نئی دہلی// درج فہرست ذات وقبائل انسدادمظالم ایکٹ میں فوری گرفتاری کا التزام ختم کرنے کے خلاف آج دلتوں کے بھارت بند کی وجہ سے کئی جگہوں پر پرتشددواقعات رونماہوئے جس سے عام زندگی متاثرہوئی۔ مدھیہ پردیش میں پانچ ، راجستھان اور اترپردیش میں پرتشدد واقعات میں اب تک ایک افراد کی موت ہوگئی ہے جبکہ ملک کی متعدد ریاستوں میں ہلاکتوں کی خبر ہے۔ راجستھان، مدھیہ پردیش، بہار، اترپردیش سمیت کئی صوبوں میں احتجاج کی خبریں موصول ہوئی ہیں۔ جبکہ پنجاب میں سی بی ایس سی بورڈ کے امتحانات ملتوی کردیے گئے ہیں۔ کئی شہروں میں ریل، سڑکوں پر آمدورفت اور گاڑیوں میں آگ لگانے جیسی خبریں موصول ہوئی ہیں۔ راجستھان میں انٹرنیٹ سروس بند کر دی گئی ہے۔ اسی درمیان مرکزی وزیرداخلہ راجناتھ سنگھ نے بتایا کہ حکومت نے درج فہرست ذات وقبائل ایکٹ میں حال ہی میں آئے فیصلے کو دیکھتے ہوئے عدالت عظمی میں نظر ثانی کی اپیل دائر کردی ہے۔انہوں نے تمام پارٹیوں،تنظیموں اورلوگوں سے تشدد نہ بھڑکانے اور امن وامان بنائیرکھنے کی اپیل کی ہے۔مدھیہ پردیش کے شمالی علاقے میں تشدد اور آگ زنی کے واقعات میں 8 لوگوں کی موت اورکئی لوگوں کیزخمی ہونے کی اطلاع ملی ہے۔اسی کے پیش نظر وزیراعلی مسٹر شیوراج سنگھ چوہان نے امن وامان بنائے رکھنے کی اپیل کی ہے۔ مرینا اور گوالیار میں احتجاج کے دوران پرتشددواقعات ہوگئے۔ مرینا میں ایک نوجوان کی گولی لگنے سے موت کے بعد ضلع ہیڈکوارٹر پر کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے۔ ضلع کے تمام حساس علاقوں میں پولس فورس کی اضافی ٹیم کو لگادیا گیاہے۔ بھنڈ ضلع میں بھی ایک مظاہرہ کر رہے شخص کی گولی لگنے سے موت کی خبرآئی ہے۔ بھنڈ کے کئی علاقوں اورساگرضلع ہیڈکوارٹرپرحکم امتناع نافذ کردیا گیاہے۔ اس کے علاوہ اندور، سیونی، رتلام، اجین، جھابوا، جبل پورمیں بند کے ملے جلے اثرات کی خبر ہے۔ مرین اضلع میں مظاہرین کیریل ٹریک کو روکنے سے ریل سروس بھی متاثرہوئی ہیں۔ راجستھان میں جگہ جگہ پرتشدد واقعات کے دوران الور کید اودپو رپھا ٹک پر ریل پٹری اکھاڑنے، پولس پرحملہ اور تھانوں پر پتھراو جیسے واقعات رونما ہوئے ہیں۔ جگہ جگہ پر پرتشددواقعات ہونے، آگ زنی اور پتھراو کو دیکھتے ہوئے باڑھ میرکیسیوانی اورجالور کے سانچور میں حکم امتناعی نافذ کردیا گیا ہے۔ساتھ ہی کئی اضلاع میں انٹرنیٹ کی سروس بھی بند کر دی گئی ہے۔بند پیش نظرریلویانتظامیہ نے بھی تقریباً نصف درجن ٹرینوں کے روٹ میں ترمیم کیا ہے۔ساتھ ہی چار ترینوں کو رد کردیاہے۔پنجاب میں دلت تنظیموں کو تتربترکرنے کے لئیپولس کو لاٹھی چارج کا سہارالیناپڑا۔