پرویز احمد
سرینگر //گذشتہ 10سال کے دوران وادی میں سرطان سے متاثر ہونے والے 45ہزار 74مریضوں میں سے 63فیصد یعنی 28ہزار 415کی موت واقع ہوگئی ہے۔ سٹیٹ کینسر انسٹی ٹیوٹ صورہ کے اعداد و شمار کے مطابق کشمیر صوبے میں 2014سے سال 2023تک کینسر بیماری سے 45,074افراد متاثر ہوئے اور ان میں 28ہزار 415مریضوں کی موت واقع ہوگئی ہے۔ہسپتال رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کینسر مریضوں کی تعداد بڑھنے کے ساتھ ساتھ اموات میں بھی اضافہ ہورہا ہے۔پچھلے 10برسوں کے اعدادوشمار کے تجزیہ سے یہ بات اخذ کی جاسکتی ہے کہ ہر سال کینسر کی بیماری میں 3000سے زائد افراد مبتلا ہورہے ہیں اور ہر سال 2500سے زائد کی موت واقع ہورہی ہے۔
اتنا ہی نہیں بلکہ دس برسوں کے دوران 28000سے زائد کی موت واقع ہونا انتہائی تشویشناک معاملہ ہوا۔ اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ سال 2014میں 3940 مریضوں کی نشاندہی ہوئی جبکہ اس دوران 3600کینسر مریضوں کی جان گئی ۔ رپورٹ کے مطابق سال 2015میں4417 معاملات کا اندراج ہوا تاہم 2572 کی موت بھی واقع ہوئی ۔ سال 2016کے دوران 4320 نئے مریضوں کی نشاندہی ہوئی جبکہ اس دوران 2186افراد فوت ہوئے۔ سال 2017میں 4352نئے مریضوں کا اندراج ہوا لیکن اس دوران 2695متاثرین کی موت بھی ہوئی ۔سال 2018میں 4816نئے معاملات سامنے آئے لیکن اس دوران 2596مریضوں کی جان چلی گئی۔ ادارے کے مطابق سال 2019میں 4337کینسر مریضوں کی نشاندہی ہوئی اور ان میں سے 2859افراد کی جان گئی ۔ سال 2020میں 3814سرطان مریضوں کی نشاندہی ہوئی اور ان میں سے 2921مریضوں کی موت بھی ہوئی۔ سال 2021کے دوران سٹیٹ کینسر انسٹی ٹیوٹ میں 4727کینسر مریضوں کی رجسٹریشن ہوئی اور ان میں سے 3415کی موت واقع ہوئی ۔ سال 2022میں 5292افراد کے کینسر میں مبتلا ہونے کی نشاندہی کی گئی لیکن ان میں سے 3071افراد کی موت واقع ہوئی ۔گذشتہ سال 2023میں انسٹی ٹیوٹ میں 5057کینسر مریضوں کی رجسٹریشن ہوئی اور ان میں سے 2500کی موت واقع ہوئی ہے۔ کشمیر یونیورسٹی کے شعبہ پاپولیشن ریسرچ سینٹر کے جانب سے اپریل 2023میں جاری کی گئی اپنی تازہ ریورٹ میں کینسر، بلڈ شوگر اور دیگر غیر متعدی بیماریکو کنٹرول کرنے اور اسکے طبی تدارک کرنے کے سرکار کی جانب سے کئے گئے اقدامات کو ناکافی قرار دیا ہے اور غیر متعدی بیماریوں کیلئے خصوصی کلنکوں میں عملہ اور بنیادی ڈھانچہ کی کمی کا اعتراف کیا ہے۔