کشمیر ایڈ منسٹریٹیو سروس افسران میں جمود کو دور کرنے کی تجاویز طلب
جموں// وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے سول سیکرٹریٹ میں جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ کے کام کاج کا جائزہ لینے کے لیے ایک اعلی سطحی میٹنگ کی صدارت کی۔وزیر اعلی نے کلیدی پہلوں پر بات چیت کی جن میں جموں و کشمیر پبلک سروس کمیشن کے کام، جے اینڈ کے سروس سلیکشن بورڈ کی ترقیوں، کیڈر مینجمنٹ، تربیت، تبادلے اور دیگر انتظامی امور شامل ہیں۔ جے کے اے ایس افسران میں جمود کو دور کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے محکمے کو ہدایت دی کہ وہ قابل عمل حل تجویز کرے۔انہوں نے کہا’’ہر کوئی بڑھنے کے مواقع کا مستحق ہے،” ۔ہموار طرز حکمرانی کو یقینی بنانے کیلئے وزیر اعلیٰ نے غیر معمولی حالات کے علاوہ دوبارہ ملازمت، توسیع، اضافی چارجز اور اٹیچمنٹ پر مکمل پابندی عائد کرنے کی ہدایات دیں۔انہوں نے خاص طور پر ہیلتھ اینڈ میڈیکل ایجوکیشن اور ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹس میں اٹیچمنٹ کا جائزہ لینے پر زور دیا۔انہوں نے زور دے کر کہا”ہمیں اس پریکٹس کو ختم کرنا چاہیے،” ۔وزیر اعلی نے کشمیری مہاجرین کے لیے پی ایم پیکیج کے تحت تعینات ملازمین کی حیثیت اور کارکردگی کے بارے میں بھی دریافت کیا۔قبل ازیں کمشنر سکریٹری جی اے ڈی سنجیو ورما نے محکمہ کے کام کاج کا تفصیلی جائزہ پیش کیا، جس میں انتظامیہ، کابینہ کوآرڈینیشن، پرسنل مینجمنٹ، کیڈر مینجمنٹ، اور ٹرانسفر پالیسیوں جیسے اہم حصوں کا احاطہ کیا گیا تھا۔
تقرریاں
بات چیت میںجموں کشمیر باز آباد کاری معاونت سکیم 2022اور ایس آر او43 کے تحت ہمدردانہ تقرریوں کے ساتھ ساتھ آل انڈیا سروسز اور جموں و کشمیرانتظامی خدمات کے لیے خدمات سے متعلق معاملات پر بھی توجہ مرکوز کی گئی۔میٹنگ میں آئی ٹی کے اقدامات جیسے SPARROW، JKHRMS اور افسروں کے تربیتی پروگراموں کا جائزہ لیا گیا۔ چیف منسٹر نے محکمہ کو ہدایت دی کہ وہ اسامیوں کی تقسیم میں تضادات کو نوٹ کرتے ہوئے جموں و کشمیر کی تنظیم نو اور لداخ یونین ٹیریٹری کی تشکیل کے بعد عہدوں کی دوبارہ تخصیص کی جانچ کرے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ تنظیم نو کے بعد پوسٹوں کی تقسیم پر غور کیا جانا چاہیے۔ ہمیں تفاوت کو دور کرنے اور اس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ جموں و کشمیر میں انتظامی مطالبات کو پورا کرنے کے لیے مناسب عہدے ہوں۔رابطہ ( سی ایم عوامی رسائی)ایک علیحدہ میٹنگ میں، عمر عبداللہ نے’ وزیر اعلیٰ عوامی خدمت اور رابطہ‘ کے قیام کا جائزہ لیا۔Raabta کے ذریعے شکایات کے ازالے کے نظام کو بہتر بنانے کے بارے میں، وزیر اعلیٰ نے کہا، “Raabta حکومت اور عوام کے درمیان ایک پل کا کام کرے گا، عوامی خدمات کی بروقت فراہمی کو یقینی بنائے گا اور حکمرانی میں عوام کی شرکت کو بڑھا دے گا، اور مزید کہا کہ” یہ زیادہ ذمہ دار اور شہری مرکوز انتظامیہ ایک قدم ہے۔”سکریٹری شکایات، اعجاز اسد نے حکومت اور شہریوں کے درمیان پل کے طور پر اس کے کردار کو اجاگر کرتے ہوئے، Raabta کا فریم ورک پیش کیا۔ یہ پلیٹ فارم عوامی شراکت میں اضافہ کرے گا، ایک ذمہ دار حکومت کو یقینی بنائے گا اور عوامی خدمات کی بروقت فراہمی کو ممکن بنائے گا۔شہری آف لائن اور آن لائن دونوں طریقوں سے شکایات اور تجاویز پیش کر سکیں گے۔میٹنگ میں آٹ ریچ آفس کے ڈھانچے پر تبادلہ خیال کیا گیا، بشمول عملے کی ضروریات، سینئر افسران کی تعیناتی، اور موثر آپریشن کو یقینی بنانے کے لیے درکار تکنیکی اور انتظامی عملہ۔شکایات کے ازالے کے ایک موجودہ پلیٹ فارم جے کے سمدھن کے ربطہ کے ساتھ انضمام پر بھی غور کیا گیا۔ چیف منسٹر نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ رابتہ کو جے کے سمادھن کے ساتھ مربوط کریں تاکہ ایک متفقہ اور جامع شکایات کے ازالے کا نظام بنایا جاسکے۔