اس کے باوجودحالات کشیدہ لیکن قابو میں ہے۔اس کے باوجود صوبے میں ریل سروس اور سڑکوں پر آمدورفت متاثررہی۔موصولہ اطلاع کیمطابق مظاہرہ کی وجہ سیبھارت پاک ،دہلی لاہوربس سروس سرہندمیں پھنسی رہی۔ پٹیالہ فیروزپور سمیت کئی ٹریکوں پرجام کی وجہ سیٹرین روک دی گئی۔فیروزپور میں ڈی ایم یو ٹرین روک دی گئی۔گرداس پور میں بند کی وجہ سیپٹرول پمپ سمیٹ تمام دفاتراورکاروباری اداریبند رہے۔فگواڑا ضلع میں پولس نے فلیگ مارچ کیا۔لیکن کاروباری ادارے بند رہے۔صوبے میں اسکول،بینک،بسیں اور انٹرنیٹ خدمات معطل رہی اوردسویں اور بارہویں کے امتحانات ملتوی کر دئے گئے۔ہریانہ میں بند کے اثرات سے بازار بند رہے اورلوگوں نے ضلع ہیڈکوارٹرپراحتجاجی مظاہرہ کیا۔ روہتک، بھوانی، کرنال،رواڑی اور انبالہ میں بھی احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔مہاراشٹرمیں بھی دلت تنظیموں نے احتجاجی مظاہرہ کیااورجلوس نکالا۔ پونے،کولہاپور،ناگ پوراورممبئی سیمظاہرے کی خبریں موصول ہوئی ہیں۔اس کیعلاوہ مظاہرین کی پولس اہلکاروں کے ساتھ جھڑپیں بھی ہوئیں۔دہلی میں بھی دلتوں نے کئی مقامات پراحتجاجی مظاہرہ کیا۔اصل مظاہرہ پارلیمنٹ کے پاس کیاگیا۔اس کے علاوہ شہرمیں مختلف مقامات پر دلتوں نیاحتجاجی مظاہرہ کیا۔جنوبی ہندوستان سے بھی بھارت بند کے اثرات کی خبریں موصول ہوئی ہیں۔ چنئی، وشاکھاپٹنم، وجیواڑا، حیدرآباد، بنگلورو، تروننت پورم اور گوا وغیرہ میں بھی بند کی وجہ سے عام زندگی متاثرہوئی ہے۔تلنگانہ کے کئی ضلعوں میں آمدورفت کی خدمات بھی متاثر ہوئی ہیں۔ مظاہرین نے مختلف مقامات پربسوں کو ڈپو سے نکلنے نہیں دیا۔گجرات میں وسیع پیمانیپرمظاہریہوئے۔کئی مقامات پرریل۔ سڑک جام، پتھراو اور دکانوں و تعلیمی اداروں کو زبردستی بندکروایا گیا۔ بند کے حامیوں نے کچ ضلع کے گاندھی دھام شہر میں سرکاری گاڑیوں پرپتھراو کردیا۔ اسی طرح مشتعل بھیڑنے جوناگڑھ، راجکوٹ، راجولا اور کچھ دیگرجگہوں پر دکانوں میں توڑ پھوڑ بھی کی مظاہرین اور پولس کے درمیان کئی مقامات پر جھڑپیں بھی ہوئیں۔ مظاہرین نے احمدآباد اور دیگر شہروں میں 20 سیزائدسٹی بسوں کے علاوہ مختلف گاڑیوں پرپتھراوکیااورانہیں تباہ وبربادکرنے کی کوشش کی۔ لیکن کسی مسافرکیزخمی ہونے کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔احمدآباد میں سٹی بسوں کو کئی روٹوں پر بند کرنا پڑا۔بند حامیوں نے پاٹن،ہمت نگر، تھراد، بھروچ، گھنیرا، بھاونگر،جام نگر گونڈل،امریلی،تاپی اورسارندکیعلاوہ مختلف مقامات پر ریلیاں بھی نکلیں۔