سرینگر // سپریم کورٹ نے دفعہ 370 کی قانونی حیثیت چیلنج کرنے کے بارے میں مفاد عامہ کی ایک عرضی کو زیر التوا اسی قسم کی استدعا کیساتھ منسلک کرنے کی ہدایات دی ہیں۔چیف جسٹس رنجن گگوئی ،ایس کے کول اور جسٹس اشوک بھوشن پر مشتمل بینچ نے کہا کہ مفاد عامہ عرضی ، جو بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈر اور وکیل اشون اپودھیائے نے پیش کی ہے، کو دوسری عرضی کیساتھ 2اپریل کو سماعت کے دوران سنا جائیگا۔عرضی میں کہا گیا ہے کہ دفعہ 370صرف تب تک قانونی اعتبار سے تھا، جب تک آئین ساز اسمبلی 1950تک تھی۔دفعہ 370عارضی ہے جس کی قانونی حیثیت ختم ہوچکی ہے لہٰذا اسے ختم کیا جانا چاہیے۔