دفعہ 370کی منسوخی کے بعد جموں و کشمیر میں ترقی کی نئی راہیں ہموار :ایل جی

Towseef
3 Min Read

عظمیٰ نیوز سروس

سرینگر// لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے سرینگر میں منعقدہ نارتھ زون ریجنل کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 2019 میں پارلیمنٹ کی جانب سے آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد، سپریم کورٹ نے بھی حکومت کے فیصلے کو برقرار رکھا ہے، جس کے بعد جموں و کشمیر میں 890 ایسے قوانین نافذ کیے جا چکے ہیں جو پہلے یہاں لاگو نہیں تھے۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا،اب جموں و کشمیر میں دلتوں، آدیواسیوں اور خواتین کو بھی وہی حقوق حاصل ہیں جو ملک کے دیگر حصوں میں لوگوں کو حاصل ہیں۔ انہوں نے کرگل جنگ کے بہادروں کو بھی خراج عقیدت پیش کیا۔ انہوں نے عدلیہ، وکلا اور لیگل سروسز سے وابستہ تمام اداروں پر زور دیا کہ وہ غریبوں، محروم طبقات اور خواتین کو مفت اور بروقت قانونی مدد فراہم کرنے میں فعال کردار ادا کریں۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد ریاستی ترقی میں واضح تبدیلی آئی ہے اور عوام کو مساوی حقوق حاصل ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب جموں و کشمیر ملک کے دیگر حصوں کے ساتھ مکمل طور پر ہم آہنگ ہو چکا ہے، جہاں ہر شہری کو بلا امتیاز ترقی اور انصاف کے مواقع حاصل ہیں۔انہوں نے کہا”ہندوستان کا آئین انصاف، سماجی، اقتصادی اور سیاسی کی ضمانت دیتا ہے اور انصاف فراہم کرنے کا ایک پہلو تمام شہریوں تک انصاف تک رسائی ہے اور اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ انصاف غریب ترین غریبوں تک پہنچے، جو اس کا سب سے زیادہ مستحق ہے‘‘۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ انصاف کا نظام ہندوستان کی روح میں گہرائی تک پیوست ہے اور اس نے ملک کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ ہماری ثقافت میں، عدالت محض انصاف کا دفتر نہیں بلکہ انصاف کا ایک مقدس مندر ہے، جو بغیر کسی امتیاز کے سب کے لیے مساوی انصاف اور قانونی نظام تک رسائی کو یقینی بنانے کے لیے وقف ہے، ۔لیفٹیننٹ گورنر نے اپنے خطاب میں، مسلح افواج کے ارکان کو انصاف کی آسانی کو یقینی بنانے کے لیے جموں و کشمیر انتظامیہ کی طرف سے اٹھائے گئے اہم اقدامات پر بات کی اور قبائلی برادری کو قانونی امداد فراہم کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔مزید برآں، لیفٹیننٹ گورنر کا سینک مدد مرکز قائم کیا گیا ہے اور یہ ہندوستانی مسلح افواج کے فوجیوں، جو جموں و کشمیر میں تعینات ہیں، یا جو UT سے تعلق رکھتے ہیں اور اس وقت ملک کے دیگر حصوں میں خدمات انجام دے رہے ہیں، کو درپیش شہری شکایات کے ازالے کے لیے ایک وقف ادارہ جاتی طریقہ کار ہے۔

Share This Article