بانڈی پورہ//مرکزی مذاکرات کاردنیوشور شرما کی آمد کے پیش نظرضلع بانڈی پورہ میں این ایچ پی سی ملازمیں نے پروجیکٹ پر مامور سیکورٹی عملہ کی زیادتیوں کے خلاف اپنا احتجاج درج کیا۔ ضلع بانڈی پورہ میں این ایچ پی سی سے وابستہ ملازمین نے اپنے کام سے اُس وقت احتجاجاً بائیکاٹ کیا جب ملامین سمیت مقامی لوگوں کو پروجیکٹ پر مامور سیکورٹی عملہ نے مرکزی مذاکات کار دنیشور شرما کی آمد کے پیش نظر اندر جانے کی اجازت نہیں دی۔ ملازمین نے این ایچ پی سی کی انتظامیہ سمیت وہاں مامور سیکورٹی عملہ پر ملازمین کو ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا۔اس موقعہ پر پروجیکٹ سے وابستہ کنٹریکچول ملازمین سمیت مقامی آبادی کی طرف سے احتجاج کے پیش نظر پروجیکٹ کا کام کاج متاثر رہا۔ جنرل منیجر این ایچ پی سی امریش کمار نے کہا کہ کنٹریکچول ملازمین کو مرکزی مذاکرات کار کی آمد کے پیش نظر تلاشی کے مراحل سے گزرنے کو کہا گیا جو کہ انہیں ناقابل برداشت گزرا جس کی وجہ سے دونوں طرف معمولی نوعیت کی نوک جھونک ہوگئی۔ امریش کمار کے مطابق کنٹریکچول ملازمین اس معاملے پر ناراض ہیں جس کو پروجیکٹ کی انتظامیہ ممکنہ وقت کے وقت دور کرنے کی کوشش کرے گی۔ دریں اثنا انتہائی کڑے سیکورٹی حصار کے بیچ مرکزی مذاکرات کار دنیشور شرما منگل وار کو نئی دہلی سے سیدھے بانڈی پورہ پہنچے جہاں موصوف مختلف وفود سے ملاقات کرنے والے ہیں۔ اپنے دو روزہ دورے کے دوران مرکزی مذاکرات کار ضلع بانڈی پورہ میں سماج کے مختلف طبقوں سے وابستہ لوگوں کے ساتھ تبادلہ خیال کریں گے۔ پہلے روز مرکزی مذاکارت کار کے ساتھ 17وفود نے ملاقات کی جن میں زیادہ تر مین اسٹریم سیاسی جماعتوں کے نمائندے شامل تھے جبکہ ضلع بانڈی پورہ کی ٹریڈرس فیڈریشن نے مذاکرات کار سے ملنے سے انکار کردیا