سرینگر// راولپورہ میں جمعرات کو 16 سال قبل دوران حراست لاپتہ کئے گئے شہری منظور احمدکے حق میں دعائیہ مجلس کا اہتمام کیا گیا جبکہ اس موقع پر علاقے میں ہڑتال رہی۔واضح رہے کہ 2 سال قبل مذکورہ شہری کے حق میںوادی میں اپنی نوعیت کا پہلے غائبانہ نماز جنازہ کا اہتمام کیا گیا تھا ۔پیشے سے دوافروش منظور احمد ڈارساکن راولپورہ کو 18 جنوری 2002 کو نامعلوم افراد نے راولپورہ سے اٹھایا تھا اور اس سلسلے میں پولیس اسٹیشن صدر میں ایک ایف آئی آرزیر دفعہ364 کے تحت فوج کی 35راشٹریہ رائفلز کے خلاف درج کیا گیا تھا جبکہ تحقیقات کے دوران فوج کے میجر کشور ملہوترا کا نام بطور ملزم سامنے آیا تھا۔واضح رہے کہ کشور ملہوترہ 2002میں میجر(آج برگیڈئرہیں) کے عہدے پر راولپورہ علاقے کے انچارچ تھے جس وقت منظور احمد ڈار کی حراستی گمشدگی کا واقعہ پیش آیا تھا۔جمعرات کو منظور احمد کی حراستی گمشدگی کے 16سال مکمل ہونے کے موقع پراُن کے لواحقین نے دعائیہ مجلس کا اہتمام کیا جس میں لبریشن فرنٹ اور تحریک حریت لیڈران سمیت لاپتہ افراد کے لواحقین اور عام لوگوں نے شرکت کی۔علاقہ میں مکمل ہڑتال رہی جس کی وجہ سے کاروباری ادارے اور دکانیں بند رہیں ۔