سرینگر//مقامی لوگوں کے احتجاج کے درمیان سرینگرمیونسپل کارپوریشن کے میئر جنید عظیم متونے منگل کو کہا کہ دودھ گنگا کی بحالی کے لیے ایک بھی مکان نہیں گرایا جائے گا۔یہاں جاری ایک بیان میںمتو نے کہا کہ آلوچی باغ سے چھتہ بل ،دودھ گنگاکی بحالی پراجیکٹ پر مختلف علاقوں اور کالونیوں کے رہائشیوں اور کمیونٹی عمائدین کے ساتھ ایک تفصیلی میٹنگ کی اور انہوں نے انہیں یقین دلایا کہ کالونیوں میں کسی کو بے گھر نہیں کیا جائے گا، اور نہ ہی اس حصے پر پسماندہ کالونیوں اور کچی آبادیوں سمیت کوئی مکان مسمار کیا جائے گا۔میٹنگ میں کمشنر ایس ایم سی اور سی ای او سری نگر اسمارٹ سٹی، اطہر عامر خان، ایس ای سٹی ڈرینج کے علاوہ سینئر افسران اور انجینئرز نے بھی شرکت کی۔میئر نے مقامی باشندوں کو یقین دلایا کہ دودھ گنگا کنال کی بحالی کا منصوبہ سیلاب سے نمٹنے کا ایک اہم منصوبہ ہے جو آلوچی باغ، ہفت چنار، بٹہ مالو اور چھتہ بل کے رہائشیوں اور کالونیوں کو سب سے پہلے اور سب سے زیادہ فائدہ پہنچائے گا۔ بیان میں کہا گیا ہے میئر نے لوگوں کو مشتعل کرنے اور غلط معلومات پھیلانے والے روایتی شرپسندوں اور ایجنٹ اشتعال انگیزیوں کی مذمت کرتے ہوئے مکینوں کو یقین دلایا کہ اس پراجیکٹ سے کچی آبادیوں سمیت ایک بھی رہائشی کالونی پریشان یا متاثر نہیں ہوگی۔انہوں نے کہا کہ ‘پبلک نوٹس’ جو جاری کیا گیا ہے وہ نہر کے اندر اور اس کے اوپر رکاوٹوں اورتجاوزات سے متعلق ہے اور اس کا تعلق رہائشی کالونیوں، مکانات یا ڈھانچے سے نہیں ہے۔ اس منصوبے سے ایک بھی گھر نہیں گرایا جائے گا۔ یہ رہائشیوں کو میری یقین دہانی ہے کہ اس کی اجازت نہیں دی جائے گی۔انہوں نے مزید کہاکہ بحالی کے اس منصوبے سے مقامی شہری سیلاب اور پانی کی بندش کا دیرینہ مسئلہ حل ہو جائے گا۔ یہ علاقے ان علاقوں کے مقامی لوگوں کو فائدہ پہنچا رہے ہیں۔میئر نے کہا کہ ایس ایم سی کو جاری زمین کی بے دخلی اور ریاستی اراضی کی بازیافت سے جوڑنے کی کوششیں ’’گمراہ کن‘‘ تھیں۔ایس ایم سی کسی بھی طرح سے جاری مہم میں شامل نہیں ہے۔ نہ ہی پالیسی کی سطح پر اور نہ ہی عملدرآمد کی سطح پر۔