ظفر اقبال
اوڑی//دودرن بونیار میں حکومت کی جانب سے خستہ حال سکولی عمارت کی تعمیروتجدید نہ ہونے کے نتیجے میں ایک مقامی استاد نے اپنی لاگت سے دو کمرے تعمیر کرکے طلبہ کے نام وقف کر دئے۔مقامی لوگوں کے مطابق گورنمنٹ مڈل سکول (بائز )دودرن بونیار کی عمارت گزشتہ کئی برسوں سے خستہ حال تھی اور اس عمارت میں درس و تدریس کا سلسلہ جاری رکھنا اب بہت مشکل بن چکا تھا بلکہ ہمیشہ خطرہ لاحق رہتا تھا۔اگر چہ مقامی آبادی نے کئی بار اس سلسلے میںمحکمہ تعلیم کے اعلیٰ حکام سے رجوع کیا اور سکول کی نئی عمارت تعمیر کرنے کی مانگ کی مگرکوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ایک مقامی استاد بلال احمد چک سے طلبہ کی پریشانی دیکھی نہیں گئی اور انہوں نے نے تنگ آمد بہ جنگ آمد کے مصداق اپنی لاگت سے دو کمرے تعمیر کرکے طلبہ کو وقف کر دئے۔بلال احمد نے بتایا ’’محکمہ تعلیم نے دو سال سے اس سکولی عمارت کو تعمیر کرنے میں سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا اور میں نے ٹھان لی کہ میں خود ہی ایک کوشش کرکے دیکھتا ہوں اور اللہ کا شکر ہے کہ دو کمرے تعمیر کرکے طلبہ کو وقف بھی کئے ‘‘۔انہوں نے کہا ددورن ایک دور دراز علاقہ ہے جہاں تعمیری سامان پہنچانے میں تھوڑی مشکلات ہوئیں تا ہم کوشش بالآخررنگ لائی ۔مذکورہ استاد نے کہا’’ میںعلاقے کاپہلا استادنہیں ہوں جس نے یہ تھوڑا بہت کام کیا بلکہ اس سے قبل یہاںکئی اساتذہ نے اس سے زیادہ خدمات انجام دی ہیں‘‘۔مقامی لوگوں نے بلال احمد کے اس کام کی خوب سراہنا کی ۔