سرینگر// سپریم کو رٹ آف انڈیا کے بنچ نے مر کزی سر کار کی استدعا پر دفعہ 35اے سے متعلق کیس کی سماعت16اگست تک ملتوی کر دی ہے۔مر کزی سر کار کی جانب سے یہ مو قف اپنایا گیا ہے کہ کشمیر کیلئے مذاکرات کار کی نامزد گی کے بعد مذاکراتی عمل جاری ہے لہٰذا اس وقت اس کیس کی کوئی سماعت مذاکراتی عمل پر اثر انداز ہوگی۔اس دوران جموں و کشمیر کی طرف سے کیس کی پیروی کررہے وکیل ایڈو کیٹ راکیش ڈیوی ویدی نے عدالت عظمیٰ کو بتایا کہ سپریم کورٹ نے پہلے ہی اس معاملے کو سلجھا یاہے اور فیصلہ سنایا ہے کہ آر ٹیکل370کے تحت ریاست کو خصوصی اختیارات حاصل ہیں۔اب سپریم کورٹ آف انڈیا میںجموں کشمیر سے متعلق پرا پرٹی ایکٹ کے تحت دفعہ 35اے کے خلاف دائر مختلف در خواستوں پر 6اگست کو سماعت ہو گی ۔سپریم کورٹ آف انڈیا نے آرٹیکل 35اے کے خلاف دائر در خواستوں کی سماعت مزید 3ماہ کیلئے مو خر کرتے ہو ئے کہا کہ اب اس نازک و حساس کیس کی سماعت 6اگست کو ہو گی ۔جموں کشمیر کے پشتینی اور مستقل باشندوں کو حاصل خصوصی حقوق سے جڑے آئین ہند کی دفعہ 35اے کے خلاف کم سے کم 4عرضیوں کی بنیاد پر دائر کیس کی اہم ترین سماعت کو 6اگست تک ملتوی کیا گیا ۔آرٹیکل 35اے کے خلاف سال 2014میں دہلی کی ایک این جی او(وی دی سٹیزنس) نے درخواست دائر کی تھی اور ریاست جموں کشمیر کو آرٹیکل 370کی شق 35اے کے تحت حاصل خصوصی اختیار کو عدالت اعظمیٰ میں چلینچ کیا اور اسکے بعد آرٹیکل 35اے کو کالعدم کر نے کے لئے سپریم کورٹ میں مزید 3درخواستیں دائر کی گئی جس کے بعد 30اکتوبر کو اس کیس کے حوالے سے سپریم کورٹ میں سماعت ہو ئی تاہم بعد میں اس حساس معاملے پر سپریم کورٹ نے مرکزی سر کار کی استدعا پر اس کیس کی سماعت کو 3ماہ کے لئے مو خر کر دیا تھا ۔اس وقت بھی مر کزی سر کار نے سپریم کورٹ میں یہ مو قف اختیار کیا تھا کہانہوں نے ریاست میں مختلف فریقین کے ساتھ بات چیت کے لئے مذاکرات کا کا تعین کیا ہے اور اس حساس معا ملے پر سماعت سے مزاکراتی اور امن عمل میں رخنہ پڑ سکتا ہے جس کے بعد عدالت اعظمیٰ نے اس کیس کی عماعت کو 3ماہ کے لئے مو خر کر دیا ۔