Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
اداریہ

دور افتادہ علاقوں میں محکمہ تعلیم کاحال بے حال!

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: September 3, 2018 1:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
5 Min Read
SHARE
 ریاست کے دور افتادہ علاقوں میں قائم سرکاری سکولوں میں تدریسی عملے کی قلت نے پریشان کن صورتحال پیدا کردی ہے اور طلاب کا غم وغصہ اس حد تک پہنچ چکاہے کہ انہوں نے بطور احتجاج سکولوں کو ہی مقفل کرنا شروع کردیاہے ۔حالیہ کچھ دنوں کے دوران متعدد ایسے واقعات رونما ہوئے ہیں جن میں طلبا اورمقامی لوگوں نے محکمہ تعلیم کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے سکولوں کو مقفل کیاہو۔یہ سلسلہ گزشتہ ہفتے راجوری کے کالاکوٹ کے ہائی سکول متھیانی سے شروع ہواجہاں طلاب کے مطابق انہیں پڑھانے کیلئے محض چھ اساتذہ تعینات ہیں جس کے بعد پونچھ کے چھمبر کناری منڈی کے ہائی سکول میں بھی طلاب نے بطور احتجاج ادارے کو مقفل کردیا ۔چھمبر کناری کے اس ہائی سکول میں تو محکمہ تعلیم کا خدا ہی حافظ ہے جہاں صرف چار اساتذہ تعینات ہیں جن کے بارے میںبھی سکول میں حاضر نہ رہنے کی شکایات ہیں ۔اسی طرح سے راجوری کے چٹیار علاقے میں بھی ایک ہائی سکول کے باہر احتجاج کرتے ہوئے طلباء و مقامی لوگوں نے الزام عائد کیاکہ حکام تدریسی عملے کی فراہمی میں ناکام ہوگئے ہیں ۔راجوری کے ہی پلمہ علاقے میں بھی اسی طرح کا احتجاج کیاگیا جہاں کا حال یہ ہے کہ حکام نے کئی ماہ قبل ہائی سکول پلمہ کو ہائر اسکینڈری سکول کادرجہ دینے کا حکمنامہ تو جاری کردیاتاہم نہ ہی آج تک تدریسی عملے کی تعیناتی عمل میں لائی گئی اور نہ ہی رواں تعلیمی سیشن میں گیارہویں اور بارہویں جماعت میں طلاب کو داخلے کی اجازت دی جارہی ہے ۔یہ صورتحال صرف راجوری یا پونچھ اضلاع کی ہی نہیں ہے بلکہ ریاست کے متعدد دور دراز اضلاع کا یہی حال ہے جہاں ہر جگہ تدریسی عملے کی قلت کاسامناہے ۔ یہ عام طور پر دیکھاجاتاہے کہ سرکار کی طرف سے سکولوں کے درجے بڑھانے کا اعلان تو کردیاجاتاہے مگر ان اداروں میں درکار اسامیوں کوپُر نہیں کیاجاتاجس کے باعث سکول قائم کرنے کا مقصد ہی فوت ہوجاتاہے ۔ایسا بھی ہرگز نہیں ہے کہ محکمہ تعلیم کے پاس اساتذہ کی اتنی زیادہ قلت پائی جارہی ہے جتنی زمینی سطح پر نظر آتی ہے بلکہ حقیقت یہ ہے کہ اچھی خاصی تعداد میں اساتذہ کی یہ خواہش ہوتی ہے کہ انہیں یاتو اپنے گھر کے نزدیک ترین سکول میں تعینات رکھاجائے یاپھر کسی شہری علاقے میں خدمات انجام دینے کا موقعہ فراہم کیاجائے ،جس کی وجہ سے دور دراز علاقوں میں ٹیچروں کی شدید قلت پیدا ہوجاتی ہے۔ جہاں شہری علاقوں میں قائم سکولوں میں ضرورت سے زیادہ ٹیچرموجود ہوتے ہیں وہیں دیہی علاقوں میں چل رہے سکولوں میں کہیں کہیں صورتحال اس قدر خراب بن جاتی ہے کہ ہائی سکول میں چار یا پانچ اساتذہ تعینات ہوتے ہیں اور مڈل اور پرائمری سکولوں میں کی تو حالت ہی بیان سے باہر ہے ۔اگرچہ حکام نے اسی مسئلے سے نمٹنے کیلئے اساتذہ پر یہ لازم قرار دیاہے کہ ان کےلئے بہر صورت دو سال ہارڈ زون میں ڈیوٹی دینا ضروری ہے تاہم یہ منصوبہ بھی ناکامی سے دوچار ہوگیاہے اور تبدیل کئے جانے والے اساتذہ کسی طرح سے سفارش وغیرہ کرواکے اپنی ڈیوٹی کو نزدیک ترین علاقوں میں رکھنے میں کامیاب ہوجاتے ہیں ۔جس طرح سے تدریسی عملے کی قلت کے سبب سرکاری سکولوں کے مقفل ہونے کاسلسلہ شروع ہواہے ،اسے دیکھتے ہوئے کہاجاسکتاہے کہ مستقبل قریب میں لوگوں کا سرکاری سکولوں کے تئیں رہاسہا اعتماد بھی ختم ہوجائے گا ۔ضرورت اس بات کی ہے کہ طلباء کے مستقبل کے ساتھ کھلواڑ نہ کیاجائے اور سنجیدگی سے اقدامات کرتے ہوئے محکمہ تعلیم میں انقلابی سطح کی تبدیلیاں عمل میں لائی جائیں تاکہ گائوںدیہات کے بچوں کو بھی تعلیم حاصل کرنے کی وہی سہولیات میسر ہوسکیں جو ایک شہر یا قصبہ میں رہنے والے بچوں کو حاصل ہوتی ہیں ۔
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

۔ ₹ 2.39کروڑ ملازمت گھوٹالے میںجائیداد قرق | وصول شدہ ₹ 75لاکھ روپے 17متاثرین میں تقسیم
جموں
’درخت بچاؤ، پانی بچاؤ‘مشن پر نیپال کا سائیکلسٹ امرناتھ یاترا میں شامل ہونے کی اجازت نہ مل سکی ،اگلے سال شامل ہونے کا عزم
خطہ چناب
یاترا قافلے میں شامل کار حادثے کا شکار، ڈرائیور سمیت 5افراد زخمی
خطہ چناب
قومی شاہراہ پر امرناتھ یاترا اور دیگر ٹریفک بلا خلل جاری
خطہ چناب

Related

اداریہ

! ہماراقلم اور ہماری زبان

July 9, 2025
اداریہ

کشمیر میں ایمز کی تکمیل کب ہوگی؟

July 9, 2025
اداریہ

تعلیم ضروری ،سکول کھولنے کا خیرمقدم | بچوں کی سلامتی پر سمجھوتہ بھی تاہم قبول نہیں

July 8, 2025
اداریہ

نوجوان طلاب سنبھل جائیں

July 4, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?