نئی دلی // ملک میں طبی معاملات کو دیکھنے والی اٹھارٹی میڈیکل کونسل آف انڈیا نے ڈاکٹروں کو خبردار کیا ہے کہ وہ کم قیمت والی جنریک ( (کیمائی مشمولات ) ادویات کو ہی لکھیںاور ساتھ میںنسخے بھی اس طریقے سے لکھیں تاکہ عام لوگ بھی اس کو آسانی سے سمجھ سکیں۔ کونسل نے ڈاکٹروں سے کہا ہے کہ اگر کوئی بھی ڈاکٹر ان احکامات پر عمل کرنے میں ناکام ہوا تو اس کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔ میڈکل کونسل آف انڈیا نے تمام ڈاکٹروں کو ہدایت دی ہے کہ وہ سال 2016کی نوٹفیکیشن پر عمل کریں جس میں ڈاکٹروں کو جنریک ادویات لکھنے کی ہدایت دی گئی تھی۔ حال ہی میںصورت کے ایک ملٹی سپیشلیٹی اسپتال کا افتتاح کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا تھا کہ ڈاکٹروں کو نسخے اس طریقے سے لکھنے چاہیئں تاکہ عام انسان بھی اس کو آسانی سے سمجھ سکے نیز غریب مریضوں کو مہنگے داموں پر ادویات نہ خریدنا پڑے۔ ایم سی آئی نے اپنے ایک سرکیولر میں لکھا ہے ’’ایم سی آئی ایکٹ کے تحت منظور شدہ تمام ڈاکٹروں کو ہدایت دی جاتی ہے کہ اوپر دی گئی ہدایت پر فوراً عمل کریں اور تمام کالجوں کے پرنسپل، ڈائریکٹر اور ریاستی میڈیکل کونسل کے صدور اس ضمن میں حکمنامے جاری کریں۔ مرکزی حکومت لسٹ آف ایسنشل میڈیسن 2015کو پھر سے ترتیب دے رہی ہے اور ان میں مزید ادویات کو شامل کیا جاسکتا ہے جبکہ مرکزی حکومت نے جان ایوشدی پروگرام کو پھر سے چالو کرنے پر غور شروع کیا ہے جس کے ذریعے لوگوں کو مخصوص ادیات کی دکان پر دوائیاں مفت ملیں گی۔ معلوم رہے کہ بھارت کی عدالت اعظمیٰ نے تمام ڈاکٹروں کو خبر دار کیا تھا کہ وہ سپریم کورٹ کی ہدایت پر جنریک ادویات لکھیں اور نسخے قانونی طور پر لکھے جائیں۔