دور افتادہ علاقوں میں معاملات کی سماعت

Kashmir Uzma News Desk
5 Min Read
کرگل//جموں کشمیر ہائی کورٹ کے چیف جسٹس جسٹس بدر دریز احمد نے کہا ہے کہ دور دراز علاقوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں کے معاملات سُننے اور اُن کی سہولت کیلئے ویڈیو کانفرنسنگ شروع کرنے کیلئے کوششیں جاری ہیں ۔ چیف جسٹس لداخ خطے کے دورے کے دوران کرگل میں مختلف عدالتوں کا معائینہ کرنے کے دوران خطاب کر رہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ کیسوں کے تیز تر نمٹارے کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ کرگل اور لہیہ اضلاع کے سائلوں کی سہولت کیلئے ہائی کورٹ عنقریب ہی معاملات کی شنوائی کیلئے سرینگر اور جموں میں ویڈیو کانفرنسنگ شروع کر رہا ہے انہوں نے کہا کہ ویڈیو کانفرنسنگ کی بدولت دور افتادہ علاقوں کے لوگوں کا قیمتی وقت بچے گا ۔ انہوں نے کہا کہ کرباتھانگ کرگل میں ایک نیا کورٹ کمپلیکس تعمیر کرنے کیلئے ایک ڈی پی آر حکومت کو بھیج دیا گیا ہے اور اس کمپلیکس پر اگلے سال تعمیراتی کام شروع ہو گا ۔ لداخ خطے کے دورے کے دوران چیف جسٹس نے کورٹ کمپلیکس کرگل کا دورہ کر کے اس کے کام کاج کا جائیزہ لیا ۔ اُن کے ہمراہ جسٹس تاشی ربستان ، رجسٹرار جنرل جموں کشمیر ہائی کورٹ سنجے دھر ، چیف جسٹس کے پرنسپل سیکرٹری جواد احمد ، پرنسپل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کرگل سید سرفراز حسین شاہ ، چیف جوڈیشل مجسٹریٹ سپل جیس انگمو ، دیگر جوڈیشل افسران اور بار ایسوسی ایشن کرگل کے ارکان بھی تھے ۔ چیف جسٹس نے جوڈیشل افسروں اور بار ایسوسی ایشن کرگل کے ارکان کے ساتھ استفسار کیا اور اُن کیسوں کی صورتحال کے بارے میں جانکاری حاصل کی جو ضلع کرگل سے نمٹارے کیلئے عدالتِ عالیہ کو بھیجے جاتے ہیں ۔ جسٹس بدر دریز نے ایسوسی ایشن کی ممبر شپ کے بارے میں بھی آگاہی حاصل کی اور ارکان کی طرف سے ابھارے گئے معاملات اور مطالبات بھی غور سے سُنے جن میں عدالتِ عالیہ کا سرکٹ بنچ قائم کرنا ، کورٹ عمارت تعمیر کرنا ، کنزیومر کورٹ قایم کرنا ، ڈسٹرکٹ جیل کرگل کو چالو کرنا ، بار ایسوسی ایشن کیلئے گرانٹ ان ایڈ ، نئے بار ارکان کیلئے چیمبر تعمیر کرنا اور کورٹ کمپلیکس میں گرمی کے انتظامات بہم رکھنا جیسے معاملات شامل تھے ۔ چیف جسٹس نے کورٹ کمپلیکس میں قائم سیشن کورٹ ، سی جے ایم کورٹ اور سپیشل کورٹ کے مختلف سیکشنوں کا معائینہ کرکے  افسروں سے ضلع میں سول اور کرمنل کیسوں کی صورتحال کے بارے میں بھی جانکاری حاصل کی ۔ انہیں منصف کورٹ دراس ،سانکو اور زانسکار کے کام کاج کے بارے میں بھی جانکاری دی گئی ۔ کورٹ کمپلیکس کے ای سیکشن میں چیف جسٹس نے سی آئی ایس سے متعلق کیسوں کی اپ ڈیشن کا بھی جائیزہ لیا ۔ بعد میں چیف جسٹس نے نیا کورٹ کمپلیکس تعمیر ہونے والی جگہ کا بھی معائینہ کیا اور اراضی کی صورتحال کے بارے میں جانکاری حاصل کی ۔ مال محکمے کے افسروں نے چیف جسٹس کو بتایا کہ ضلع انتظامیہ کی طرف سے الاٹ کی گئی کُل اراضی میں سے 47 کنال اراضی پہلے ہی ضلع کورٹ کرگل کو الاٹ کی گئی ہے جبکہ باقی 13 کنال اراضی مستقبل قریب میں رسمی طور الاٹ کی جا رہی ہے ۔ چیف جسٹس نے ریونیو افسروں پر زور دیا کہ وہ اس حوالے سے تمام لازمی اقدامات فوری طور سے عمل میں لائیں تا کہ تعمیراتی کام بلا کسی رکاوٹ کے جلد از جلد شروع کی جا سکے ۔ اس سے پہلے چیف جسٹس نے منصف کورٹ دراس کا دورہ کیا اوروہاں کیسوں کے موثر نمٹارے کیلئے اختراعی اقدامات متعارف کرنے کی ضرورت پر زور دیا ۔ انہوں نے بمبٹ میں دراس وار میموریل کا بھی دورہ کیا اور وہاں شہید فوجیوں کو خراجِ عقیدت ادا کیا ۔ 
 
Share This Article
Leave a Comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *