زمینی سطح پر حالات جوکے تو ہیں اور لوگ آج بھی بنیادی سہولیات کیلئے انتظامیہ کے سامنے ہاتھ پھیلانے پر مجبور ہیں۔ مڑواہ و واڑون سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا قریب 12پنچایتوں نواپچی، نوگام، یوردو، پیٹھ گام، رنائی اے، رنائی بی، قدرنہ اے، قدرنہ بی، چینجر ،دہرنہ ،ہنزل و تیلر پر مشتمل مڑواہ کے سبھی علاقوں میں بنیادی سہولیات کا فقدان ہے۔جہاں مواصلاتی نظام، انٹرنیٹ اور بجلی کاکوئی نظام نہیں ہے۔ آج تک اس علاقے میں بجلی کا بلب نہیں روشن ہوا ہے۔ اگرچہ کئی دیہات کے اندر متعدد مقامات پر بجلی کے کھمبے و تاریں دکھائی دے رہے ہیں لیکن بجلی نہیںپہنچ سکی ہے۔ تحصیل واڑون کا بھی یہی حال ہے ۔ڈویژنل ہیڈکوارٹر سے واڑون تحصیل کا فاصلہ لگ بھگ 30 کلومیٹر کا ہے جو سات پنچایتوں انشن، چوئیدرمن، آفتی، بسمینہ، مرگی، سکھنائی اور ملواڑون پر مشتمل ہے،یہاں بھی بجلی، فون سہولیات اورانٹرنیٹ جیسی اہم بنیادی سہولیات موجود نہیںہیں۔ مڑواہ اور واڑون کے متعدد دیہات میں اگرچہ کروڑوں روپے کی لاگت سے بجلی کے کھمبے و تاریں نصب کی گئی ہیں تاہم بجلی کا دوردور تک کوئی نام و نشان موجود نہیں ہے۔آزادی کے بعد76 برسوں کے بعد بھی یہاں لوگ شمع جلاکر گھر کو روشن کرنے پر مجبور ہیں۔اب سرکار کی جانب سے سولر لایٹیں فراہم کی گئی ہیں جن سے تھوڑا بہت گزارا ہوتاہے۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ کئی برس قبل بجلی کے کھمبے نصب کئے گئے اور تاریں بھی بچھائی گئیں لیکن تعجب کی بات ہے کہ کوئی HTلائن نہیں بچھائی گئی۔ نوجوان منظور احمد نے کہا کہ علاقے میں کئی ایسے بزرگ بھی ہیں جنہوں نے اپنی زندگی میں آج تک بجلی نہیں دیکھی ہے۔ انکی موت سے پہلے یہ خواہش ہے کہ انکی آنکھیں بجلی کی ایک جھلک دیکھ سکیں۔انہوںنے کہا کہ انہیں فوٹو سٹیٹ یا پھر فارم بھرنے کیلئے کئی سو کلومیڑ دور کشتواڑ یا پھر اننت ناگ کا رخ کرنا پڑتا ہے جسمیں انہیں دو دن لگتے ہیں۔لوگوں کے پاس موبائل فون بھی ہیں لیکن انہیں چارج کرنے کیلے سولر کا استعمال کرنا پڑتا ہے جبکہ لوگوں نے فریج و ٹی وی بھی لاکر رکھے ہیں جوصرف گھروں میں نمائش کیلئے ہیں۔