سرینگر//نیشنل کانفرنس نے خصوصی پوزیشن کیخلاف ہورہی سازشوں کیخلاف دمہال ہانجی پورہ (کولگام) میں ایک احتجاجی ریلیکا انعقاد کیا، جس کے شرکاء نے جموں وکشمیر کی پہچان پر ہورہے حملوں کیخلاف نعرے بازی کرکے صدائے احتجاج بلند کیا۔ ریلی کا انعقاد مین چوک نورآباد سے تحصیل آفس تک ہوا، جس میں مرد و زن اور سماج کے مختلف مکتبہ ہائے فکر کے لوگوں نے شرکت کی۔ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے نیشنل کانفرنس جنوبی زون و سابق وزیر سکینہ ایتو نے دفعہ35Aکے دفاع کو موت و حیات کا سوال قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ ہماری جماعت ریاست جموں وکشمیر کی انفرادیت اور پہنچان کو بچانے کیلئے کسی بھی حد تک جانے کیلئے تیار ہے۔ انہوں نے دفعہ35Aکی اہمیت اور افادیت بیان کی اور اس دفعہ کے ختم ہونے سے جموں وکشمیر پر پڑنے والے منفی اثرات کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی پی اور بھاجپا حکومت کا قیام ہی ریاست جموں وکشمیر کی خصوصی پوزیشن کو ختم کرنے پر ہوا ہے۔ ابھی ریاست جموں وکشمیر پر جی ایس ٹی کے اطلاق سے مالی خودمختاری ختم کرنے کا زخم تازہ ہی تھا کہ قلم دوات جماعت نے ریاست کو ایک اور چیلنج سے دوچار کردیا اور اب ریاست کے سٹیٹ سبجیکٹ قانون پر سوال اٹھائے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت کی طرف سے سپریم کورٹ میں بروقت جواب گیا ہوتا تو آج یہ دفعہ سماعت کیلئے نہیں گئی ہوتی۔ سکینہ ایتو نے کہا کہ دفعہ35Aسے کی اہمیت کو لوگوں تک پہنچانا وقت کی اہم ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس دفعہ سے ہی ریاست میں سٹیٹ سبجیکٹ قانون نافذ العمل ہے اور سٹیٹ سبجیکٹ قانون ریاست کے تینوں خطوں کی پہچان اور انفرادیت بنائے رکھنے کیلئے قائم کیا گیا تھا اور دفعہ35Aکو ہٹانے کی صورت میں ریاست کے تینوں خطوں کی پہنچان ختم ہوجائے گی۔