ممبئی// معمر اور کہنہ مشق اداکار دلیپ کمار گزشتہ چند دنوں سے نمونہ کا شکار ہیں اور ان کے اہل خانہ نے درخواست کی ہے کہ بزرگ اداکار کے مداح ان کی جلد صحت یابی کے لیے دعاء کریں ،تاکہ وہ 11 دسمبر کو 95ویں سالگرہ پر صحت مند رہیں ،ویسے اہل خانہ نے اس مرتبہ ان کی سالگرہ سادگی سے منانے کا فیصلہ کیا ہے ۔جس میں خاندان کے ارکان اور قریبی عزیز واقارب شرکت کریں گے ۔ دلیپ اور سائرہ بانو کی قریبی دوست اور سوانح نگار ادیہ تارا نائر نے کہا ہے کہ دلیپ کمار نمونیہ کے شکار ہیں اوران کا علاج گھر پر ہی جاری ہے ،لیکن اس صورت حال میں فی الحال ہم نے ان کی سالگرہ پر کوئی بڑی تقریب کا منصوبہ نہیں بنایا ہے ۔ایک قریبی ذرائع کے مطابق 11 دسمبر کو سادگی سے سالگرہ منائی جائے گی اور یہ ایک خاندانی تقریب ہوگی ۔جس میں اہل خانہ کے ساتھ ساتھ انتہائی نزدیکی افراد شریک ہوں گے ۔واضح رہے کہ امسال کے آغاز میں گردوں میں عارضہ کے سبب دلیہ کمار کو اسپتال داخل کیا گیا تھا ۔دوتین سال سے بزرگ اداکار کو متعدد مرتبہ علاج کے لیے اسپتال داخل کیا گیا ہے اور اس بار عین سالگرہ کے موقع پر انہیں نمونیہ کی شکایت ہوگئی ہے ۔ان کی طبیعت سے پریشان شہنشاہ جذبات کی شریک حیات سائرہ بانو نے کہا کہ ''یوسف صاحب کو نسوں کا نمونیہ ہوگیا ہے اور ان کے مداح اداکار کی صحت یابی کے لیے دعاء کریں۔ایک سوال پر سائرہ بانو نے کہاکہ'' یہ میرا فرض ہے کہ ان کی خدمت کریں اور وہ کتنی اہمیت کے حامل ہیں ۔ان کی موجودگی سے مجھے تقویت ملتی ہے اور یہ باعث فخر ہے کہ انہوں نے مجھے اپنا شریک حیات بنایا حالانکہ وہ چاہتے تو کسی سے بھی ازدواجی رشتہ بناسکتے تھے ۔ لیکن انہوں نے میرا انتخاب کیا۔میں اس کے لیے خود خوش قسمت خیال کرتی ہوں ۔ میں انہیں ہمیشہ فلم صنعت کا کوہ نور کہتی ہوں۔ میں خوش قسمت ہوں کہ کئی دہائیوں سے ان کے قریب ہوں ۔ میں اس سے بہتر زندگی منتخب نہیں کرسکتی ہے ۔میرے خیال میں اس سے بہتر زندگی نہیں ہوسکتی ہے ۔''واضح رہے کہ دلیپ کمار نے 1944میں ہندی فلم جواربھاٹا سے اپنی فلمی زندگی کا آغاز کی اور ان کے مقابل دیویکار رانی اور دوسرے اداکار آغاتھے ،1950کی دہائی میں دلیپ صاحب کی طوطی بولتی تھی جبکہ راج کپوراور دیوآنند کے ساتھ مل کر انہوں نے فلم انڈسٹری پر راج کیا ،کوہ نور،نیا دور،یہودی ،آزاد،دیوداس،مغل اعظم ،گنگا جمنا ،آدمی ،داستان ،دل دیا درد لیا،جیسی جذباتی فلموں کی وجہ سے انہیں ماہر نفسیاتی سے رابطہ کرنا پڑااور ان کے مشورے پر چند مزاحیہ فلموں میں بھی اداکاری کے جوہر دکھائے جن میں گوھی اور رام وشیام شامل ہیں ۔1970کی دہائی میں فلموں کا ایک نیا دورشروع ہوا ،لیکن بیراگ میں دلیہ کمار نے بہترین ادکاری کی ۔اور پھر 1980کے عشرے میں منوج کمار کی ایماء پر اپنا چولا بدلا اور ان کی جنگ آزادی پر مشہور فلم کرانتی میں کریکٹر اداکار بن گئے ،شکتی میں امیتابھ کے مقابل انہیں بہترین اداکار کا فلم فیئر ایوارڈ دیا گیا ۔ودیاتا،سوداگر اور قلعہ میں انہوں نے بہترین اداکاری کی تھی /۰۶ دہائی کے عرصے میں 55-60فلموں میں کام کیا اور اپنے نقش چھوڑدیئے ۔