سرینگر//سابق وزیر اوررکن اسمبلی اندروال غلام محمدسروڑی نے کہاکہ دفعہ35اے پرکانگریس ریاست جموں وکشمیرکی اکثریت کی اُمنگوں کامکمل احترام کرتی ہے۔سروڑی نے کچھ لوگوں کی جانب سے اس معاملے کوجموں بمقابلہ کشمیربنانے کوشرمناک قرار دیتے ہوئے کہاکہ ایسے حساس معاملات پرسیاست کے بجائے ریاست کے وسیع ترمفادات کوتحفظ فراہم کیاجاناچاہئے۔سروڑی یہاں سینئرپارٹی لیڈران سے خطاب کررہے تھے۔اُنہوں نے کہاکہ جموں صوبہ کے اکثرلوگ دفعہ370اور35Aکے حق میں ہیں اور اسکامکمل تحفظ چاہتے ہیں۔سروڑی نے کہاکہ دفعہ35Aکسی ایک طبقے یاعلاقے کومفادپہنچانے والی ضمانت نہیں بلکہ یہ پوری ریاست کے املاک کے حقوق کی ضامن ہے۔انہوں نے کہاکہ یہ معاملہ کسی ایک ذات ،رنگ و نسل کانہیں بلکہ یہ جموں وکشمیرکے مفادمیں ہے کہ دفعہ35Aکوتحفظ ملے اوریہ برقرار رہے۔سروڑی نے اس معاملے پرغلط بیانی سے کام لینے والوں پرتنقید کرتے ہوئے کہاکہ کچھ جموں نشین کانگریس لیڈران بھی غلط بیانی سے کام لے رہے ہیں اورحقائق سے آنکھیں چرارہے ہیں جوریاست کونقصان پہنچارہے ہیں۔اُنہوں نے کہاکہ کانگریس ریاست جموں وکشمیرمیں جمہوری نظام کو مستحکم بنانے کی وعدہ بندہے اور اپنے وقت میں ہرممکن کوشش کرتے ہوئے یہاں جمہوریت کاپرچم بلند کیالیکن اب موجودہ حکمران اورسیاستدان حالات کوتباہی کی جانب دھکیل رہے ہیں۔سروڑی نے کہاکہ کانگریس دفعہ35Aکومستحکم بنانے کی وعدہ بند ہے اورجموں صوبہ کے90فیصدلوگ 35اے کے حق میں ہیں۔سروڑی نے کہاکہ پی ڈی پی اوربھاجپاریاست میں امن وسکون کوتباہ کرنے پہ تلی ہوئی ہیں۔سروڑی نے کہاکہ اس ’ناپاک‘اتحادکی حکومت کے آتے ہی جموں وکشمیربے چینی کی جانب دھکیلاجارہاہے اوراب اپنی ناکامیوں پرپردہ ڈالنے کیلئے یہ حساس معاملات کواُچھال کروقت گذاری کررہی ہیں لیکن ان کے ان ناپاک عزائم سے ریاست کے خرمنِ امن میں آگ لگنے کے خدشات بڑھتے جارہے ہیں۔سروڑی نے کہاکہ کانگریس جماعت نے ہمیشہ ملک کی فکرکی اور استحکام اور امن کے فروغ کیلئے کام کیا، آپسی بھائی چارے کوفروغ دیا لیکن موجودہ حکومت چاہے وہ ریاست میں ہویامرکزمیں سب کچھ ان صفات کے مخالف کررہاہے۔سروڑی نے یاددہانی کراتے ہوئے کہاکہ کانگریس نے ریاست اورملک کے مفادات میں اقتدار کوقربان کیا،اُنہوں نے کہاکہ کانگریس نے گنتی ہونے کے باجود مرحوم مفتی محمد سعید کواستعفے پیش کئے کیونکہ کانگریس ریاست کوتقسیم نہیں ہونے دیناچاہتی تھی۔سروڑی نے ملک کی آزادی اورریاست میں امن ومان کیلئے کانگریس کی قربانیوں کویاد کرتے ہوئے کہاکہ کانگریس ایک تحریک ہے جس نے ملک کی آزادی کیلئے اپنی بیش بہاقربانیاں دی ہیں۔اُنہوں نے کہا کہ کانگریس نے ملک کو فرقہ وارانہ بنیادپرتقسیم کرنے والوں کوہمیشہ مسترد کیاہے۔سروڑی نے کہاکہ صوبہ جموں35Aکی حمایت کررہاہے کیونکہ اس کومنسوخ کرنے سے براہ راست جموں کاتجارتی طبقہ بری طرح متاثرہوگا۔اُنہوں نے کہاکہ اس کاپہلاشکارڈوگرہ شناخت بنے گی۔انہوں نے جموں کے ڈوگرہ عوام سے تلقین کی کہ وہ بھاجپااورآ ر ایس ایس کے بہکاوے میں نہ آتے ہوئے متحد ہوجائیں اور اپنے حقو ق کاتحفظ کریں۔دریں اثناء بھارتیہ جنتاپارٹی اورپیپلزڈیموکریٹک پارٹی سے گھان سرتھل اور گوٹھی کنڈا بونجواہ علاقوں سے متعددلیڈران نے انڈین نیشنل کانگریس میں شمولیت اختیارکی۔کانگریس کاہاتھ تھامنے والوں میں یوگ راج، کشمیری سنگھ، بریج لا ل قابل ذکرہیں۔سروڑی نے نئے لیڈران کاپارٹی میں والہانہ استقبال کرتے ہوئے ان کی دانشمندی اور تعمیروترقی کوآگے بڑھانے کی سوچ کی سراہناکرتے ہوئے اُمیدظاہر کی کہ اب کانگریس اندروال میں اورمضبوط ہوگی۔