گول//جہاں ایک طرف سے وزیر اعظم ہند نریندر مودی سوچھ بھارت مشن سکیم کو اپنانے کا اعلان ٹیلی ویژنوں اور من کی بات میں کہتے ہیں وہیں اگر زمینی سطح پر دیکھا جائے تو اس مشن کو مرکزی تعمیری کمپنیاں ہی پائوں تلے روندتی ہیں ۔ یہاں سنگلدان کے دلواہ علاقہ میں ریلوے تعمیری کمپنیوں نے ’’انسانوں سے پاک بھارت مشن‘‘شروع کر دیا ہے جو کافی تشویشناک موڑ اختیار کر رہا ہے ۔ جہاں ان چھوٹے چھوٹے بچوں طالب علموں کوچمن کے پھول کہتے ہیں لیکن وہیں ان پھولوں کو زہریلی گیس سے مرجھایا جا رہا ہے ۔یہاں ضلع رام بن سب ڈویژن گول کے علاقہ دلواہ (لور)میں ریلوے تعمیری کمپنی افکان نے چند سال قبل ایک بیچنگ پلانٹ نصب کیا جو بستی کے بیچوں بیچ ہے اور یہاں پر صرف پچاس میٹر کی دوری پر ایک سکول بھی ہے اور بستی کے بیچ اس بیچنگ پلانٹ سے ابھی تک کافی طالب علم اور عام لوگ متاثر ہوئے ہیں ۔ اگر چہ اس بیچنگ پلانٹ کو بند کروانے کے لئے وزیر اعلیٰ تک کی رسائی کی اور ایک مرتبہ ضلع ترقیاتی کمشنر رام بن نے اس بیچنگ پلانٹ کو مقفل بھی کیا تھا لیکن بیس دن کے بعد اناً فاناً پھر سے اس بیچنگ پلانٹ کو کھول دیا گیا ۔ اس سلسلے میں آج دلواہ کی عوام نے شدید غم و غصہ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم لوگوں کا کوئی والی وارث نہیں ہے اور نہ ہی انتظامیہ سنتی ہے اور نہ ہی یہاں پر سرکار نام کی کوئی چیز ہے ۔ مقامی لوگوں نے ذرائع ا بلاغ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے وزیر اعلیٰ تک رسائی کی اور اُن کو خط کے ذریعے سے بھی مطالبہ کیا تھا کہ اس بیچنگ پلانٹ کو بستی کے بیچ میں نصب نہ کیا جائے اس سے کافی منفی اثرات ثابت ہوں گے ۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ ضلع ترقیاتی کمشنر رام بن نے دلواہ میں بیچنگ پلانٹ کو بیس دن تک تالا لگایا لیکن اچانک اس کو کھول دیا گیا ۔ یہاں پر نزدیکی سکول بھی ہے جہاں کے بچے بھی اس سے کافی متاثر ہو رہے ہیں ۔ بچوں کے والدین اور اساتذہ کا کہنا ہے کہ بچے بہت بیمار ہو رہے ہیں اور جب ہم ڈاکٹروں کے پاس جاتے ہیں تو وہاں پر ڈاکٹر وں کا کہنا ہے کہ گردے اور زہریلی گیس کی وجہ سے بچوں کو آنکھوں اور چھاتیوں کی بیماریاں ہو رہی ہیں اس کا علاج ہے کہ ان بچوں کو آلودگی سے پاک رکھنا ہے ۔یہاں پر کچے روڈ سے اُٹھنے والے گردے غبار سے بچے بیمار ہو رہے ہیں ، اور بچے کئی دنوں سے سکول بھی نہیں آ رہے ہیں۔ والدین کا کہنا ہے کہ ہم نے ضلع ترقیاتی کمشنر رام بن ، ایس ڈی ایم گول، تحصیلدار گول، نائب تحصیلدار گول سے بھی التجاء کی تھی کہ اس بیچنگ پلانٹ کو کسی دور جگہ پر جہاں پر انسان متاثر نہ ہوں نصب کیا جائے لیکن انہوں نے یہاں کی طرف کوئی توجہ نہیں دی ۔ یہاںپر زیر تعلیم بچوں کا کہنا ہے کہ کئی بچے کھانسی وغیرہ بیماریوں میں مبتلا ہیں اور صبح وردی صاف لگا کر آتے ہیں اور گھر جا کر اس کو ہر روز دھونا پڑتا ہے اور گردے سے ہم کافی متاثر ہیں پڑھائی بھی نہیں ہو پا رہی ہے ۔ وہیں دو ہفتہ قبل گول میں ضلع رام بن کے ناظم تعلیم (چیف ایجوکیشن آفیسر رام بن )نے ذرائع ابلاغ سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر کسی نے غیر قانونی طور پر سکولوں کے نزدیک ان تعمیری کمپنیوں کو اس طرح کے زہریلی پلانٹ جن سے انسانی زندگی متاثر ہو پرمیشندی گئی ہو تو وہ اس کو رد کر دیں گے اور وہ اس سلسلے میں محکمہ تعلیم کے زون آفیسر کو بھی حکم دیں گے کہ وہ ایک جائزہ ٹیم بنا لیں لیکن ابھی تک اس کی طرف کوئی توجہ نہیں دی گئی ۔ چیف ایجوکیشن آفیسر نے مزید کہا تھا کہ اگر کسی بھی جگہ پر ریلوے سے اسکول متاثر ہ ہو رہے ہیں جہاں بچوں کی تعلیم میں خلل پڑ رہی ہو ہم اُس کو نہیں ہونے دیں گے لیکن یہاں سنگلدان سے برالہ تک کئی بستیاں ، سکول آتے ہیں جو ان ریلوے کمپنیوں سے متاثر ہیں لیکن انتظامیہ اور محکمہ جات یا سرکار اس کی طرف کوئی توجہ نہیں دے رہے ہیں ۔ مقامی لوگوں نے کہا کہ ریلوے کمپنیوں نے متاثرہ لوگوں کو بھی کوئی فائدہ نہیں دیا ہے اور جہاں ایک طرف سے ان کی زندگیوں کے ساتھ کھلواڑ کیا جا رہا ہے وہیں دوسری جانب یہ تعمیری کمپنیاں باہر سے لوگوں کو لا کر ان لوگوں کی زندگیوں کی قیمت ان کو دے رہے ہیں ،مقامی لوگوں کو ان کمپنیوں سے بھی کوئی فائدہ نہیں ہے صرف نقصان ہی نقصان ہے ۔ لوگوں نے نصب بیچنگ پلانٹ کو اٹھانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر اس کو جلد از جلد اٹھایا نہیں گیا تو لوگ سڑکوں پر آکر احتجاج کریں گے اور اس کی ذمہ داری کمپنی کے آفیسران اور انتظامیہ پر عائد ہو گی ۔