عظمیٰ نیوز سروس
نئی دہلی//سپریم کورٹ نے پیر کے روز کشمیری پنڈتوں کی ایک غیر معروف تنظیم(یوتھ فار پنن کشمیر) کی طرف سے دفعہ 370کو منسوخ کرنے کے فیصلے کو درست قرار دینے کی عرضی مسترد کردی۔ عرضی کو “بیہودہ” قرار دیتے ہوئے، چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی سربراہی والی بنچ نے کہا کہ آرٹیکل 370 کی منسوخی کے آئینی جواز کا معاملہ پہلے ہی سپریم کورٹ کی آئینی بنچ کے سامنے زیر التوا ہے۔یہ کیسی عرضی ہے؟
اب آپ اس عدالت کی طرف سے یہ اعلان مانگ رہے ہیں کہ آرٹیکل 370 کی منسوخی درست ہے،ہم آپ کی درخواست پر وہ اعلامیہ کیوں جاری کریں؟ عرضی گزار کو کس نے یہ درخواست جمع کرنے کی ترغیب دی ہے؟۔بنچ نے نوٹ کیا کہ درخواست گزار نے مفاد عامہ کی عرضی 26جون کودائر کی ہے جس میں یہ مطالبہ کیا گیا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 370 (1) کو منسوخ کرنا اور آرٹیکل 35-A کو حذف کرنا آئینی طور پر درست ہے۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ اس عدالت کی طرف سے مرکزی حکومت کی کارروائی کے آئینی جواز کے حوالے سے کسی بھی صورت میںکوئی اعلامیہ جاری نہیں کیا جا سکتا، آئینی جواز کا معاملہ آئینی بنچ کے سامنے زیر التوا ہے۔سپریم کورٹ نے کہا، موجودہ درخواست کو غلط فہمی میں ڈالا گیا ہے اور اس کے مطابق اسے خارج کر دیا گیا ہے۔