عظمیٰ ویب ڈیسک
دھرم شالہ/تبتی بودھ مذہب کے سب سے بڑے مذہبی پیشوا 14ویں دلائی لامہ تینجن گیاتسو نے اپنے جانشیں کے انتخاب کو لے کر خاموشی توڑ دی ہے۔ انہوں نے واضح کیا ہے کہ ان کی موت کے بعد ہی ان کے جانشیں کا انتخاب تبتی بودھ روایات کے مطابق ہوگا اور اس عمل میں چین کا کوئی عمل دخل نہیں ہوگا۔ دلائی لامہ نے اپنے جاشیں کے انتخاب کی ذمہ داری ’گادین فوڈرنگ ٹرسٹ‘ کو سونپی ہے۔
اس کے ساتھ ہی دلائی لامہ نے یہ بھی واضح کیا کہ ان کی تنظیم یعنی ’دلائی لامہ کی تنظیم‘ مستقبل میں بھی جاری رہے گی۔ یہ باتیں انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہی ہیں۔ دلائی لامہ نے 2011 میں کیے گئے وعدے کی بھی یاد دلائی۔ انہوں نے بتایا کہ 24 ستمبر 2011 کو تبتی بودھ روایات کے سربراہوں کی میٹنگ میں انہوں نے یہ معاملہ اٹھایا تھا کہ آنے والے وقت میں یہ غور کیا جائے کہ دلائی لامہ کی روایت کو آگے بھی جاری رکھا جانا چاہیے۔ اس وقت انہوں نے کہا تھا کہ جب میں تقریباً 90 سال کا ہو جاؤں گا، تب میں تبتی بودھ روایات کے اعلیٰ لامہ، تبتی عوام اور دیگر متعلقہ لوگوں سے بات چیت کروں گا کہ یہ تنظیم جاری رہنی چاہے یا نہیں۔
حالانکہ اس موضوع پر کوئی عوامی بحث نہیں ہوئی، لیکن گزشتہ 14 برسوں میں تبتی مذہبی روایات کے رہنماؤں، تبتی پارلیمنٹ کے اراکین، مرکزی تبتی انتظامیہ، این جی او، ہمالیائی علاقہ، منگولیا، روس کے بودھ جمہوریہ اور چین سمیت ایشیا کے کئی ملکوں کے بودھ عقیدت مندوں نے دلائی لامہ کو خط لکھ کر گزارش کی کہ دلائی لامہ کی تنظیم کو جاری رکھا جائے۔ دلائی لامہ نے کہا، ’’مجھے تبت کے اندر سے بھی کئی چینلز کے توسط سے یہی گزارش حاصل ہوئی ہے۔ ان سبھی گزارشات کو دھیان میں رکھتے ہوئے میں اعلان کرتا ہوں کہ دلائی لامہ کی تنظیم جاری رہے گی۔‘‘
دلائی لامہ نے دہرایا کہ اگلے دلائی لامہ کی پہچان اور منظوری کے پورے عمل کا اختیار ’گادین فوڈرنگ ٹرسٹ‘ کو ہے، جو ان کے سرکاری دفتر کا حصہ ہے۔ کوئی دیگر شخص، تنطیم یا حکومت اس عمل میں مداخلت نہیں کر سکتی۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے بغیر نام لیے اس معاملے میں چین کے کسی بھی عمل دخل کو خارج کر دیا۔ دلائی لامہ نے واضح الفاظ میں کہا کہ کوئی اور اگلے دلائی لامہ کی تقرری نہیں کر سکتا ہے۔ ایسا مانا جا رہا ہے کہ چین موجودہ دلائی لامہ کی موت کے بعد خود سے اگلے یعنی 15ویں دلائی لامہ کو مقرر کر سکتا ہے۔ حالانکہ دلائی لامہ نے خود بتایا کہ یہ عمل تبتی روایات کے مطابق پوری کیا جائے گا جس میں مختلف بودھ روایات کے سربراہان اور ’مذہب کے محافظ‘ کا بھی کردار ہوگا جو اس روحانی روایت سے گہرائی سے جڑے ہیں۔
واضح رہے کہ 6 جولائی کو اپنا 90واں یوم پیدائش منانے جا رہے دلائی لامہ نے اپنی حالیہ کتاب ’وائس فار دی وائس لیس (مارچ 2025) میں لکھا ہے کہ ان کا اگلا ’اوتار‘ (دوبارہ جنم) چین کے باہر ’آزاد دنیا‘ میں ہوگا۔ ممکنہ طور پر ہندوستان یا کسی دیگر ملک میں جہاں تبتی بودھ مذہب کی آزادی بنی رہے۔ انہوں نے کہا، ’’دوبارہ جنم کا مقصد میرے کام کو آگے بڑھانا ہے۔ اس لیے نیا دلائی لامہ ایک آزاد ملک میں جنم لیگا تاکہ وہ تبتی بودھ مذہب کی قیادت اور تبتی لوگوں کی خواہشات کی تکمیل کی علامت بن سکے۔‘‘؎