ممبئی// اپنی دلکش اداکاؤں اور بہترین اداکاری سے فلم شائقین کو اپنا دیوانہ بنانے والی معروف اداکارہ سری دیوی اب نہیں رہی۔ دوبئی میں سری دیوی کا گزشتہ شب شدید دل کا دورہ پڑنے سے انتقال ہونے کی خبر سے ہندی فلمی صنعت صدمہ سے دوچار ہے اور ہر کوئی انہیں اپنے اپنے انداز میں خراج عقیدت پیش کررہا ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ ان کی نعش دوبئی سے صنعت کار انیل امبانی کے خصوصی طیارے میں لایا جائے گا اور پیرکی صبح آخری رسومات اداکی جائیں گی۔جہاں وہ ایک قریبی رشتہ دار کی شادی کی تقریب میں شرکت کے لیے گئی تھیں اور رات دیر گئے ہوٹل کے کمرے میں ان کی موت واقع ہوگئی۔جبکہ انہیں ماضی میں کبھی دل کے مرض کی کوئی شکایت نہیں تھی۔ ممبئی میں خاندانی ذرائع کے مطابق موہت ماروا کی شادی کی تقریب میں اپنے شوہر بونی کپوراور چھوٹی بیٹی خوشی کے ہمراہ دوبئی گئی تھیں جبکہ بڑی بیٹی جہانوی ممبئی میں ہی مقیم ہے ۔شادی کی تقریب کے بعد رات 11اور ساڑھے گیارہ بجے کے درمیان ہوٹل کے کمرے میں دورہ قلب کے سبب ان کی موت واقع ہوگئی ،ان کے دیورسنجے کپورچند روز قبل ممبئی آگئے تھے اور اس غمزدہ خبر کے بعد سنجے کپوردوبارہ دوبئی روانہ ہوچکے ہیں۔ سری دیوی کا اصل نام سری یمّا ینگر تھا۔ تامل ناڈو کے ایک چھوٹے سے گاؤں مینم پٹی میں وہ 13 اگست 1963 کوپیدا ہوئی تھیں۔ سری دیوی نے اپنے فلمی کیریئر کا آغاز محض چار برس کی عمرمیں تامل فلم سے کیا تھا۔ سال 1976 تک انہوں نے جنوبی ہند کی کئی فلموں میں بچوں کے کردار ادا کئے ۔بطور اداکارہ ان کی پہلی تامل فلم مندرو مودیچی تھی۔ سال 1977 میں ریلیز ہونے والی تامل فلم' 16 بھیانتھنلے ' کی کامیابی کے بعد سری دیوی کی ایک اسٹار اداکارہ کے طور پر شناخت قائم ہوئی۔ ہندی فلموں میں ان کے کیریئر کی پہلی فلم سال 1979 میں ریلیز ہونے والی 'سولہواں ساون' تھی۔